پی ایس ایکس: کاروبار کا منفی دن، 100 انڈیکس میں 1489 پوائنٹس کی بڑی کمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
شرح سود میں کمی کے بعد بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں آج کاروبار کا منفی دن رہا جہاں 100 انڈیکس میں 1489 پوائنٹس کی بڑی کمی ہوگئی۔
پی ایس ایکس بینچ مارک 100 انڈیکس کاروبار کے اختتام پر 1489 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 12 ہزار 30 پوائنٹس پر بند ہوا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر شرح سود میں ایک فیصد کمی کی توقعات کے سبب مثبت آغاز ہوا۔
کاروباری دن میں 100 انڈیکس 2209 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔
حصص بازار میں آج 51 کروڑ 78 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 29 ارب 20 کروڑ روپے رہی۔
دوسری جانب مارکیٹ کیپٹلائزیشن 158 ارب روپے کم ہو کر 13 ہزار 770 ارب روپے ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ایس ایکس
پڑھیں:
زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر محمدامان پراچہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی سود کی شرح کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کوحقا ئق کے مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک غیرمتنازع مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے،اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنا موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ”ناقابلِ فہم” ہے۔ امان پراچہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی شرح کو مدِنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو کم کرکے ابتدائی مرحلے میں سنگل ڈیجٹ اور بعدازاں 6 سے 7 فیصد کے درمیان لانا چاہیے تاکہ معاشی حقائق سے ہم آہنگی پیدا ہو اور ترقی کو فروغ ملے۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آ چکی ہے اور زیادہ شرح سود براہِ راست پیداواری لاگت کو متاثر کرتی ہے،پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے جو معاشی سرگرمیوں کوبری طرح سے متاثر کرتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جبکہ زیادہ شرح سود کرنسی کے بہاؤ کو محدود کرتی ہے، جس سے معاشی سرگرمیاں اور ترقی متاثر ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سود کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرے گا اور معاشی بحالی کو روکے گا،اس لئے کاروبار کو فروغ دینے اور عالمی منڈی میں مسابقتی رہنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔