رائٹ سائزنگ پالیسی؛ ریلوے میں سے 17 ہزار پوسٹیں ختم کردی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
رائٹ سائزنگ پالیسی؛ ریلوے میں سے 17 ہزار پوسٹیں ختم کردی گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی حکومت نے حکومتی اخراجات میں کمی کیلیے رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت وزارت ریلوے میں سے رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت 17 ہزار 101 پوسٹیں ختم کردی ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق پیر کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی رائٹ سائزنگ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں رائٹ سائزنگ میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 29 وزارتوں اور آئینی اداروں نے 11 ہزار 877 پوسٹوں کی منسوخی کی تصدیق کردی ہے جبکہ 4 ہزار 660 ڈائنگ پوسٹوں کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کی کاوشوں کو سراہا، دوران اجلاس وزارت ریلوے کے حکام نے اپنے رائٹ سائزنگ کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور بریفنگ دی کہ وزارت میں موجود 95 ہزار 859 پوسٹوں میں سے 17 ہزار 101 پوسٹیں ختم کی جاچکی ہیں جبکہ مزید 5 ہزار 695 پوسٹوں کے خاتمے کا عمل جاری ہے۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ مستقبل میں مزید 15000 پوسٹیں ختم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، اجلاس کے دوران پیش کردہ منصوبے میں آپریشنل کارکردگی اور وسائل کو بہتر طور پر استعمال کرنے کیلئے اقدامات پر زور دیا گیا اور پاکستان ریلویز کو جدید بنانے اور اس کے آپریشنز کو موثر اور فعال رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رائٹ سائزنگ پالیسی پوسٹیں ختم
پڑھیں:
پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کے ہزاروں جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں نے سفر کیا جبکہ آئی جی اسلام آباد کو تمام گیسٹ ہاؤسز میں غیرقانونی سرگرمیاں ختم کرانے کی ہدایت کردی گئی۔
سنیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں ہوس جہاں آغاز میں مرحوم سینیٹر تاج حیدر کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، پھر خیبرپختونخواہ کی سیکیورٹی صورت حال پر بریفنگ کے لیے بلائے گئے ہوم سیکریٹری اور آئی جی کے پی کی غیر موجودگی پر ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں امن و امان کی صورت حال پر وزیر داخلہ کو خود آنا چاہیے تھا۔
چیئرمین کمیٹی نے بریفنگ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اسے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کو بریفنگ کے دوران ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں 12 ہزار جعلی پاکستانی پاسپورٹس جاری کیے گئے، جن میں سے 3 ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ اور 6 ہزار نادرا ڈیٹا میں مداخلت کر کے بنائے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پاسپورٹس زیادہ تر سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے ہیں، ان جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے بیشتر افراد کو افغانستان ڈی پورٹ کیا گیا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے ادارے کے مالی مسائل پر بھی آواز بلند کی اور کہا سالانہ 50 ارب روپے کما کر حکومت کو دیتے ہیں، مگر بجٹ مانگنے کے لیے حکومتی دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔
کمیٹی نے اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤسز میں جاری غیر قانونی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی نے انکشاف کیا کہ کئی گیسٹ ہاؤسز میں شیشہ کیفے، بارز اور منشیات کے اڈے بن چکے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد نے غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی اور چئیرمین کمیٹی نے ڈرگز کے معاملے پر زیرو ٹالرینس پالیسی بنانے کی تجویز دی۔
چیئرمین کمیٹی نے اسلام آباد میں تمام گیسٹ ہاؤسز کی فہرست اور ان کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے، اجلاس میں ملک کے داخلی سیکیورٹی نظام پر سنجیدہ سوالات کیے گئے۔