اربوں ڈالرز کے ذخائر، وقت آگیا پاکستان استحکام کے راستے پر چلے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں اربوں ڈالرز کے ذخائر ہیں، وقت آگیا ہے کہ پاکستان استحکام کے راستے پر چلے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے، اڑان پاکستان حکومت کا نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا ایجنڈا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان استحکام کے راستے پر چلے، اوورسیز پاکستانی وطن کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں اربوں ڈالرز کے ذخائر ہیں، بلوچستان میں تانبے کے ذخائر نکالنے کےلیے کام ہو رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ چینی کمپنیاں بھی بلوچستان سے ذخائر نکالنے میں دلچسپی لے رہی ہیں، سعودی عرب نے بھی پاکستان کے قدرتی ذخائر پر سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ اگلے 10 سے 12 سال میں بلوچستان پاکستان کا سب سے امیر صوبہ ہوگا، چاہتے ہیں کہ بلوچستان سے نکلنے والے ذخائر کا خام مال باہر نہ جائے بلکہ وہیں پر کام ہو۔
انہوں نے کہا کہ چین نے گوادر میں اسپتال اور اسکول تعمیر کیے، چین بھی گوادر کی مقامی کمیونٹی کےلیے کام کر رہا ہے، وہ مقامی طلبہ کو اسکالرشپ بھی دے رہا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں گوادر کیلئے فنڈز روک دیے گئے تھے، گوادر پورٹ کی تعمیر بھی پی ٹی آئی دور میں روک دی گئی تھی، ہم نے گوادر میں پانی، بجلی کا مسئلہ حل کیا، ایئرپورٹ بھی مکمل کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال کے ذخائر
پڑھیں:
پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
پاکستان اور دو غیر ملکی کمرشل بینکوں کے درمیان ایک ارب ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے اہم مالیاتی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ قرض سات اعشاریہ چھ فیصد شرح سود پر حاصل کیا جائے گا اور اس کی حتمی وصولی ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی پچاس کروڑ ڈالر کی گارنٹی سے مشروط ہوگی۔ معاہدے کے تحت یہ پہلا غیر ملکی تجارتی قرض ہوگا جس پر پانچ سال کے لیے دستخط کیے جائیں گے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے گارنٹی کی منظوری منیلا میں 28 مئی کو متوقع ہے، جس کے بعد قرضے کے اجرا کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بینکوں کے ساتھ بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور گارنٹی کی منظوری کے بعد غیر ملکی بینک قرض کی رقم پاکستان کو منتقل کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ قرض وسط جون میں پاکستان کو جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کے مطابق اس معاہدے سے رواں مالی سال کے اختتام سے قبل پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ فی الوقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں، جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ جون کے آخر تک یہ ذخائر چودہ ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ قرض وقتی ریلیف تو فراہم کرے گا، لیکن اس کے پائیدار اثرات کے لیے ضروری ہے کہ معیشت کو مزید استحکام دینے کے لیے بنیادی اصلاحات پر توجہ دی جائے۔