پی ٹی آئی کو مذاکرات کی میزپرآناپڑے گاان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں، راناثناء اللہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناء اللہ نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کی میزپرآناپڑے گاان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں،آنے والے دنوں میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہاکہ مذاکرات ختم کرنے کافیصلہ صرف وصرف پی ٹی آئی کاہے، مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی کوبے چینی رہی۔
پی ٹی آئی کو ہماری بات سننی چاہئے تھی ہم انہیں کوئی راستہ دیتے،پی ٹی آئی نے حکم جاری کردیا، حکم مانناہماری ذمہ داری نہیں، پی ٹی آئی کو آج کوئی پیشرفت نظرنہ آتی تو کوئی بیانیہ بنالیتی۔
ایک سوال پرراناثناء اللہ نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن نومئی کے واقعات کی انکوائری نہیں کرسکتا،سپریم کورٹ کے ججز کیس کی تحقیقات کرنے لگیں توٹرائل کہاں ہوگا؟۔انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس کی رضامندی کے بغیرسپریم کورٹ کے ججزپرمشتمل جوڈیشل کمیشن نہیں بناسکتے۔
انہوں نے کہاکہ جب تک موجودہ اسٹیبلشمنٹ کی قیادت موجود ہےپی ٹی آئی کے ساتھ بیک چینل یا بیک ڈورنہیں کھلے گاجب کہ سیاسی مذاکرات فرنٹ دورسے ہی ہوں گے بیک ڈورسے نہیں ۔
انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ محسن نقوی نجی حیثیت سے امریکہ گئے ہیں حکومتی سطح پر نہیں ،وزارت خارجہ نے محسن نقوی کے دورہ امریکہ پر بات کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امن وامان سے متعلق آرمی چیف نے پشاورمیں میٹنگ کی،مزیدبھی کرسکتےہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کو نے کہاکہ
پڑھیں:
سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ سرویکل کینسر سے بچا ئوکی ویکسین 100 فیصد محفوظ اور مستند ہے،یہ ویکسین پولیو ویکسین کی طرح موثر اور آزمودہ ہے اور اس کے استعمال سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے والدین پر زور دیا کہ وہ ایچ پی وی ویکسین پر اعتماد کریں اور اپنی بچیوں کو لازمی طور پر یہ ویکسین لگوائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی فیملی کی بچیوں کو بھی یہ ویکسین لگوائی ہے۔رانا سکندر حیات نے واضح کیا کہ سرویکل کینسر ویکسین سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کے بارے میں منفی پروپیگنڈے سے بچا جائے کیونکہ سرویکل کینسر ایک بڑھتا ہوا سماجی چیلنج ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کینسر ایک لاعلاج مرض ہے اور اس کے پھیلا ئوکو روکنے کے لیے ابھی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔