سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ملازمین کی ملک گیر تنظیم ’’اگیگا‘‘ پاکستان کی کال پر پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری، پنشن قوانین میں ردوبدل اور حکومت کی ملازمین کش پالیسیوں کے خلاف ملازمین کے احتجاج کی نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان بھرپور حمایت کرتی ہے اس لیے نیشنل لیبر فیڈریشن کی ملحقہ یونینوں کی آج کے مظاہرے میں بھرپور شرکت موجود ہے۔
ریلوے ، بجلی تقسیم کار کمپنیوں، اسکولوں، اسپتالوں اور دیگر محکموں کو نجکاری کے نام پر تباہ کرکے لاکھوں ملازمین کو بے روزگار کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ یہ سب IMF کے ایجنڈے کے تحت کیا جارہا ہے۔ چند لاکھ اشرافیہ پر مراعات کی بارش ہے اور اس کے لیے غریب ملازمین، مزدوروں، کسانوں کا پیٹ کاٹا جا رہا ہے، حکمران طبقہ اپنی مراعات بڑھا رہا ہے اور غریب مزدوروں اور ملازمین کے جائز حقوق چھینے جارہے ہیں حکمران تعلیم، علاج، روزگار تحفظ، فراہمی انصاف جیسی اپنی بنیاد ی ذمہ داریوں سے فرار حاصل کر رہے ہیں اور یہ بیروگاری کی تلوار صرف نچلے درجے کے ملازمین پر چلائی جارہی ہے۔ جبکہ اعلیٰ درجے کی اسامیوں پر بھرتی جاری ہے۔ ریلوے جیسے قومی اثاثے کو پہلے ناقص حکمت عملی کے تحت تباہ کیاگیا اور اس کو پرائیویٹائز کرنے کا سوچا جارہا ہے۔ اسی طرح بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو بھی بیچنے کی سازش کی جارہی ہے۔ غریب عوام کے بچے گورنمنٹ اسکولوں میں پڑھتے ہیں اور اب ان کو بھی من پسند افراد کو بیچنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اسی طرح پنشن قوانین میں ترامیم کر کے لاکھوں سرکاری ملازمین سے بنیادی حق چھینا جارہا ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور جہدوجہد کرنے والے سرکاری ملازمین کی پشت پر ہے۔
مظاہرے سے اگیگا کے قائدین رحمان علی باجوہ، اظہر اعوان، راجہ طاہر، عامر خان، عاشق خان، ڈاکٹر اشتیاق عرفان سمیت یونین اور ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے خطاب کیا ۔
رحمان علی باجوہ نے اعلان کیا 10 فروری تک اگر ہمارے مطالبات نہ منظور کیے گئے تو پورے پاکستان کے ملازمین اسلام آباد میں مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ پرامن رہے ہیں اور ہمارا سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کو منظور کیا جائے ملازمین کے کسی بھی حق پر کٹ لگانے اور واپس لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیشنل لیبر فیڈریشن جارہی ہے
پڑھیں:
عوام کی خدمت پر تنقید کی جارہی ہے، ایسا کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ عوام کی خدمت اور عملی اقدامات پر آج ان پر تنقید کی جا رہی ہے، مگر وہ بخوبی جانتی ہیں کہ ایسے اعتراضات محض بے بسی کا اظہار ہیں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ گجرات جو انتظامی لحاظ سے پنجاب کے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے، وہاں ڈرینج سسٹم موجود ہی نہیں تھا۔ اب صوبائی حکومت 26 ارب روپے کی خطیر لاگت سے نیا نظام قائم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جلالپور پیروالا کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کیے
انہوں نے کہاکہ پنجاب کے تمام شہری برابر ہیں، صرف بیانات دینا اور دعوے کرنا آسان ہوتا ہے، مگر اصل خدمت کے لیے میدان میں اترنا پڑتا ہے۔
سیلاب میں جس کی جان چلی گئی ہے اس کو 10 لاکھ ملے گا ، جن کا مکمل گھر گر گیا ان کو 10 لاکھ اور جن کے گھر کا کچھ حصہ گرا ہے انکو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے جبکہ جس کی گائے یا بھینس بہہ گئی ہے ان کو 5 لاکھ ملے گا ،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز pic.twitter.com/9crSE6yaJB
— WE News (@WENewsPk) September 15, 2025
وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ کی مسلسل بارشوں کے بعد بدترین سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، مگر اس کڑے وقت میں بھی کچھ لوگ صرف تنقید کو ہی اپنا معمول بنائے ہوئے ہیں۔
مریم نواز نے کہاکہ جب وہ دریائے روای میں کشتی پر گئیں تو یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ اگر کوئی حادثہ پیش آجاتا تو کیا ہوتا، لیکن وہ جانتی ہیں کہ اس طرح کی باتیں صرف ناقدین کی لاچاری کو ظاہر کرتی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیلاب متاثرین کے لیے تین وقت کے کھانے کا بندوبست کیا گیا ہے، ہر خیمہ بستی میں موبائل اسپتال قائم کیا گیا ہے جبکہ جانوروں کی دیکھ بھال اور چارے کا انتظام بھی موجود ہے۔
انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ سیلاب سے ہونے والے تمام نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، اور اس مقصد کے لیے ابھی سے عملی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔
مریم نواز نے کا کہنا تھا کہ پانی میں ڈوبنے اور دیواریں گرنے کے واقعات میں 100 جانیں ضائع ہوئیں۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جن کا مکمل کچا مکان تباہ ہوا انہیں 10 لاکھ روپے، جزوی نقصان والے گھروں کے مالکان کو 5 لاکھ روپے، بڑے مویشی جیسے گائے یا بھینس کے مرنے یا بہہ جانے پر 5 لاکھ روپے جبکہ چھوٹے جانوروں کے نقصان پر 50 ہزار روپے فی کس ادا کیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں امداد کی حد 4 لاکھ روپے تک محدود تھی، لیکن اب وہ 10،10 لاکھ روپے دینے جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کو ایئر لفٹ کرنے کے لیے پنجاب حکومت کتنے ڈرون استعمال کررہی ہے؟
مریم نواز نے اعلان کیا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں اور جب تک وہ اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹتے، حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔
2022 میں سیلاب آیا تو اس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی نیچے دیکھا اور کہا او ہو بہت نقصان ہوگیا ہے سیلاب آنے کے کل 15 دنوں بعد ان کو ہوش آیا اور اس کیمپ پر جاکر تصویریں بنوا کر آئے جہاں مریم نواز کا ریسکیو کیمپ بنا ہوا تھا ، مریم نواز pic.twitter.com/LRcnqgel7t
— WE News (@WENewsPk) September 15, 2025
انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ 2022 میں جب سیلاب آیا تو اس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، نیچے دیکھا اور کہا او ہو! بہت نقصان ہوگیا ہے، سیلاب آنے کے کل 15 دنوں بعد ان کو ہوش آیا اور اس کیمپ پر جاکر تصویریں بنوا کر آئے جہاں مریم نواز کا ریسکیو کیمپ بنا ہوا تھا۔آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بے بسی تنقید سیلاب متاثرین مخالفین مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز