ٹرمپ کا اوپیک سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ؛ خام تیل کی قیمتیں گرنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دنیا بھر میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے بارہا کیے گئے مطالبے پر اوپیک اور روس نے کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم عالمی سطح پر قیمت میں کمی ہوئی ہے۔
عالمی سطح پر خام تیل برینٹ کروڈ فیوچر کی قیمت 53 سینٹ کمی کے بعد77.
علاوہ ازیں یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کی قیمت میں 50 سینٹس کی کمی کے بعد 74.16 ڈالر فی بیرل ہوگئی جو کہ تقریباً 0.67 فیصد کمی ہے۔
خام تیل کی قیمتوں میں یہ کمی اُس وقت سامنے آئی ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اوپیک ممالک سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اوپیک اتنا پیسہ کمانا بند کر دے اور تیل کی قیمتوں میں کمی اور پیدوار میں اضافہ کرے تو یہ جنگ (روس یوکرین) فوراً رک جائے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں کمی ڈونلڈ ٹرمپ کی قیمت
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!