شہداد پور: شہری کا حیدرآباد کے رہائشی پر جان سے مارنے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
شہدادپور (نمائندہ جسارت) جانی پور محلہ کے رہائشی عبدالواجد قریشی نے حیدرآباد کے رہائشی سجاد عرف بھورا کے ظلم و زیادتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ عبدالواجد قریشی نے پریس کلب پہنچ کر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سجاد عرف بھورا حیدرآباد میں اسمگلنگ اور منشیات کے اڈے چلاتا ہے، اس نے ایک سال قبل میرے بھائی راشد قریشی کو زہریلی مین پڑی کھلا دی، جس کے باعث وہ کینسر جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہوگیا، اس کے علاج پر 15 لاکھ روپے خرچ کر چکے ہیں، ظلم اور زیادتی پر ہم نے سجاد عرف بھورا کے خلاف آواز اُٹھائی اور کینسر کے شکار بھائی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جس کے بعد سجاد عرف بھورا مشتعل ہو کر پولیس کو رشوت دے کر میرے بھائی ساجد قریشی پر حیدرآباد کے مارکیٹ تھانے میں جھوٹا چرس کا کیس درج کراکر اسے گرفتار کرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ سجاد عرف بھورا کے ظلم اور ناجائز حرکات جاری ہیں اور وہ مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دے کر ہمیں ہراساں کر رہا ہے، جس کی وجہ سے ہمارے خاندان کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی حیدرآباد سے اپیل کی کہ وہ نوٹس لے کر حیدرآباد میں اسمگلر اور منشیات کے اڈے چلانے والے سجاد عرف بھورا کے خلاف قانونی کارروائی کریں اور ان کے خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سجاد عرف بھورا کے
پڑھیں:
سانحہ بابوسر ٹاپ: ’بیٹا، بھائی، اہلیہ سب کھو دیے، مگر حوصلہ چٹان سے کم نہیں‘
گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں کئی سیاح بہہ گئے ان میں لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان بھی شامل تھا جس کے کئی افراد جاں بحق ہو گئے اور ان کی لاشوں کو ریسکیو آپریشن کر کے نکالا گیا۔ جس میں فہد اسلام، ڈاکٹر مشعال فاطمہ ان کے بیٹے عبدالہادی شامل تھے۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والے سعد اسلام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کا عقیدہ ہے ہر کسی نے دنیا سے جانا ہے۔ شاید ہماری قسمت میں ایسے ہی لکھا ہوا تھا میں اس بات پر بھی اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ڈیڈ باڈیز مل گئیں کیونکہ میں وہاں پر دیکھ کر آیا ہوں کہ سارے کے سارے خاندان پانی میں بہہ گئے ہیں اور ان کو پیچھے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
اس چٹان جیسے حوصلے کو سلام ہے
لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا کی مثال
بیٹا بھائی اہلیہ سب پانی کی نذر ہوگئے اور شکر کا انداز سبحان اللہ ۔
خدا اس ہمت کو ہمیشہ قائم رکھے
آمین ۔ pic.twitter.com/F6qroNj5iv
— صحرانورد (@Aadiiroy2) July 25, 2025
ان کا کہنا تھا کہ میں اللہ کا شکر ہی ادا کر سکتا ہوں، ظاہر ہے میں غمگین ہوں کیونکہ میں نے اپنا پھول جیسا بیٹا، باپ جیسے بڑے بھائی اور اچھی نیک سیرت اور حافظ قرآن بیوی کو کھویا ہے اب میری ایک سال کی بیٹی ہے اللہ اس کے لیے آسانی والا معاملہ کرے۔ اللہ مجھے اور میرے خاندان کو صبر عطا فرمائے اور سب مسلمانوں کو ایسی آفت سے بچائے۔
سوشل میڈیا صارفین سعد اسلام کے حوصلے کی تعریف کرتے نظر آئے اور مرحومین کی بخشش کے لیے دعا کی۔ ایک صارف نے لکھا کہ واقعی یہ صبر کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔
واقعی یہ صبر اور رضا بالقضا کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔ "لا یکلف اللہ نفساً إلا وسعہا" کا عملی مظہر دیکھ کر دل نم ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے صبر کو قبول فرمائے، ان کے پیاروں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور ان کے دل کو ہمیشہ اپنی خاص رحمت و سکون…
— sobia ashraf (@Sobiajournalist) July 25, 2025
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ انہوں نے دعا کی کہ اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں اور جن کا کوئی پیچھے ان کو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے۔
انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا
اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں جنکا یہ بھائی ذکر کر رہے ہیں جنکا کوئی پیچھے انکو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے
— سچا پٹواری® (@Satcha_Patwari) July 25, 2025
ایک سوشل میڈیا صارف کا ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھائی کی ہمت کو سلام ہے۔
بھائی کی ہمت کو سلام ہے https://t.co/no0Kyy9rq0
— Energy Engr (@KMazhar41818) July 25, 2025
واضح رہے کہ چند دن قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی پر بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آگیا تھا۔ اس المناک واقعے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کا دیور فہد اسلام اور 3 سالہ عبدالہادی جاں بحق ہوگئے
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بابو سر ٹاپ حادثے اور لاشیں دیامر حادثہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ سیلابی ریلہ فہد اسلام