Express News:
2025-07-26@00:43:09 GMT

آسٹریلین اوپن، جینک سینر اعزاز کے دفاع میں سرخرو

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

کراچی:

جینک سینر نے آسٹریلین اوپن میں اعزاز کا دفاع کرلیا، اطالوی ٹینس اسٹار نے اس بار فائنل میں جرمن حریف الیگزینڈر زویریف کو قابو کرلیا۔

زویریف تیسری بار گرینڈ سلم فائنل میں ناکام ہوگئے اور وہ اس بدقسمتی کا شکار ہونے والے دنیا کے ساتویں پلیئر بنے۔

تفصیلات کے مطابق سیزن کے ابتدائی گرینڈ سلم آسٹریلین اوپن میں مینز سنگلز ٹرافی دفاعی چیمپیئن جینک سینر نے جیت لی، سینر نے گزشتہ 5 میں سے 3 گرینڈ سلم ٹرافیز قبضے میں کیں اور یہ تمام فتوحات انھیں ہارڈ کورٹس پر ملی ہیں۔

ٹاپ سیڈ اطالوی پلیئر نے فیصلہ کن معرکے میں ابتدائی سیٹ 3-6 سے اپنے نام کیا جبکہ دوسرے سیٹ کا فیصلہ ٹائی بریکر پر 6-7 (7/4) سے ان کے حق میں ہی رہا، تیسرے اور فیصلہ کن سیٹ میں 3-6 سے ملنے والی کامیابی نے انھیں ایک بار میلبورن پارک ایونٹ کی ٹرافی کا حقدار بنوا دیا، یہ ان کے کیریئر کی تیسری گرینڈ سلم ٹرافی رہی۔

ایونٹ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں سینر نے کہا کہ یہ ایونٹ میرے لیے حیران کن رہا، مجھے امید ہے کہ میں اس جیت کا سلسلہ سیزن کے دیگر ایونٹس میں بھی قائم رکھ پاؤں گا، وہ 3 گرینڈسلم جیتنے والے پہلے اطالوی پلیئر بھی بنے۔

دوسری جانب 27 سالہ جرمن پلیئر الیگزینڈر زویریف اوپن ایرا دور میں ساتویں پلیئر بنے، جسے کیریئر کے ابتدائی تینوں گرینڈ سلم میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، وہ اس سے قبل 2020 کے یو ایس اوپن اور 2024 کے فرنچ اوپن میں ٹرافی کے اتنے قریب جاکر بھی مایوس رہے تھے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ مجھے امید تھی کہ فائنل میں زیادہ مسابقت ہوگی لیکن جینک نے بہت اچھا کھیل پیش کیا اور فتح اس کے نام رہی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع

صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں رابرٹ گیٹس کا کہنا تھا کہ پہلی بار ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا خیال "جارج بُش" کے دور صدارت میں پیش ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق امریکی وزیر دفاع "رابرٹ گیٹس" نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پہلی بار ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا خیال "جارج بُش" کے دور صدارت میں پیش ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں سال 2007-2008 میں وزیر دفاع تھا۔ میں نے اس وقت کے صدر سے کہا کہ ہم ایرانی ایٹمی پلانٹ کو شدید نقصان تو پہنچا سکتے ہیں مگر اسے مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ رابرٹ گیٹس کا موقف آج بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو پیچھے تو لے جا سکتے ہیں مگر اسے ختم نہیں کر سکتے۔ کیونکہ ایرانی جو کچھ سیکھ چکے ہیں اسے محو کرنا ممکن نہیں۔ یاد رہے کہ قبل ازیں ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام درآمد شدہ نہیں کہ جو بمباری سے ختم ہو جائے۔ یہ پروگرام ایرانی سائنسدانوں کے مقامی علم اور ٹیکنالوجی کا نتیجہ ہے۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ سائنس کو بمباری سے ختم نہیں کیا جا سکتا یا پیچھے نہیں دھکیلا جا سکتا۔ عمارتیں اور سامان تباہ ہو سکتے ہیں، لیکن ان سب کو دوبارہ تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ قابل غور بات ہے کہ امریکہ نے 21 جون 2025ء کی صبح ایران کے تین جوہری مقامات فردو، نطنز اور اصفہان پر حملہ کر کے برملا طور پر "بنیامین نیتن یاہو" کی مسلط کردہ جنگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اسرائیل نے پہلی بار 13 جون کی صبح، ایران کے دارالحکومت اور کئی دیگر شہروں پر دہشت گردانہ حملے شروع کئے جو 24 جون تک جاری رہے۔ ان حملوں میں کئی فوجی کمانڈرز، سائنسدان اور عام شہری شہید ہوئے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اور امریکی و صیہونی جارحیت کے جواب میں ایران کی مسلح افواج نے آپریشن "وعده صادق 3" اور "بشارت فتح" شروع کیا۔ جس میں اسرائیل کے خلاف وسیع پیمانے پر میزائل و ڈرون حملے کئے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز اضافہ
  • مصنوعی ذہانت میں ایک نیا دور،اوپن اے آئی کا ’جی پی ٹی 5‘ جلد ریلیز کیلئےتیار!
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی استنبول میں 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت
  • ’اسلام کا دفاع‘
  • جنرل ساحر کا دورہ ترکیہ، ڈیفنس انڈسٹری فیئر میں شرکت 
  • بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی ٹیم کے اعزاز میں عشائیہ، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی شرکت
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت
  • دورہ استنبول؛ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت، عسکری حکام سے ملاقاتیں
  • واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع