کابینہ کا اجلاس کل طلب، 13 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
وفاقی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں قومی ایئرلائن کے پائلٹس کے جعلی لائسنسز کے بیان کی وجوہات جانے کےلیے قانونی کارروائی شامل کرلی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا، جس کا 13 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا۔
قومی ایئرلائن کے پائلٹس کے جعلی لائسنسز کے بیان کی وجوہات جاننے کےلیے قانونی کارروائی کو ایجنڈے میں شامل کرلیا گیا۔
کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں مڈل ایسٹ گرین منصوبہ کی توثیق، ٹیرف اینڈ ٹریڈ ایگریمنٹ سے متعلق وزارت کامرس کی سمری اور ایکس سروس مین کےلئے وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت عدم ادائیگیاں شامل ہیں۔
اجلاس کے ایجنڈئے میں نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل، وزارت قومی صحت کے زیر انتظام میڈیکل کالجز کے ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس سیٹوں کا کوٹہ شامل ہے۔
کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ایڈوانس ڈیٹا کے تبادلہ سے متعلق ایم او یو کی توثیق، ریاستی ملکیتی اداروں سے متعلق کابینہ کمیٹی کے17 جنوری کے فیصلوں کی توثیق اور کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل لیجسلیٹو کیسز کے 17 دسمبر اور 22 جنوری کے فیصلوں کی توثیق شامل ہے۔
اجلاس کے دوران نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پاکستان اسٹڈیز قائد اعظم یونیورسٹی کے ڈائریکٹر کی تعیناتی اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اضافی چارج کی منظوری دی جائےگی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایجنڈے میں کی توثیق اجلاس کے
پڑھیں:
انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر بحالی سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں، کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ
سفارشات ضم شدہ اضلاع کو دیگر علاقوں کے برابر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہوں گی: اعلامیہخیبر پختونخوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سول انتظامیہ کو مضبوط بنانے کے لیے قائم کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق نہ سابق فاٹا کا انضمام ختم کیا جا رہا ہے نہ ہی ایف سی آر کی بحالی زیر غور ہے، یہ اعلیٰ سطح کمیٹی آئینی ترمیم کا کوئی نیا مسودہ تیار نہیں کر رہی ہے۔
کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق آئینی ترمیم، انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر بحالی سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد ہیں، سابق فاٹا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع صوبہ خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق سفارشات ضم شدہ اضلاع کو دیگر علاقوں کے برابر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہوں گی۔