بلوچستان کے شمال بالائی علاقوں میں بارش کا نیا سلسلہ شروع
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بلوچستان کے شمال بالائی افغان سرحدی علاقوں میں رات گئے بارش کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، بلوچستان میں آج سرحدی کی نئی لہر کے داخل ہونے کی پیشنگوئی کر دی گئی ہے، بالائی علاقوں کے لوگ سیلابی ریلوں سے نکلے تو اب برفباری میں پھنس گئے ہیں۔
افغانستان کے جنوب میں موجود مغربی موسمی سسٹم رات گئے بلوچستان کے ساتھ شمال سرحدی علاقے بھی زیر اثر آگئے، چمن، قلعہ عبداللّٰہ، پشین سمیت مختلف علاقوں میں بارش جبکہ بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے آج سے بلوچستان میں ایک اور سائبیرین لہر کے داخل ہونے کی پیشنگوئی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شدید سردی کی نئی لہر اگلے تین دن تک برقرار رہ سکتی ہے جس کے اثرات بلوچستان اور سندھ کی ساحلی پٹی تک محسوس ہونے لگے گی۔
بلوچستان کے شمال بالائی علاقوں کے لوگ تباہ کن سیلابوں سے نکلے تو سنبھل ہی نہ پائے تھے کہ اب برفباری اور شدید سردی میں پھنس گئے ہیں۔
برفباری نے بالائی علاقوں کو شہری علاقوں سے زمینی رابطے معطل کر دیے ہیں، اس مشکل صورتحال میں بیشتر علاقے حکومت کی ریلیف سرگرمیوں سے محروم ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بالائی علاقوں بلوچستان کے علاقوں میں
پڑھیں:
کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
فائل فوٹوکوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 29 ہزار 340 کیوسک، نالہ چھاچھڑ سے 6 ہزار 113 کیوسک اور نالہ کالا بگا سے 2 ہزار 573 کیوسک کا سیلابی پانی گزر رہا ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق بارشوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے اور دریائے سندھ کوٹ مٹھن کے مقام پر 3لاکھ 42 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے فلڈ ریلیف، ریسکیو، میڈیکل اور لائیو سٹاک کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ دریائے سندھ میں کالاباغ، چشمہ اور ناح بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب جبکہ تربیلا، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب دیکھا گیا ہے۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن نے مزید بتایا کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور ہیڈ قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریا کے کنارے پر آباد افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔
اس کے علاوہ دریائے راوی ، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔