’نئی پیپلز پارٹی بننے جارہی ہے جس کی قیادت بھٹو سے زرداری خاندان میں منتقل ہوجائے گی‘
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پابند سلاسل نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کوٹ لکھپت جیل سے ہاتھ سے لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ایک نئی پیپلز پارٹی بننے جا رہی ہے جس کی قیادت بھٹو خاندان سے زرداری خاندان میں منتقل ہوجائے گی۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک دہائی قبل پی پی پی کو خیرباد کہنے والے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی جگہ لے لی ہے۔‘
پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’یہی تبدیلی نئی پیپلز پارٹی کے نمائندگان اور ترجمان میں بھی نظر آرہی ہے، شرجیل میمن نیا چہرہ ہیں جب کہ اعتزاز احسن، رضا ربانی، فرحت اللہ بابر اور تاج حیدر جیسے چہرے اب پس پشت جا چکے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ بدلاؤ پارٹی کی پالیسیوں اور اقدامات میں بھی نمایاں ہے، یہ رومانس تقریباً ختم ہوچکا ہے، ’جئے بھٹو‘ درحقیقت آج ’جئے زرداری‘ ہے۔‘
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ’ 1973 کے آئین پر اتفاق رائے پیدا کرنے والی پیپلز پارٹی نے عدلیہ کی آزادی اور اختیارات کی تقسیم کے تصور کو کمزور کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔’
انہوں نے کہا کہ ’پیپلز پارٹی، جس نے ہمیشہ آزادی اظہار رائے کی حمایت کی، اس نے بھی پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔‘
پیپلز پارٹی کو اپنی بنیادی اقدار پر سمجھوتا کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’سوشل ڈیموکریسی کی آواز ہائبرڈ جمہوریت کی حمایت میں تبدیل ہوگئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس تبدیلی کی وجہ سے پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں کمی آئی ہے اور پارٹی کا اپنے روایتی حامیوں سے رابطہ ختم ہو گیا ہے، ’بھٹو کے نظریے کی جگہ زرداری کی حقیقت پسندی نے لے لی ہے۔‘
انہوں نے پیپلزپارٹی میں تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’پارٹی میں بھٹو سے محبت کرنے والوں کی تعداد کم ہو رہی ہے اور زرداری کے چاہنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی انجینئرز نئی پیپلز پارٹی کو حتمی شکل دینے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں، تاہم خیبر پختونخوا اور پنجاب نے اس تبدیلی کو محسوس کرتے ہوئے 2013 اور 2018 میں پارٹی سے دوری اختیار کرلی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دو رنگی جھنڈے نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں پیپلز پارٹی کے سہ رنگی جھنڈے کی جگہ لے لی ہے۔ پی ٹی آئی کی سندھ میں مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کا جھنڈا کراچی میں لہرا رہا ہے، جب کہ صدارتی قیادت میں دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر سے دیہی سندھ میں بھی تبدیلی کی پیاس میں اضافہ ہوگا۔‘
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی نئی پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے: حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے شہر میں سڑکیں بنی ہوئی نہیں ہیں لیکن شہریوں کو ہزاروں کے ای چالان آ رہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کریں گے، ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ان کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا، شہر میں ٹرانسپورٹ ہے نہیں، سڑکیں بنی نہیں ہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا ہے، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر رکھا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کیے جارہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کراچی شہر کو آزادی دلائیں گے۔جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار سے دور کر دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے، جنریشن زی دنیا میں انقلاب لا رہی ہے، اسی جنریشن زی کو مایوس کیا جا رہا ہے، جنریشن زی اگر مایوس ہوگئی تو پھر غلط راہ پر لگے گی، جماعت اسلامی بنو قابل پروگرام کے ذریعے جنریشن زی کو باصلاحیت بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت سے کہنا چاہتا ہوں ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، جماعت اسلامی تیاری کر رہی ہے اگر لوگ ہمارے ساتھ نکلے تو آپ کو جانا ہو گا۔