غزہ میں بچوں کا القسام مزاحمت کاروں سے محبت کا اظہار، تصاویر بھی بنوائیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل فوج نے نتساریم کے علاقے سے انخلاء شروع کر دیا ہے، یہ علاقہ غزہ کو 2 حصوں میں تقسیم کرتا ہے، جس کے بعد آج صبح ہزاروں فلسطینی اپنے تباہ شدہ علاقوں میں واپسی کے لیے اس علاقے میں جمع ہوگئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینیوں کے گھروں پر واپسی کے دوران بچوں نے القسام بریگیڈ کے کمانڈروں سے اپنی محبت کا اظہار کیا جبکہ ایک مزاحمت کار کی بزرگ خاتون کو پانی پلانے کی ویڈیو سامنے آگئی۔ نتزارم راہداری سے ہزاروں بےگھر فلسطینیوں کی جنگ بندی کے بعد اپنے تباہ شدہ گھروں کو واپسی جاری ہے، اس دوران لوگ بہت خوش دکھائی دیئے اور ان کے چہروں پر مسکراہٹیں بھی نظر آئیں جبکہ القسام بریگیڈ کے مزاحمت کاروں کے حق میں لوگ نعرے لگاتے بھی نظر آئے۔ فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں القسام بریگیڈ کا ایک مزاحمت کار بزرگ خاتون کو پانی پلا رہا ہے، جبکہ اسی ویڈیو میں فلسطینی بچے القسام بریگیڈ کے مزاحمت کاروں کے ساتھ تصاویر بناتے بھی نظر آئے اور لوگوں نے ان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل فوج نے نتساریم کے علاقے سے انخلاء شروع کر دیا ہے، یہ علاقہ غزہ کو 2 حصوں میں تقسیم کرتا ہے، جس کے بعد آج صبح ہزاروں فلسطینی اپنے تباہ شدہ علاقوں میں واپسی کے لیے اس علاقے میں جمع ہوگئے تھے۔ اسرائیل نے اپنی قیدی اربیل یہود کی رہائی کا معاملہ طے پانے پر راستہ کھولا، اسرائیل کو جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے قیدیوں کی فہرست موصول ہوگئی، جس میں 18 زندہ اور 8 مردہ قیدی شامل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کے بدلے 3 قیدی جمعرات جبکہ تین ہفتے کو رہا کیے جائیں گے۔ دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی ڈرون نے طولکرم میں گاڑی پر حملہ کیا، جس میں 2 فلسطینی شہید ہوگئے۔ لبنان اور اسرائیل جنگ بندی معاہدے میں 18 فروری تک توسیع کردی گئی۔ جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں سے گذشتہ روز 24 افراد شہید، 134 زخمی ہوئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: القسام بریگیڈ
پڑھیں:
29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری
جنیوا: اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی شرح تین گنا بڑھ چکی ہے، خاص طور پر اس وقفے کے بعد جب رواں سال کے آغاز میں جنگ بندی کے دوران امداد کی رسائی ممکن ہوئی تھی۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطینی علاقے میں امداد کی ترسیل پر عالمی توجہ مرکوز ہے۔ حالیہ ہفتوں میں امدادی مراکز کے قریب فائرنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں، خاص طور پر امریکہ کی حمایت سے قائم کیے گئے امدادی نظام کے قریب، جن میں کئی افراد شہید ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی ٹوٹنے کے بعد اسرائیل نے غزہ کے لیے 11 ہفتوں تک امدادی سامان پر سخت پابندی عائد کی، جسے اب جزوی طور پر ہی ہٹایا گیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس امداد چوری کرتی ہے، تاہم حماس اس الزام کی تردید کرتا ہے۔
اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے اتحاد "نیوٹریشن کلسٹر" کے مطابق مئی کے دوسرے حصے میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 50,000 بچوں کو جانچا گیا، جن میں سے 5.8 فیصد شدید غذائی قلت کا شکار پائے گئے۔ مئی کے آغاز میں یہ شرح 4.7 فیصد تھی، جبکہ فروری میں، جنگ بندی کے دوران، یہ شرح اس سے تقریباً تین گنا کم تھی۔
مزید یہ کہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں میں "شدید غذائی قلت" کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو ایک جان لیوا حالت ہے اور مدافعتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔ ایک فلسطینی وزیر کے مطابق گزشتہ ماہ صرف چند دنوں میں بچوں اور بزرگوں کی بھوک سے 29 اموات ہوئیں۔
شمالی غزہ اور جنوبی علاقے رفح میں موجود وہ مراکز جہاں شدید کیسز کا علاج کیا جاتا تھا، اب بند ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے متاثرہ بچوں کو جان بچانے والا علاج دستیاب نہیں۔