عمران خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
عمران خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(آئی پی ایس)بانئ پی ٹی آئی عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
ذرائع کے مطابق بانئ پی ٹی آئی نے کہا کہ صوبے میں بیڈ گورننس اور کرپشن کی شکایات مل رہی ہیں۔
جس پر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پوسٹنگ ٹرانسفرز میں میرا کوئی کردار نہیں، اراکین اسمبلی پوسٹنگ ٹرانسفرز کے لیے سفارش کرتے ہیں، پوسٹنگ ٹرانسفرز خود کرواتے ہیں، شکایتیں میرے خلاف کرتے ہیں۔
بانئ پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور سے کہا کہ پارٹی صدارت کا عہدہ اس لیے واپس لیا تاکہ آپ پر کام کا بوجھ کم ہو، اس لیے پارٹی عہدہ آپ سے لیا تاکہ آپ گڈ گورننس پر توجہ دے سکیں، آپ صوبے کے چیف ایگزیکٹیو ہیں، گورننس کو بہتر کریں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات کے دوران بانئ پی ٹی آئی نے کہا کہ میری مکمل سپورٹ ہے، آپ کو مکمل اختیار حاصل ہے، صوبے میں مبینہ کرپشن اور بیڈ گورننس سے متعلق شکایات کا خاتمہ کریں۔
بانئ ٹی آئی سے ملاقات کے بعد علی امین گنڈاپور نے معاون خصوصی اینٹی کرپشن سے ملاقات کی اور کہا کہ کے پی میں کرپشن کا خاتمہ کریں، آپ کو مکمل اخیتار ہے، جو بھی کرپشن میں ملوث ہے، قانون کے کٹہرے میں لائیں۔
دوسری جانب مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے واضح کر دیا ہے کہ جس کے خلاف شکایت ملی تحقیقات کی جائیں گی، تحقیقات کے بعد کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہو گی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور ملاقات کی
پڑھیں:
بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
ویب ڈیسک : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور آج پھر اپنی ہی جماعت پر برس پڑے اور کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، پارٹی کی اندرونی تقسیم عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ہے۔
راولپنڈی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے۔ کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟ عمران خان نے کئی بار کہا مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہوگی جس کے پاس اختیار ہے۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمہ دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ تشویشناک ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہاکہ پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں کیں مگر روکا گیا، پارٹی میں بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں انہیں خبردار کر رہا ہوں آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات اور سیاسی پروپیگنڈا ہمارے نقصان کا سبب ہے، بجٹ سے پہلے سیاسی دباؤ کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں۔دوسری جانب علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو آج بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی۔