ڈیجٹل کانٹنٹ بنانے والوں کیلئے گولڈن ویزا، بڑی خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ڈیجٹل کانٹنٹ بنانے والوں کیلئے گولڈن ویزا، دبئی سے تفصیلات آگئیں۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے ڈیجیٹل میڈیا کی دنیا میں اہم مقام بنانے کی کوشش میں حال ہی میں ’Creators HQ‘ کے نام سے نیا اقدام شروع کیا گیا ہے، جس میں ڈیجٹل کانٹنٹ بنانے والوں کو گولڈن ویزا کی درخواستوں، نقل مکانی میں مدد ملے گی، کمپنی بنانے اور رجسٹریشن میں بھی بھرپور تعاون کیا جائے گا۔اس بات کا اعلان ’1 بلین فالورز سمٹ‘ کے نام سے متاثر کن افراد کو نشانہ بنانے والے ایونٹ کے تیسرے ایڈیشن میں کیا گیا، ایسا نام اس لیے رکھا گیا ہے کیونکہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے تخلیق کاروں نے 1 بلین سے زیادہ پیروکاروں کی نمائندگی کی۔
کانفرنس کی انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا ایونٹ ہے جو مواد تخلیق کار معیشت کے لیے وقف ہے۔
اداکار اسد رضا خان، جنہوں نے 2022 میں اداکار کے زمرے میں اپنا گولڈن ویزا حاصل کیا تھا، اس ضمن میں بتایا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ سے ان مہارتوں کو فروغ دینے کا علمبردار رہا ہے، چاہے وہ مواد کی تخلیق ہو، اداکاری ہو یا تحریر ہو۔
انہوں نے کہا کہ ”وہ اب تقریباً 10 ہزار تخلیق کاروں کو گولڈن ویزا کی پیشکش کر رہے ہیں، جو کہ 10 سالہ رہائشی پروگرام ہے، تاکہ لوگوں کو شاندار ملک میں منتقل کیا جاسکے۔“ان کا کہنا تھا کہ عرب امارات نے تقریباً 2 سال قبل پرفارمنگ آرٹس گولڈن ویزا پروگرام شروع کیا، وہ “فن اور تفریح کے شعبوں میں بہت سے تکنیکی ماہرین کو ملک میں آنے، یہاں رہنے اور مواقع پیدا کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اس اقدام سے ”مواد کے خیالات، مواد کے بہت سے مواقع، بہت سے تربیتی موضوعات پر ایک دوسرے سے سیکھنے“ پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔اس پروگرام کا ہدف صرف سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے ہی نہیں۔ تخلیق کاروں کے ٹیلنٹ کو راغب کرنے اور ان کی حمایت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا۔اسد رضا نے مزید کہا کہ پروگرام میں ڈیجیٹل مواد کے تخلیق کاروں اور ان کے قابل بنانے والے، پوڈ کاسٹرز اور بصری فنکار شامل ہیں۔
یہ پروگرام تخلیقی صنعتوں کے کلیدی کھلاڑیوں کو بھی نشانہ بناتا ہے، جیسا کہ ایڈورٹائزنگ اور مارکیٹنگ فرم، میڈیا اور میوزک پروڈیوسرز، اینیمیشن اسٹوڈیوز اور فیشن اور طرز زندگی کے برانڈزوغیرہ۔جدید پروگرام مکمل طور پر مربوط تخلیقی ماحولیاتی نظام کے قیام کے لیے ٹیک کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہتی ہے۔اس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، اسٹریمنگ سروسز، گیمنگ اور اسپورٹس فرمز، ڈویلپرز اور AI اور مشین لرننگ اسٹارٹ اپس کے ساتھ شراکتیں شامل ہیں۔
سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ٹیلنٹ مینجمنٹ اور میڈیا انوویشن میں مہارت رکھنے والے کاروباری افراد بھی اس نئے پروگرام کے لئے ایک اہم توجہ ہیں۔فوربس کی رپورٹ کے مطابق عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے، ٹیکس فوائد اور ڈیجیٹل مواد کے تخلیق کاروں کے لیے خصوصی تعاون کے ساتھ خود کو تخلیق کار کے لیے دوستانہ منزل کے طور پر پوزیشن میں لا کر دبئی اس تیزی سے پھیلتی ہوئی مارکیٹ کا اہم حصہ حاصل کرنے کے لیے خود کو ازسرنو ترتیب دے رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر دبئی اپنے 10 ہزار متاثر کن افراد کے ہدف کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو یہ اقدام دبئی کو ڈیجیٹل مواد کی تخلیق کے لیے دنیا کی اولین منزل کے طور پر قائم کر سکتا ہے، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ امارات کے معاشی تنوع کے اہداف میں حصہ ڈالتا ہے اور عالمی ڈیجیٹل معیشت میں اپنی پوزیشن کو مضبوط بناسکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تخلیق کاروں گولڈن ویزا مواد کے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان
— فائل فوٹوروسی حکومت نے پاکستانی طلباء کے لیے اسکالرشپ پروگرام کے آغاز کا اعلان کر دیا۔
اس اسکالر شپ پروگرام کے آغاز کے اعلان کے بعد اب پاکستانی طلباء روس کی معروف یونیورسٹیوں میں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریوں کے حصول کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں موجود روسی سفارت خانے کے ترجمان ایگور کولیسنیکوف نے ’دی نیوز‘ کو بتایا کہ رشیئن سینٹر فار سائنس اینڈ کلچر پاکستان میں موجود واحد ادارہ ہے جو اسکالرشپ پروگرام کے تحت پاکستانی طلباء کو نامزد کرنے کا مجاز ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ اسکالرشپ ڈگری کی پوری مدت پر محیط ہے اور اس میں ماہانہ وظیفہ بھی شامل ہے یعنی طلباء کو داخلہ اور ٹیوشن فیس نہیں دینی پڑے لیکن سفر اور روز مرہ کے اخراجات خود برداشت کرنا ہوں گے۔
اس اسکالر شپ پروگرام کے لیے درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 15 جنوری 2026ء ہے۔ درخواستیں روسی فیڈریشن کے سرکاری تعلیمی پورٹل کے ذریعے آن لائن قبول کی جا رہی ہیں جہاں ممکنہ امیدواروں کو اپنے پسندیدہ شعبے اور ڈگری کا انتخاب کرکے متعلقہ تعلیمی دستاویزات جمع کروانے ہیں۔
جن طلباء کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا ان کو بعد میں میڈیکل اور فٹنس سرٹیفکیٹ اور ان سرٹیفیکیٹس کا مصدقہ روسی ترجمہ بھی فراہم کرنا ہوگا۔
انتخاب کا عمل تعلیمی قابلیت اور اور معاون محکموں کی جانچ پر مبنی ہوگا۔