بیرون ملک شہری کے اغوا اور تشدد میں ملوث 2 انسانی اسمگلر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف آئی اے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل ایبٹ آباد نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے بیرون ملک شہری کے اغوا اور تشدد میں ملوث بدنام زمانہ انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزمان کی شناخت محمد شہزاد اور غلام فاروق کے نام سے ہوئی۔ ملزمان کو ہری پور میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا۔ ملزم محمد شہزاد انسانی اسمگلروں کی مطلوب فہرست میں شامل تھا اور ترکیہ میں مقیم زاہد خان نامی اسمگلر کا پارٹنر تھا، جو پاکستان سے انسانی اسمگلنگ کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔
ملزم محمد شہزاد نے دیگر ساتھیوں کی مدد سے ایک شہری کو ترکیہ بھیجوا کر یرغمال بنایا اور وہاں موجود ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس پر تشدد کیا۔ ملزمان نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے متاثرہ شخص کے ناخن تک نکال دیے اور اس کے اہلِ خانہ سے رہائی کے نام پر تاوان وصول کیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزمان سادہ لوح شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر بھجواتے تھے اور بعدازاں یرغمال بنا کر تاوان وصول کرتے تھے۔ ملزم غلام فاروق بغیر لائسنس کے ٹریول ایجنسی چلا رہا تھا اور شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے کے نام پر لاکھوں روپے ہتھیانے میں ملوث پایا گیا۔
چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کے قبضے سے تین پاسپورٹ اور دیگر اہم شواہد برآمد کر لیے گئے۔ گرفتار ملزمان کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیرون ملک
پڑھیں:
خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
پنجاب میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ گئے جبکہ ملوث ملزمان کے سزاؤں کی شرح بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ایس ایس ڈی او کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 کے دوران پنجاب بھر میں خواتین کے خلاف جنسی زیادتی، اغوا، غیرت کے نام پر قتل اور گھریلو تشدد کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہوئے۔
خواتین سے زیادتی کے سب سے زیادہ 532 کیسز لاہور میں رپورٹ ہوئے لیکن صرف 2 مجرموں کو سزا ملی۔ فیصل آباد، قصور، اور دیگر اضلاع میں بھی صورتحال تشویشناک رہی۔خواتین کے اغوا کے سب سے زیادہ واقعات بھی لاہور میں رپورٹ ہوئے، جن کی تعداد 4510 رہی، مگر سزا صرف 5 مجرموں کو ملی۔
رپورٹ کے مطابق گھریلو تشدد کے کیسز میں گوجرانوالہ سرفہرست رہا، لیکن کسی بھی کیس میں کوئی سزا نہیں دی گئی۔رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین کے لیے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں، اور انصاف کا نظام مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتا ہے۔
واضح رہے کہ سماجی تنظیم ساحل نے گزشتہ ماہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملک بھر میں 2024 کے دوران خواتین پر تشدد کے کل 5 ہزار 253 کیس رپورٹ ہوئے، جن میں قتل، خودکشی، اغوا، ریپ، غیرت کے نام پر قتل، اور تشدد شامل تھا۔خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق ’ساحل رپورٹ‘ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے 81 مختلف اخبارات سے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کی گئی تھی۔