آئی ایس او جنوبی پنجاب کا پہلا اجلاس عاملہ المصطفیٰ ہائوس میں اختتام پذیر، ششماہی پروگرام کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اجلاس میں آنے والے سال کی ترجیحات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور اگلے 6 ماہ کی پلاننگ اور ریجنل کابینہ برائے سال 2024-25 کی منظور کی گئی۔ اجلاس میں ریجن بھر سے ضلعی مسئولین اور انکے نمائندگان نے شرکت کی، اجلاس کے اختتام پر ریجنل صدر آئی ایس او پاکستان جنوبی پنجاب ریجن سید احتشام حیدر نے نامزد ریجنل کابینہ سے حلف لیا۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان جنوبی پنجاب ریجن سال 25-2024 کا پہلا اجلاس عاملہ بعنوان آمادگی ظہور و ارتقا تنظیم ریجنل سیکرٹریٹ المصطفی ہاوس ملتان میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز دعائے توسل سے کیا گیا۔ ریجنل صدر آئی ایس او پاکستان جنوبی پنجاب ریجن سید احتشام حیدر نے ابتدائی کلمات ادا کیے۔ مرکزی جنرل سیکرٹری آئی ایس او پاکستان حیدر ثقفی، سابق ڈویژنل صدر آئی ایس او پاکستان ملتان ڈویژن علامہ غضنفر عباس حیدری اور امام جمعہ جامعہ مسجد حیدریہ گلگشت ملتان علامہ احسان رضی نے اراکین مجلس عاملہ سے گفتگو کی۔ اجلاس میں آنے والے سال کی ترجیحات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور اگلے 6 ماہ کی پلاننگ اور ریجنل کابینہ برائے سال 2024-25 کی منظور کی گئی۔ اجلاس میں ریجن بھر سے ضلعی مسئولین اور انکے نمائندگان نے شرکت کی، اجلاس کے اختتام پر ریجنل صدر آئی ایس او پاکستان جنوبی پنجاب ریجن سید احتشام حیدر نے نامزد ریجنل کابینہ سے حلف لیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔