الیگزینڈر لوکاشینکو مسلسل7 ویں مرتبہ بیلا روس کے صدر منتخب ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
الیگزینڈر لوکاشینکو مسلسل7 ویں مرتبہ بیلا روس کے صدر منتخب ہوگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
مینسک(آئی پی ایس )بیلا روس کے صدارتی انتخابات میں الیگزینڈر لوکاشینکو کامیابی حاصل کرکے مسلسل 7 ویں مرتبہ بیلا روس کے صدر منتخب ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیلا روس کے صدارتی انتخابات کے نتائج میں الیگزینڈر لوکاشینکو بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر مسلسل ساتویں مرتبہ صدر منتخب ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق الیگزینڈر لوکاشینکو نے تقریبا 87 فیصد ووٹ لے کر صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی جب کہ دیگر 4 صدارتی امیدواروں، جنہیں الیگزینڈر لوکاشینکو کا ہی حامی کہا جاتا ہے ان میں سے کوئی 5 فیصد ووٹ بھی حاصل نہ کرسکا۔
بیلا روس کے الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات میں کل 70 لاکھ کے قریب لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے، جب کہ الیکشن کے دن ٹرن آوٹ 85 فیصد رہا۔خیال رہے الیگزینڈر لوکاشینکو نے بیلا روس کی آزادی کے بعد 1994 میں پہلی بار صدر کا عہدہ سنبھالا تھا اور تب سے آج تک مسلسل بیلا روس کے صدر منتخب ہوتے آرہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بیلا روس کے صدر منتخب
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔