حکومتی بدنیتی پر مذاکرات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا: سینیٹر شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سینیٹر شبلی فراز — فائل فوٹو
پاکسان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ حکومتی بدنیتی پر مذاکرات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
فیصل آباد کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز اور قائدین ایک سے دوسری عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے، شبلی فرازاُنہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور ورکرز پر جھوٹے کیسز بنائے گئے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہم نے 9 مئی اور 26 نومبر پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ مفادات کا ٹکراؤ ہے، کمیشن بنا تو سب کچھ عیاں ہو جائے گا، اس لیے لگتا یہی ہے کہ کمیشن نہیں بنائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24 سال بعد فیصلہ کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھاہے اور پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18 سال سروس دی، بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مر جائے؟
جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73 برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراﺅنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟ عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔