صوبے میں گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا۔ سماجی کارکن فیضان حسین نے نمبر پلیٹس کی تبدیلی کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن سے غریب اور متوسط طبقے کے شہری شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ درخواست گزار کے مطابق پرانی نمبر پلیٹس بھی شہریوں نے سرکاری فیس ادا کر کے حاصل کی تھیں، اب نئی نمبر پلیٹس نہ لگانے پر جرمانے اور گاڑیوں کی ضبطگی کا عمل بلاجواز اور غیر قانونی ہے۔ درخواست میں الزام عاید کیا گیا کہ موٹر وہیکل اور ٹریفک پولیس نے اس فیصلے کی آڑ میں کاروبار شروع کر رکھا ہے اور شہریوں سے مہنگے داموں نمبر پلیٹس کے حصول کے لیے رقم وصول کی جا رہی ہے، سرکاری دفاتر مہینوں انتظار کراتے ہیں جبکہ غیر قانونی دکانوں پر جعلی پلیٹس باآسانی دستیاب ہیں۔ ٹریفک پولیس شہریوں کو غیر ضروری طور پر حراساں کر رہی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو نئی نمبر پلیٹس مفت فراہم کرنے اور پرانی نمبر پلیٹس پر جرمانے و ضبطگی کا عمل روکنے کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، موٹر وہیکل رجسٹریشن ونگ اور ڈی آئی جی ٹریفک کو فریق بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نمبر پلیٹس
پڑھیں:
سندھ کی دو جامعات کیلئے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری
سندھ کی دو جامعات ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اور لاڑکانہ یونیورسٹی کے لیے مستقل وائس چانسلر کے تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں تقرریاں چار برس کے لیے کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں پہلے نمبر پر آنے والی ڈاکٹر نازلی حسین کے نام کی بطور وائس چانسلر منظوری دی تھی، جنھوں نے 74.80 نمبر لیے تھے۔
ڈاکٹر جہاں آراء حسن نے 70.33 جب کہ ڈاکٹر سید خالد اشرفی نے 62.20 نمبر لیے۔ تاہم ان کی سیکیورٹی کلیئرنس نہیں ہوسکی۔
لاڑکانہ یونیورسٹی کے لیے پہلے نمبر پر آنے والے امیدوار ڈاکٹر نیک محمد شیخ کے نام کی بطور وائس چانسلر منظوری دی گئی تھی، انھوں نے 71.83 نمبر حاصل کیے۔
ڈاکٹر امام الدین کھوسو نے 65.60 اور ڈاکٹر سید منیر احمد شاہ نے 64 نمبر حاصل کیے تھے۔ ڈاکٹر نازلی حسین اور ڈاکٹر نیک محمد شیخ نے اپنے عہدوں کا چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے۔