امریکا نے پاکستان کی امداد معطل کر دی، متعدد اہم منصوبے متاثر
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان کے لیے بھی امریکی امداد عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے، جس کے نتیجے میں کئی اہم ترقیاتی منصوبے روک دیے گئے ہیں۔گزشتہ دنوں امریکی محکمہ خارجہ نے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو ہدایت کی تھی کہ وہ غیر ملکی امدادی پروگرام فوری طور پر معطل کر دیں۔ یہ اقدام ابتدائی طور پر 90 دن کے لیے کیا گیا ہے، اور اس کا اطلاق یوکرین، تائیوان، اردن سمیت دیگر ممالک کی امداد پر بھی ہوا ہے۔امریکی حکام کے مطابق، امداد کے ازسرنو جائزے تک پاکستان کے لیے تمام امدادی پروگرام روک دیے گئے ہیں۔ اس فیصلے کے نتیجے میں متعدد شعبے متاثر ہوئے ہیں۔امریکی حکمنامے کے مطابق ایمبسڈر فنڈ برائے ثقافتی تحفظ کے تحت جاری منصوبہ معطل کر دیا گیا ہے، جبکہ توانائی کے شعبے میں 5 اہم منصوبے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کی ہدایت کے مطابق پاکستان میں اقتصادی نمو سے متعلق 4پروگرام متاثر ہوئے ہیں، جبکہ زراعت کے شعبے میں 5 ترقیاتی منصوبوں کی امداد روک دی گئی ہے۔جمہوریت، انسانی حقوق اور گورننس سے متعلق امدادی فنڈز بھی عارضی طور پر روک دیے گئے ہیں، جبکہ تعلیم کے شعبے میں 4 اور صحت کے بھی 4 منصوبے معطل ہو گئے ہیں، علاوہ ازیں گورننس سے متعلق 11 منصوبے بھی امریکی اقدام سے متاثر ہوئے ہیں۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عارضی نوعیت کا ہے اور تمام امدادی پروگراموں کا ازسرنو جائزہ لینے کے بعد ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: دیے گئے ہیں کی امداد
پڑھیں:
جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر فوری طور پر کوئی پوزیشن نہیں لے رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
’بھارت میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، اس مشکل وقت میں امریکا بھارت کے ساتھ کھڑاہے، حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
یہ بھی پڑھیں:
ٹیمی بروس نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے لیے دعاگو ہیں جن کے عزیز اس واقعہ میں مارے گئے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے متمنی ہیں۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دور صدارت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے کی خواہش پر موجودہ حالات کے تناظر میں عملدرآمد ممکن ہوگا؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گزیز کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ پہلے ہی اس معاملے پر اپنا مؤقف بیان کرچکے ہیں، لہذا وہ خود اس معاملے پر مزید کچھ نہیں کہیں گی۔
مزید پڑھیں:
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی حمایت کرتا ہے تاوقت کہ یہ امداد دہشت گردوں تک نہیں پہنچتی، ایران سے مذاکرات کا اگلا دور عمان میں ہوگا، اب تک مذاکرات انتہائی مثبت اور کارآمد رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امدادی سامان امریکا امریکی پہلگام حملہ صدر ٹرمپ عمان غزہ محکمہ خارجہ مقبوضہ کشمیر