نبی کریم ﷺ کا واقعہ معراج‘ عظیم روحانی سفر
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
نبی کریم ﷺ کا معجزہ، جسے واقعہ معراج کہا جاتا ہے، اسلامی تاریخ کے سب سے اہم اور بابرکت واقعات میں سے ایک ہے۔ یہ واقعہ دو مراحل پر مشتمل ہے: اسرا ء (مسجد الحرام سے مسجد اقصیٰ تک کا سفر)اور معراج (آسمانوں کی سیر اور اللہ تعالیٰ کے قرب کا شرف حاصل کرنا)۔ یہ سفر نبی کریم ﷺ کے بلند مقام و مرتبے کو ظاہر کرتا ہے اور امت مسلمہ کے لیے گہرے اسباق فراہم کرتا ہے۔
-1 اسراء: رات کا سفر (سورہ اسراء، 17:1)
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس سفر کا ذکر فرمایا:’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو رات کے ایک حصے میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گئی، جس کے اردگرد ہم نے برکت دی، تاکہ ہم اسے اپنی نشانیاں دکھائیں۔ بے شک وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔‘‘
(سورہ اسراء: 17:1)
اس معجزاتی سفر میں نبی کریم ﷺ نے مکہ مکرمہ سے مسجد اقصیٰ (بیت المقدس)تک براق پر سفر کیا۔ مسجد اقصیٰ میں آپ ﷺ نے تمام انبیاء کی امامت فرمائی، جو اس بات کی علامت ہے کہ آپ ﷺ تمام انبیاء کے سردار ہیں۔
-2 معراج: آسمانی سفر (سورہ نجم، 18-53:1 )
معراج کے دوسرے مرحلے میں نبی کریمﷺ نے آسمانوں کی سیر کی، جس کا ذکر سورہ نجم میں کیا گیا۔
’’قسم ہے ستارے کی جب وہ ڈوب جائے۔ تمہارے ساتھی(محمد ﷺ) نہ بھٹکے اور نہ بہکے۔ اور وہ اپنی خواہش سے کچھ نہیں بولتے۔ یہ تو ایک وحی ہے جو ان کی طرف کی جاتی ہے۔ ان کو بڑے زور والے(جبریل ؑ)نے سکھایا اور وہ (جبریل ؑ) افق اعلیٰ پر تھا۔ پھر وہ قریب آیا اور اور بھی قریب ہوا۔ یہاں تک کہ دو کمانوں کے برابر یا اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا۔ تو اس نے اللہ کے بندے کو جو کچھ وحی کرنی تھی، کر دی۔ بے شک انہوں نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔‘‘
(سورہ نجم: 18-53:1)
آسمانی سفر کی تفصیل۔-1 آسمانوں پر انبیاء سے ملاقات ۔ نبی کریم ﷺ نے ساتوں آسمانوں کا سفر کیا اور مختلف آسمانوں پر انبیاء کرام سے ملاقات کی، جن میں حضرت آدمؑ، حضرت عیسیؑ، حضرت موسیؑ، حضرت ابراہیمؑ اور دیگر شامل ہیں۔ ہر نبی نے آپ ﷺ کا استقبال کیا اور آپ کی نبوت کی تصدیق کی۔
-2 سدر ۃ المنتہیٰ اور اللہ تعالیٰ کا قرب نبی کریم ﷺ کو سدرۃ المنتہیٰ (آخری حد) تک لے جایا گیا، جہاں آپ نے جنت الماویٰ اور اللہ تعالیٰ کی عظیم نشانیاں دیکھیں۔ یہ مقام اللہ کی قربت کی علامت ہے، جہاں کسی اور کو جانے کی اجازت نہیں۔
-3 نماز کا تحفہ۔اس سفر میں اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ پر ابتدا میں پچاس نمازیں فرض کیں۔ حضرت موسیٰؑ کے مشورے پر نبی کریم ﷺ نے اللہ تعالیٰ سے تخفیف کی دعا کی، اور یہ نمازیں پانچ وقت کی کر دی گئیں، مگر ان کا اجر پچاس نمازوں کے برابر رکھا گیا۔ حدیث مبارکہ میں فرمایا گیا: نمازیں پہلے پچاس مقرر کی گئیں، پھر کم کر کے پانچ کر دی گئیں، اور فرمایا گیا کہ ان کا اجر پچاس نمازوں کے برابر ہوگا۔
(صحیح بخاری، حدیث:)
معراج کے اسباق اور اہمیت۔-1 انبیا ء کی وحدت ‘مسجد اقصیٰ میں انبیا ء کی امامت اس بات کی علامت ہے کہ تمام انبیاء ایک ہی دین، دینِ توحید کا پیغام لے کر آئے تھے،اور نبی کریم ﷺ ان سب کے رہنما ہیں۔-2 نماز کی اہمیت‘ نماز کو براہِ راست اللہ تعالیٰ سے حاصل کرنا اس کی عظمت اور اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ نماز بندے اور اللہ کے درمیان رابطے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔-3 روحانی سبق‘واقعہ معراج اللہ کی قدرت، نبی کریم ﷺ کے مقام و مرتبے، اور اللہ کی نشانیوں پر غور و فکر کی دعوت دیتا ہے۔-4 بیت المقدس کی عظمت ۔ معراج کا واقعہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جو مسلمانوں کے لیے تیسری مقدس جگہ ہے۔
احادیث میں معراج کا ذکر۔حضرت انس بن مالکؓ کی روایت:نبی کریم ﷺ نے فرمایا:پھر مجھے سدرۃ المنتہیٰ تک لے جایا گیا وہاں میں نے ایسی چیزیں دیکھیں جنہیں بیان کرنا ممکن نہیں۔
(صحیح بخاری، حدیث: 3887)
نماز کے فرض ہونے کا ذکر:حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ نے میری امت پر پچاس نمازیں فرض کیں، پھر موسیؑ کے مشورے پر دعا کی تو یہ پانچ کر دی گئیں، اور فرمایا کہ ان کا اجر پچاس کے برابر ہوگا۔(صحیح بخاری، حدیث: 349)
واقعہ معراج اللہ تعالیٰ کی بے پایاں قدرت اور نبی کریم ﷺ کے مقام و مرتبے کا مظہر ہے۔ یہ مسلمانوں کو اللہ پر ایمان، نماز کی پابندی، اور اللہ کی نشانیوں پر غور کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ اللہ تعالی ہمیں واقعہ معراج کے پیغام کو سمجھنے، اس پر عمل کرنے، اور اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: واقعہ معراج اللہ تعالی اور اللہ کے برابر اللہ کی کرتا ہے کا ذکر
پڑھیں:
کراچی، سرجانی ٹاؤن میں پُراسرار واقعہ میں نو عمر لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش برآمد
کراچی:سرجانی ٹاؤن کے علاقے لیاری ایکسپریس سیکٹر 50 ایف نجی اسکول کے قریب گھر میں خودکشی کے پراسرار واقعے میں نوعمر لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی۔
ایدھی حکام کے مطابق متوفیہ کی لاش بذریعہ ایمبولینس تھانے لیجائی گئی جہاں متوفیہ کی شناخت 12 سالہ رومیسہ دختر محمد حسین کے نام سے کی گئی جبکہ پولیس کی جانب سے فوری طور پر وجہ موت نہیں بتائی گئی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں لرزہ خیز واقعہ، چھری کے وار سے بیوی کا قتل، بچے کی پُراسرار موت اور شہری کی خودکشی کی کوشش
جبکہ ورثا لاش تھانے سے ہی اپنے ہمراہ لے گئے اس حوالے سے ایس ایچ او سرجانی محمد علی شاہ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق رومیسہ نے گھر میں بہن بھائیوں سے جھگڑے کے بعد کمرے میں جا کر گلے میں دوپٹے سے پھندا لگا کر پنکھے سے باندھ کر خودکشی کی ہے تاہم مزید چھان بین کا عمل جاری ہے ۔