لاپتا افراد کیس: عدالت نے تفتیشی افسر کو جھاڑ پلادی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ شہری واجد حسین 2018ء سے لاپتا ہے، اب تک کیا کارروائی کی گئی؟تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ لاپتا شہری کی بازیابی کیلیے متعدد جے آئی ٹی اجلاس ہوئے ہیں،عدالت نے پیش رفت نہ ہونے پر تفتیشی افسر کو جھاڑ پلا دی عدالت کاکہنا تھا کہ جے آئی ٹیز اجلاس کے نام پر شہری کی اہلخانہ کو امید دیتے ہیں اور کچھ بھی نہیں ہوتا، لاپتا شہری کے موبائل نمبر کا سی ڈی آر نکلوایا گیا؟ پولیس کا کہنا تھا کہ سی ڈی آر نکلوانے کیلیے نمبر بھیجا گیا ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ 2018ء سے اب تک نمبر کا سی ڈی آر نہیں نکالا گیا؟ شہریوں کو سیاسی پارٹیز میں تعلق کی وجہ سے غائب کردیا جاتا ہے یا کوئی ذاتی دشمنی ہوتی ہے؟ ایسے ہزاروں کیسز ان تاخیری حربوں کے باعث التواء کا شکار ہیں، تفتیشی افسر تو اپنا کام کریں، کیا آپ کو ٹریننگ نہیں دی جاتی، آپ ایسے ہی افسر بن گئے، تفتیشی افسر عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے اور جواب جمع کرانے کیلیے مہلت طلب کی درخواست کی مزید سماعت 4 ہفتے کیلیے ملتوی کردی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تفتیشی افسر تھا کہ
پڑھیں:
عید کے تیسرے روز شہری آبائی علاقوں سے روانہ،بس اڈوں پر رش
جنید ریاض :عیدالاضحی کے تیسرے روز بس اڈوں پر پردیسیوں کا رش بڑھ گیا۔ شہریوں نے عید اپنے آبائی علاقوں میں منانے کے بعد واپسی کا سفر شروع کر دیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ منگل سے دفاتر اور تعلیمی ادارے کھل رہے ہیں،منگل سے ڈیوٹی پر جانا ہے اس لئے آج آبائی شہر سے واپس آگئے،ایک روز قبل آنے سے کام پر جانے میں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
شہریوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ واپسی پر ٹرانسپورٹرز کرایہ سرکاری ریٹ لسٹ کے مطابق ہی وصول کر رہے ہیں۔
نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ عید پر آبائی علاقوں میں پردیسیوں کو چھوڑنے کے بعد گاڑیاں خالی واپس آتی تھیں، لیکن اب واپسی پر گاڑیاں مسافروں سے بھری ہوتی ہیں، اس لیے زائد کرایہ نہیں لیا جا رہا۔