کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)سندھ ہائیکورٹ نے کم عمری کی شادی کے مقدمے میں غفلت برتنے اور غلط بیانی کرنے پر مقدمے کے تفتیشی افسر (آئی او) کو گرفتار کروا دیا، عدالتی حکم کے باوجود پولیس نکاح خواں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

(جاری ہے)

عدالت عالیہ سندھ میں سماعت کے دوران فاضل جج نے نکاح خواں اور گواہ کی عدم پیشی سے متعلق استفسار کیا تو تفتیشی افسر نے بتایا کہ ان سے رابطہ تاحال نہیں ہوسکا، کمسن بچی کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش نہیں کی گئی۔

سندھ ہائی کورٹ نے غلط بیانی کرنے پر تفتیشی افسر کو حراست میں لینے کا حکم دیا، جس کے بعد پولیس حکام نے آئی او کو گرفتار کرلیا۔کمسن بچی کے والدین نے اپنی بیٹی کے اغوا اور جبری شادی کیخلاف پنوعاقل میں مقدمہ درج کروایا تھا، لڑکی نے مقدمہ ختم کرنے کا اور تحفظ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔والدین نے عدالت کو بتایاکہ ان کی بیٹی کی عمر 15 سال ہے، فرسٹ ایئر میں پڑھتی ہے، بیٹی کو اغوا کرکے شادی کی گئی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تفتیشی افسر

پڑھیں:

دھاندلی تحقیقات: عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اپنے حلقے این اے 18 ہری پور کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب

یاد رہے کہ19  اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر نے این اے 18 ہری پور سے متعلق حکم امتناع ختم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس حلقےمیں دھاندلی تحقیقات کی اجازت دے دی تھی۔

عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اُس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا جس میں کہا گہیا ہے کہ الیکشن کمیشن 60 روز کے اندر ہی دھاندلی سے متعلق تحقیقات کر سکتا ہے اُس کے بعد نہیں۔

عمرایوب نے این اے 18 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی کارروائی اور 10 جولائی کے آرڈر کو چیلنج کیا تھا۔ سابق چیف جسٹس عامرفاروق نے الیکشن کمیشن کی کارروائی پرحکم امتناع جاری کیا تھا جبکہ موجودہ قائم مقام چیف جسٹس نے 19 اپریل کو حکم امتناع ختم کر دیا تھا۔

مزید پڑھیے: یاد رکھنا عمران خان دوبارہ وزیراعظم بنیں گے، عمر ایوب کی بیوروکریسی کو دھمکیاں

سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں عمر ایوب نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرتے ہوئے کارروائی شروع کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکا جبکہ حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کو کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا معاملہ، عمر ایوب کھل کر سامنے آگئے

عمرایوب نے استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ  کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے لہٰذا مذکورہ فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ دھاندلی کی تحقیقات سپریم کورٹ عمر گل

متعلقہ مضامین

  • کم عمری کی شادی حاملہ خواتین میں موت کا بڑا سبب قرار
  • ریڈیو پاکستان حملہ کیس،عدالت کااہم رہنما سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
  • اے ٹی سی پشاور کا ارباب وسیم سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
  • لاہور ہائیکورٹ، زیرِ حراست ملزمان کے انٹرویوز کیخلاف درخواست پر پولیس و دیگر فریقین سے جواب طلب
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • کم عمری کی شادی حاملہ خواتین میں موت کا بڑا سبب، ڈبلیو ایچ او
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان
  • دھاندلی تحقیقات: عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا
  • کراچی: اسٹریٹ کرائم میں ملوث باپ بیٹی گرفتار
  • کراچی: منیجنگ ڈائریکٹر سائٹ لمیٹڈ کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل