Daily Ausaf:
2025-04-25@09:57:48 GMT

نبی کریم ﷺ کا واقعہ معراج‘ عظیم روحانی سفر

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

نبی کریم ﷺ کا معجزہ، جسے واقعہ معراج کہا جاتا ہے، اسلامی تاریخ کے سب سے اہم اور بابرکت واقعات میں سے ایک ہے۔ یہ واقعہ دو مراحل پر مشتمل ہے: اسرا ء (مسجد الحرام سے مسجد اقصیٰ تک کا سفر)اور معراج (آسمانوں کی سیر اور اللہ تعالیٰ کے قرب کا شرف حاصل کرنا)۔ یہ سفر نبی کریم ﷺ کے بلند مقام و مرتبے کو ظاہر کرتا ہے اور امت مسلمہ کے لیے گہرے اسباق فراہم کرتا ہے۔
-1 اسراء: رات کا سفر (سورہ اسراء، 17:1)
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس سفر کا ذکر فرمایا:’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو رات کے ایک حصے میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گئی، جس کے اردگرد ہم نے برکت دی، تاکہ ہم اسے اپنی نشانیاں دکھائیں۔ بے شک وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔‘‘
(سورہ اسراء: 17:1)
اس معجزاتی سفر میں نبی کریم ﷺ نے مکہ مکرمہ سے مسجد اقصیٰ (بیت المقدس)تک براق پر سفر کیا۔ مسجد اقصیٰ میں آپ ﷺ نے تمام انبیاء کی امامت فرمائی، جو اس بات کی علامت ہے کہ آپ ﷺ تمام انبیاء کے سردار ہیں۔
-2 معراج: آسمانی سفر (سورہ نجم، 18-53:1 )
معراج کے دوسرے مرحلے میں نبی کریمﷺ نے آسمانوں کی سیر کی، جس کا ذکر سورہ نجم میں کیا گیا۔
’’قسم ہے ستارے کی جب وہ ڈوب جائے۔ تمہارے ساتھی(محمد ﷺ) نہ بھٹکے اور نہ بہکے۔ اور وہ اپنی خواہش سے کچھ نہیں بولتے۔ یہ تو ایک وحی ہے جو ان کی طرف کی جاتی ہے۔ ان کو بڑے زور والے(جبریل ؑ)نے سکھایا اور وہ (جبریل ؑ) افق اعلیٰ پر تھا۔ پھر وہ قریب آیا اور اور بھی قریب ہوا۔ یہاں تک کہ دو کمانوں کے برابر یا اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا۔ تو اس نے اللہ کے بندے کو جو کچھ وحی کرنی تھی، کر دی۔ بے شک انہوں نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔‘‘
(سورہ نجم: 18-53:1)
آسمانی سفر کی تفصیل۔-1 آسمانوں پر انبیاء سے ملاقات ۔ نبی کریم ﷺ نے ساتوں آسمانوں کا سفر کیا اور مختلف آسمانوں پر انبیاء کرام سے ملاقات کی، جن میں حضرت آدمؑ، حضرت عیسیؑ، حضرت موسیؑ، حضرت ابراہیمؑ اور دیگر شامل ہیں۔ ہر نبی نے آپ ﷺ کا استقبال کیا اور آپ کی نبوت کی تصدیق کی۔
-2 سدر ۃ المنتہیٰ اور اللہ تعالیٰ کا قرب نبی کریم ﷺ کو سدرۃ المنتہیٰ (آخری حد) تک لے جایا گیا، جہاں آپ نے جنت الماویٰ اور اللہ تعالیٰ کی عظیم نشانیاں دیکھیں۔ یہ مقام اللہ کی قربت کی علامت ہے، جہاں کسی اور کو جانے کی اجازت نہیں۔
-3 نماز کا تحفہ۔اس سفر میں اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ پر ابتدا میں پچاس نمازیں فرض کیں۔ حضرت موسیٰؑ کے مشورے پر نبی کریم ﷺ نے اللہ تعالیٰ سے تخفیف کی دعا کی، اور یہ نمازیں پانچ وقت کی کر دی گئیں، مگر ان کا اجر پچاس نمازوں کے برابر رکھا گیا۔ حدیث مبارکہ میں فرمایا گیا: نمازیں پہلے پچاس مقرر کی گئیں، پھر کم کر کے پانچ کر دی گئیں، اور فرمایا گیا کہ ان کا اجر پچاس نمازوں کے برابر ہوگا۔
(صحیح بخاری، حدیث:)
معراج کے اسباق اور اہمیت۔-1 انبیا ء کی وحدت ‘مسجد اقصیٰ میں انبیا ء کی امامت اس بات کی علامت ہے کہ تمام انبیاء ایک ہی دین، دینِ توحید کا پیغام لے کر آئے تھے،اور نبی کریم ﷺ ان سب کے رہنما ہیں۔-2 نماز کی اہمیت‘ نماز کو براہِ راست اللہ تعالیٰ سے حاصل کرنا اس کی عظمت اور اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ نماز بندے اور اللہ کے درمیان رابطے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔-3 روحانی سبق‘واقعہ معراج اللہ کی قدرت، نبی کریم ﷺ کے مقام و مرتبے، اور اللہ کی نشانیوں پر غور و فکر کی دعوت دیتا ہے۔-4 بیت المقدس کی عظمت ۔ معراج کا واقعہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جو مسلمانوں کے لیے تیسری مقدس جگہ ہے۔
احادیث میں معراج کا ذکر۔حضرت انس بن مالکؓ کی روایت:نبی کریم ﷺ نے فرمایا:پھر مجھے سدرۃ المنتہیٰ تک لے جایا گیا وہاں میں نے ایسی چیزیں دیکھیں جنہیں بیان کرنا ممکن نہیں۔
(صحیح بخاری، حدیث: 3887)
نماز کے فرض ہونے کا ذکر:حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ نے میری امت پر پچاس نمازیں فرض کیں، پھر موسیؑ کے مشورے پر دعا کی تو یہ پانچ کر دی گئیں، اور فرمایا کہ ان کا اجر پچاس کے برابر ہوگا۔(صحیح بخاری، حدیث: 349)
واقعہ معراج اللہ تعالیٰ کی بے پایاں قدرت اور نبی کریم ﷺ کے مقام و مرتبے کا مظہر ہے۔ یہ مسلمانوں کو اللہ پر ایمان، نماز کی پابندی، اور اللہ کی نشانیوں پر غور کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ اللہ تعالی ہمیں واقعہ معراج کے پیغام کو سمجھنے، اس پر عمل کرنے، اور اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: واقعہ معراج اللہ تعالی اور اللہ کے برابر اللہ کی کرتا ہے کا ذکر

پڑھیں:

امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا

ٹیکساس میں "ایپک سٹی" (EPIC City) نامی ایک مجوزہ مسلم ہاؤسنگ اسکیم کو ریاستی حکومت نے شریعت کے نفاذ کے خوف سے روک دیا ہے۔

"ایپک سٹی" ایک 402 ایکڑ پر مشتمل منصوبہ ہے جسے عالمی سطح پر مشہور اسلامی اسکالر یاسر قاضی کی مسجد ایسٹ پلینو اسلامک سینٹر (EPIC) اور اس کے ذیلی ادارے کمیونٹی کیپیٹل پارٹنرز کے ذریعے ٹیکساس کی کاؤنٹیز کولن اینڈ ہنٹ میں تعمیر کیا جانا تھا۔

اس منصوبے میں 1,000 سے زائد رہائشی یونٹس، ایک اسلامی اسکول، مسجد، کمیونٹی کالج، پارکس، دکانیں، اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔​

تاہم ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ اور اٹارنی جنرل کین پیکسن نے اس منصوبے پر انتہا پسندی کے الزامات عائد کرکے اسے روک دیا ہے۔ الزمات میں ​ٹیکساس فیئر ہاؤسنگ ایکٹ کی ممکنہ خلاف ورزی اور غیر مسلموں کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات شامل ہیں۔​

گورنر ایبٹ نے اس منصوبے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کہا کہ شریعت کا قانون ٹیکساس میں قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی شریعت پر مبنی کوئی شہر یا نو گو ایریا بننے دیں گے۔ ​

ایپک مسجد کے منتظمین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایپک سٹی تمام مذاہب اور پس منظر کے افراد کے لیے کھلا ہوگا اور یہ منصوبہ امریکی قوانین کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ منصوبہ کسی بھی طرح سے شریعت کے نفاذ یا علیحدہ قانونی نظام کے قیام کا ارادہ نہیں رکھتا۔ یہ گورنر کی شریعت کے معنی اور مطلب سے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمانی وفد کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی
  • غاصب صیہونی رژیم مسجد اقصی پر غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتی ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • آسٹریلوی کرکٹ کے عظیم اوپنر کیتھ سٹیک پول 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا
  • امریکا: ٹیکساس کے گورنر نے مسلمانوں کو گھروں اور مساجد کی تعمیر سے روک دیا
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • قابض اسرائیلی آبادکاروں کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر دھاوا