علی امین کا بطور صوبائی صدر استعفیٰ منظور وزیراعلیٰ تبدیل نہیں ہو رہے: عمر ایوب وزیراعلیٰ کے کہنے پر نیا صدر مقرر کیا: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد؍ ہری پور (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا بحیثیت صدر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا استعفی منظور کرلیا۔ تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر چند روز قبل علی امین گنڈا پور کی جگہ جنید اکبر کو پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو ہٹانے کے حوالے سے صرف ڈس انفارمیشن پھیلائی جا رہی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ لوگ علی امین گنڈا پور کو ہٹانے کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ انہیں علی امین کا پیغام آیا تھا اور انہوں نے خود ملاقات میں بتایا کہ ان پر کام کا بہت زیادہ بوجھ ہے، ان کی نیند پوری نہیں ہو رہی لہذا ان کی مرضی سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا نیا صدر مقرر کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی تبدیلی کی خبروں کو افواہ قرار دیا ہے اور کہا کہ وہ تبدیل نہیں ہو رہے۔ ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکراتی نشست میں شرکت نہیں کریں گے۔ مذاکرات میں شامل نہ ہونے کی وجہ 9 مئی اور 26 نومبر پرکمشن نہ بننا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی علی امین
پڑھیں:
ڈیرہ غازیخان، ایم ڈبلیو ایم تحصیل تونسہ شریف کی ورکنگ کمیٹی کا اعلان، خورشید احمد خان آرگنائزر مقرر
اس موقع پر صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی، صوبائی رہنما مولانا سید فرخ مہدی اور ضلعی آرگنائزر ڈیرہ غازیخان سید اظہر حسین کاظمی، مولانا ذوالفقار نقوی، مولانا سجاد حسین شاہ، یاسر کاظمی، خورشید احمد خان، ظہور احمد خان، اللہ ڈیوایا خان اور دیگر موجود تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے صوبائی وفد کے ہمراہ ڈیرہ غازیخان کی تحصیل تونسہ شریف کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی رہنما مولانا سید فرخ مہدی اور ضلعی آرگنائزر ڈیرہ غازیخان سید اظہر حسین کاظمی اور دیگر موجود تھے۔ مولانا ذوالفقار نقوی، مولانا سجاد حسین شاہ، یاسر کاظمی، خورشید احمد خان، ظہور احمد خان، اللہ ڈیوایا خان اور دیگر موجود تھے۔