بچوں کے فارمولا دودھ کی فروخت پربڑی پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ میں بچوں کے فارمولا دودھ کی عام فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے، فارمولا دودھ صرف ڈاکٹر کے نسخے پر فروخت ہوسکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے مصنوعی دودھ کی فروخت کے خلاف سندھ پروٹیکشن اینڈپروموشن اف بریسٹ فیڈنگ چائلڈ نیوٹریشن قانون بنا دیا، جس کے تحت صوبے کے تمام میڈیکل اسٹوروں پر بچوں کو پلائے جانے والے دودھ کی فروخت ڈاکٹری نسخے کے بغیر نہیں کی جاسکے گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بچوں کیلئے فارمولا دودھ صرف ڈاکٹر کے نسخے پر فروخت ہوسکیں گے، تمام کمپنیاں فارمولا ملک کے ڈبے پر ’مصنوعی دودھ‘ لکھنے کی پابند ہونگی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پابندی پروٹیکشن اینڈپروموشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈینگ چائلڈنیوٹریشن ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے، ایکٹ کی خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 6 ماہ کی جیل ہوسکتی ہے۔
مزیدپڑھیں:علی امین گنڈا پور وزیراعلیٰ رہیں گے یا نہیں ؟ پی ٹی آئی رہنما کا اہم بیان آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فارمولا دودھ دودھ کی
پڑھیں:
حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز واپس مانگ لیے
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو رواں مالی سال کے غیر استعمال شدہ فنڈ 30 اپریل 2025 ء تک واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آئندہ مالی سال2025-26 کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے اور اس بارے میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو جاری کردہ ہدایات میں وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام پرنسپل اکاوٴنٹنگ افسران کو 30 اپریل 2025 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے تاکہ مالی سال 2024-25 کے متوقع بچت فنڈز کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ فنڈز کی بروقت واپسی نہ صرف رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری ہے بلکہ آئندہ بجٹ کے تخمینے کو بھی مستحکم بنانے میں مدد دے گی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ ان بچتوں میں سول حکومت کے اخراجات، سبسڈیز اور ترقیاتی فنڈز شامل ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ کا حجم 1100 ارب روپے رکھا گیا تھا، تاہم اب تک صرف 450 ارب روپے ہی خرچ کیے جا سکے ہیں۔
حکام کے مطابق باقی بچ جانے والے فنڈز ان شعبوں میں منتقل کیے جائیں گے جہاں ان کی فوری ضرورت ہے۔