نگران دور حکومت میں بھرتی9 ہزار 762 ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک)پی ٹی آئی صوبائی حکومت نے نگراں دور حکومت میں 9 ہزار 762 بھرتی ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا، خیبر پختونخوا حکومت نے نگراں دور میں بھرتی ہونے ملازمین کو فارغ کرنے کی قانون سازی کردی۔گزشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی سے کے پی ملازمین کو ملازمت سے ہٹانے کا بل 2025 پاس ہونے کے بعد صوبائی حکومت نے عمل در آمد کرتے ہوئے آج نگراں دور حکومت کے 9 ہزار 762 ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے
خیبرپختونخوا حکومت نے 23 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 تک بھرتی ملازمین کو برخاست کرنے کی منظوری دی ہے۔سرکاری دستاویز کے مطابق نگران دور میں سب سے زیادہ 4 ہزار 19 بھرتیاں ہوئیں، محکمہ بلدیات میں 192، محکمہ جیل خانہ جات میں 159، محکمہ اعلی تعلیم میں 702 ، محکمہ صحت میں 693، اور محکمہ ایلمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن میں 2 ہزار 323 بھرتیاں ہوئیں۔اس کے علاوہ محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس میں 120، اینیمل ہسبنڈری اور زرعت میں 175، ایڈمنسٹریشن میں 339، محکمہ ایریگیشن میں 188، سوشل ویلفئیر میں 112 اور محکمہ پبلک ہیلتھ میں 137 افراد بھرتی کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی نے نگران دور میں بھرتی ہونے والے ہزاروں سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا بل منظور کر لیا۔بل کا اطلاق 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 کی بھرتیوں پر ہوگا، قانون میں نگران دور کے دوران سن، اقلیتی کوٹہ، پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتیوں کو استثنی حاصل ہوگا۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کو نکالنے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔بل مزید تجویز کیا گیا ہے کہ تمام ادارے نگران دور کی بھرتیوں کے حوالے سے 30 دن میں رپورٹ مرتب کریں گے۔
بل متن میں بتایا گیا کہ 10 ہزار ملازمین نگران دور حکومت میں بھرتی ہوئے تھے، صوبائی حکومت کے اس عمل پر پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد ترامیم پیش کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو لوگوں کو روزگار دینے بجائے ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے۔
طالبعلموں کو لیپ ٹاپ لینے کیلئے کیسے اپلائی کرنا ہوگا؟مکمل طریقہ کار جانئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ملازمین کو فارغ کرنے صوبائی حکومت فارغ کرنے کا میں بھرتی دور حکومت حکومت نے
پڑھیں:
محکمہ تحفظ ماحول کا فضائی نگرانی فورس کے ذریعے پرندوں کے پنجروں اور گھونسلوں کی ’’ای میپنگ‘‘ دو روز میں مکمل کرنے کا فیصلہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) سینئرصوبائی وزیرمریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر محکمہ تحفظ ماحول نے فضائی نگرانی فورس کے ذریعے پرندوں کے پنجروں اور گھونسلوں کی مکمل ای میپنگ دو روز میں مکمل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔جمعہ کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے لاہور سمیت حساس علاقوں میں پرندوں کے گھونسلوں کی نشاندہی کا عمل تیزی سے جاری ہے، ایریئل سرویلنس سکواڈ کے ذریعے ہوائی نگرانی اور ویڈیو ریکارڈنگ کی جا رہی ہے جس میں تمام غیرمحفوظ گھونسلوں کی لوکیشنز ڈیجیٹل نقشوں پر محفوظ کی جا رہی ہیں،اگر فضائی حادثات کے خطرات بڑھتے نظر آئے تو فوری طور پر ’’ڈینیٹنگ‘‘ یعنی گھونسلوں کی صفائی کا آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔(جاری ہے)
محکمہ ماحولیات کی جانب سے ہوائی اڈوں اور حساس علاقوں میں پرندوں کے خطرات پر قابو پانے کے لیے ہمہ وقت تیز رفتار حکمت عملی تیار ہے۔ڈینیٹنگ رپورٹ کے مطابق محفوظ گیریژن اور ہربنس پورہ رنگ روڈ کے قریب ایپااسکواڈ کی کامیاب کارروائی کے دوران 20 چیلوں اور 30 کوئوں کے گھونسلوں کو مکمل طور پر ہٹا کر متعلقہ علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔سینئر وزیر نے کہا کہ پرندوں کے گھونسلے ہوائی جہازوں کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں، عوام سے گزارش ہے کہ چھتوں یا کھلی جگہوں پر پرندوں کو دانہ ڈالنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہاکہ فضائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ محکمے کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی اپنی ذمہ داری کو پورا کرنا ہو گا جبکہ حکومتی قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے تمام ایئرپورٹس کے اطراف میں پرندوں سے ممکنہ حادثات کی روک تھام کے لیے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے صوبہ بھر میں مربوط کریک ڈائون جاری ہے۔ اسی طرح لاہور کے علاقے بیڈن روڈ اور گلشن پارک میں پانچ کامیاب کارروائیوں کے دوران کبوتروں کے پنجرے ہٹا دیئے گئے جبکہ پرندوں کی رہائش کے تمام ممکنہ ذرائع بھی ختم کئے جا رہے ہیں،نشاط کالونی اور اربا بازار میں کھلی جگہوں پر قائم پولٹری اور گوشت کی دکانوں کیخلاف کارروائی کی گئی اور 4 دکانوں کے چالان کر کے فوری طور پر انہیں بند کر دیا گیا۔عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ صدقہ یا بچا ہوا گوشت کھلی جگہوں پر پھینکنے سے پرندے جمع ہو جاتے ہیں جو فضائی حادثات کا سبب بن سکتے ہیں لہذا ایسی سرگرمیوں سے گریز کیا جائے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ شادی ہالز اور ریسٹورنٹس میں خوراک کے فضلے کی ڈمپنگ پر انسپکشن کی گئی اور 3 مقامات پر قواعد کی خلاف ورزی پر نوٹسز جاری کئے گئے جبکہ خورشید عالم روڈ پر درختوں کی غیر ضروری شاخیں کاٹ کر گھونسلے ہٹا دیئے گئے تاکہ پرندوں کی آبادی کو روکا جا سکے۔جاوید چیمہ چوک، زرار شہید روڈ اور جوڑی پل سے کچرا ہٹا دیا گیا۔ حکام کے مطابق کھلی فضا میں موجود فضلہ پرندوں کی آمد کا ایک بڑا سبب بنتا ہے،دھرم پورہ تا جلو اور کنال روڈ پر صدقہ گوشت بیچنے والوں کی نشاندہی کی گئی اور مقامی دکانداروں کو ضوابط کی پابندی کی ہدایت جاری کی گئی ہے اور اس کی نگرانی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ پی اے ایف گالف کلب میں وائلڈ لائف ٹیم کی کارروائی کے دوران 20 کوئوں اور 15 چیلوں کے گھونسلے ہٹا دیئے گئے تاکہ ائیر اسپیس کو محفوظ بنایا جا سکے۔