9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد و دیگر کو رہنماؤں 10، 10 سال قید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
شاہ محمود قریشی—فائل فوٹو
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ، شیر پاؤ پل کیس کا فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا۔
اسی کیس میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے حمزہ عظیم پاہٹ، رانا تنویر اور اعزاز رفیق کو بھی مقدمے سے بری کر دیا۔
عدالت کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید سمیت دیگر ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
عدالت نے عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور عظیم پاہٹ کو بھی 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی۔
چیئرمین PTI بیرسٹر گوہر کا ردِعملپاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئی ہیں، عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر آج کے فیصلوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ عدالتیں ناکام ہو گئی ہیں، آج متنازع فیصلوں میں ایک نئے فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور ساتھیوں نے کہا تھا کہ شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، آئین و قانون کا تقاضہ یہی ہے کہ ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہو سکتا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے 3 اراکین پارلیمنٹ کو سزا ہوئی۔
9 مئی کیس میں انصاف کا بول بالا ہوا ہے، بیرسٹر عقیلمسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر عقیل نے ملک نے کہا ہے کہ 9 مئی کیس میں انصاف کا بول بالا ہوا ہے، یہ کبھی وکیل پیش نہیں کرتے تھے، کبھی خود پیش نہیں ہوتے تھے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ تمام شواہد پیش کیے گئے، تمام تقاضے پورے کیے گئے، فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، فیصلہ ان کے خلاف آتا ہے تو کہتے ہیں فیصلہ منظور نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر عدالت نے کیس میں نے کہا
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت سامنے آگئی جب کہ عدالت عالیہ کے جج نے اپنے خلاف ڈویژن بینچ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع نے کہا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، تحریری حکمنامہ ملنے کے بعد اپیل تیار کی جائے گی۔
قبل ازیں مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا تھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=G3iGEhjwz4E