کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان کا نظام صحت اس وقت ایک سنگین مسئلے کا سامنا کر رہا ہے اور وہ ہے ماہر اور عملی فارماسسٹس کی کمی ہے۔ یہ خلا ادویات کی فروخت اور استعمال میں غیر محفوظ طریقوں کا باعث بن رہا ہے، جس کے نتیجے میں عوامی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PPMA) کے سابق چیئرمین سید فاروق بخاری نے اس مسئلے کی سنگینی کو اجاگر کیا ہے۔فاروق بخاری نے بتایا کہ پاکستان کے نظام صحت میں تقریباً 80 ہزار فارمیسیز شامل ہیں، لیکن ملک بھر میں صرف 55 ہزار فارماسسٹس رجسٹرڈ ہیں۔ ہر سال ڈھائی ہزار نئے فارماسسٹس میدان میں آتے ہیں، جن میں 45 فیصد مرد اور 55 فیصد خواتین شامل ہوتی ہیں۔ تاہم، گھریلو ذمہ داریوں، خصوصاً شادی کے بعد 25 فیصد خواتین فارماسسٹس اپنا کیریئر جاری نہیں رکھ پاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’زیادہ تر فارماسسٹس فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں اپنی ملازمت کے مواقع کو ترجیح دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں فارمیسیز میں عملے کی شدید کمی ہو جاتی ہے‘۔فاروق بخاری نے فارمیسی سے متعلقہ کیریئرز میں ترقی کے وسیع مواقع کو اجاگر کیا، جو نظامی غفلت کے باعث مکمل طور پر استعمال نہیں کیے جا رہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ کئی فارمیسیز غیر تربیت یافتہ افراد کے ذریعے چلائی جا رہی ہیں، جو ماہرین کی کمی کے باعث ادویات کے غلط استعمال اور ان کے فراہم کرنے میں سنگین خطرات پیدا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فالس فلیگ کی آڑ میں مہم جوئی کا انجام خطرناک ہوگا،عظمیٰ بخاری کا بھارت کو انتباہ

لاہور :وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بھارتی فالس فلیگ کے حالیہ ڈرامے پر ردعمل دیتے ہوئے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے بھارتی حکومت کو سخت تنبیہ کی ہے کہ پاکستان کو کسی بھی ممکنہ جارحیت کے لیے تیار پایا جائے گا۔عظمٰی بخاری نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عوام خود سوال اٹھا رہے ہیں کہ سری نگر جیسے حساس علاقے میں، جہاں 7 لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے، اس نوعیت کا حملہ کیسے ممکن ہوا؟
انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اب یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ پچھلے حملوں کی رپورٹس کہاں گئیں؟ یہ تمام سوالات خود بھارت کے اندر سے اٹھ رہے ہیں، جو اس واقعے کو فالس فلیگ قرار دینے کے لیے کافی ہیں۔یہ ہمیشہ کی طرح ایک بزدلانہ کوشش ہے، اور بھارت نے ماضی میں بھی ایسے ہی حربے آزمائے ہیں تاکہ الزام پاکستان پر لگایا جا سکے۔
انہوں نے بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ”میں نے سنا ہے کہ گیدڑ بھبکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہماری چائے واقعی بہت اچھی ہے، لیکن ہم ہر بار چائے نہیں پلایا کرتے۔ ایک آدھ بار مہمان آ جائے تو خیر ہے، لیکن اگر مہمان زیادہ ہوں تو پاکستان کی فوج، عوام اور حکومت اس کا جواب دینا خوب جانتے ہیں۔”
عظمیٰ  بخاری نے خبردار کیا کہ اگر بھارت اس فالس فلیگ کو بنیاد بنا کر کسی قسم کی مہم جوئی کا ارادہ رکھتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہوگی۔ ماضی کی طرح اس بار بھی پاکستان ہر سطح پر مؤثر جواب دے گا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ملیریا کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
  • پاکستانی فضائیہ بمقابلہ بھارتی فضائیہ: صلاحیت، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کا موازنہ
  • مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
  • فالس فلیگ کی آڑ میں مہم جوئی کا انجام خطرناک ہوگا،عظمیٰ بخاری کا بھارت کو انتباہ
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • 138قیمتی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ: سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • انوارالحق کاکڑ کی مریم نواز سے ملاقات، پنجاب میں شعبہ صحت میں اصلاحات کو سراہا
  • سیاحوں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، میرواعظ عمر فاروق
  • مسلم امہ کو کمزور کرنیکی سازشوں کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے، میرواعظ عمر فاروق