چھت پر گارڈن، پشاور کی ماحول دوست خاتون کا کثیرالجہتی تجربہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پشاور کی ماحول دوست خاتون نے گھر کے چھت پر بوٹانیکل گارڈن بنایا ہے جس میں مختلف قسم کے قیمتی پودے لگائے گئے ہیں جن سے آرگینک کاسمیٹکس مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کچن گارڈننگ: گملوں میں ہی سبزیاں اگائیں، صحت و بچت دونوں پائیں
پشاور گلبرگ کی رہائشی سیدہ مہوش اسد پروفیشنلی ٹیکسٹائل ڈیزائننگ سے وابستہ ہیں لیکن چوں کہ ان کے دادا حکیم ہیں اس لیے ان کا فطری طور پر جڑی بوٹیوں سے گہرا لگاؤ ہے جس کی زندہ مثال ان کے گھر کی چھت پر ایک چھوٹا سے باغیچہ ہے۔
سیدہ مہوش نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پودوں کے بارے میں تو شروع سے علم تھا لیکن جڑی بوٹیوں کا علم انہیں اپنے دادا کی وجہ سے ملا۔
مزید پڑھیں: اسکردو کی خاتون کسان جو کچن گارڈننگ سے لاکھوں روپے کماتی ہے
ان کا کہنا ہے کہ اس چھوٹے سے باغیچے سے اگر ایک طرف وہ ماحولیات کی خدمت میں اپنے حصے کی شمع جلا رہی ہیں تو دوسری طرف جڑی بوٹیوں سے مختلف قسم کے قیمتی آئل، شیمپو اور کریم سمیت مختلف کاسمیٹکس بھی تیار کرتی ہیں جنہیں فروخت کرکے وہ گھر کا خرچہ چلا لیتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور بوٹانیکل گارڈن چھت پر گارڈن روف ٹاپ گارڈن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور چھت پر
پڑھیں:
پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔