پلیز مجھے امیر بنادو! حرا مانی کی رجب بٹ سے اپیل
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستانی ڈراما انڈسٹری کی اداکارہ ، ماڈل اور گلوکارہ حرا مانی نے صف اول میں شمار ہونے والے یوٹیوبر رجب بٹ سے انوکھی درخواست کردی جس کے بعد رجب بٹ نے بھی اداکارہ کیلئے بڑا اعلان کردیا۔یوں تو ڈراما سیریل ’دو بول’ میں ناظرین حرا مانی کی معصومیت پر دل ہار بیٹھے اور پھر ایک یا دو نہیں بلکہ میرے پاس تم ہو اوریقین کا سفرسمیت کئی دیگر پراجیکٹس میں بھی انکی فنی صلاحیتوں سے لطف اندوز ہوتے نظر آئے۔تاہم چند عرصے بعد ہی مداحوں کو حرا مانی کا نیا چہرہ دیکھنے کو ملا جو گلوکاری کی صورت میں تھا کیونکہ حرا مانی کو گلوکاری کا بھی شوق ہے اور وہ ‘کشمیر بیٹس‘ کے ایک سیزن میں اپنے اس فن کا مظاہرہ بھی کرچکی ہیں۔
البتہ عوام کی جانب سے ان کی گلوکاری کو زیادہ پسند نہیں کیا گیا تھا اس کے باوجود حرا مانی کنسرٹس میں مشہور گانے گاتی نظر آتی ہیں۔اداکارہ کا شہرت حاصل کا جنون جب یہاں بھی کم نہ ہوسکا تو انہوں نے سوشل میڈیا کا سہارا لے لیا اور وقفے وقفے سے اپنی ایسی تہلکہ خیز تصاویر جاری کیں جس نے نہ صرف انہیں تنقید کا نشانہ بنوایا بلکہ انکا نام بے جا توجہ سمیٹنے والی فنکاروں میں بھی لیا جانے لگا۔
حرا مانی کی رجب بٹ سے اہم درخواست:
حال ہی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ وائرل ہے جس میں اداکارہ حرا مانی اور رجب بٹ کی گفتگو شامل ہے۔مذکورہ کلپ میں حرا مانی میک اپ روم میں موجود ہیں جہاں رجب بٹ معمول کے مطابق اپنی ولاگنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اسی دوران ان دونوں شخصیات کی آپس میں سلام دعا اور خیر خیریت کا تبادلہ ہوتا ہے اور حرا مانی رجب بٹ کی تعریف میں انہیں ایک بڑی شخصیت قرار دیتی ہیں۔لگے ہاتھوں اداکارہ نے یوٹیوبر سے کہہ ڈالا کہ آب اتنی جانی مانی شخصیت ہیں پلیز میری رہنمائی کریں کہ میں بھی اپ اپنا یوٹیوب چینل بنالوں۔ پلیز مجھے امیر کردو۔
حرا مانی کی فرمائش پر رجب بٹ کا بڑا اعلان:
ابھی اداکارہ نے یوٹیوب چینل بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہی تھی کہ رجب بٹ نے اہم اعلان کرڈالا، رجب بٹ نے لائیو اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت میں پاکستان کا ٹاپ یوٹیوبر ہوں، دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر آپ نے یوٹیوب چینل بنالیا تو آپ ایک ڈراما نہیں کریں گی۔رجب بٹ کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ،’جس دن آپ کا چینل بن جائے گا میں وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کو ہاف ملین سبسکرائبرز گفٹ کردوں گا۔’رجب بٹ کے اس اعلان کے بعد حرا مانی خوشی سے سرشار نظر آئیں جبکہ سوشل میڈیا صارفین کمنٹ سیکشن میں متضاد تبصروں کا اظہار کرتے نظر آرہے ہیں۔
آئی سی سی نے مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر کا اعلان کر دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حرا مانی کی
پڑھیں:
امیر ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے کا تدارک کریں، عالمی عدالت انصاف
دی ہیگ:عالمی عدالت انصاف نے کہا ہے کہ دنیا کے امیر صنعتی ممالک کو گیسز کے اخراج میں کمی لا کر ماحولیاتی تبدیلی کے فوری خطرے کا تدارک کرنا ہوگا۔
اپنی اس ذمہ داری کی ادائیگی میں ناکامی پر ان ممالک کو بعض مخصوص کیسز میں ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی طرف سے قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
قانونی ماہرین اور ماحولیاتی گروپس نے عالمی عدالت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ چھوٹے جزیروں اور سمندر کے قریب واقع ریاستوں کی جیت ہے جنہوں نے عالمی عدالت سے ریاستی ذمہ داریوں کی وضاحت مانگی تھی۔
عالمی عدالت کے جج یوجی ایواساوا نے کہا کہ متعلقہ ممالک ان سخت ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے کے پابند ہیں جو ماحولیاتی معاہدوں کی وجہ سے ان پر عائد ہیں اور اس میں ناکامی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
گیسز کے اخراج میں واضح کمی لانے کیلئے ان ممالک تعاون کرنا ہوگا۔ 2015 کے پیرس معاہدکے تحت گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے لانا رکھنا ضروری ہے۔
بین الاقومی قانون کے تحت صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کا انسانی حق دیگر انسانی حقوق سے مستفید ہونے کیلئے لازمی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے جو کسی علاقے تک محدود نہیں۔
تاریخی اعتبار سے امیر صنعتی ممالک زیادہ اخراج کے ذمہ دار ہیں۔ ان امیر ممالک کو مسئلے کے حل کیلئے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔
گرین پیس کے قانونی ماہر ڈینیلو گیریڈوکے مطابق عالمی عدالت انصاف کے پندرہ ججز کا جاری یہ فیصلہ اگرچہ سب کیلئے ماننا لازمی نہیں تاہم مستقبل میں ماحولیاتی کیسز میں اس کا قانونی اور سیاسی وزن ضرور محسوس ہوگا اور اسے نظرانداز کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
یہ عالمی سطح پر ماحولیاتی احتساب کے نئے دور کا آغاز ہے۔ سینٹر فار انٹرنیشنل انوائرمینٹل لا کے سیبسٹیئن ڈیوک نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد گیسز کے اخراج میں ملوث بڑے ممالک کیخلاف مقدمات دائر ہو سکتے ہیں۔
لندن کے گرانتھم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آن کلائمیٹ چینج کے مطابق ماحولیات سے متعلق مقدمہ بازی میں تیزی آئی ہے اور صرف ماہ جون میں ساٹھ ممالک میں تین ہزار کیسز دائر کئے گئے ہیں۔