ایپل کی جانب سے اپنے صارفین کیلئے دلچسپ اپ ڈیٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنے صارفین کیلئے آئی او ایس 18.3 اور آئی پیڈ او ایس 18.3 اپ ڈیٹس جاری کر دیں۔ نئے ورژن میں کمپنی کی جانب سے وژوئل اِنٹیلی جنس سپورٹ شامل کی گئی ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے صارف پوسٹر یا فلائر سے براہ راست کلینڈر ایپ میں ایونٹس کو شامل کر سکیں گے، اس کے علاوہ اپ ڈیٹ کے بعد فون سے مزید پودے اور جانوروں کو بھی پہچانا جا سکے گا۔ اپ ڈیٹ میں خبروں اور انٹرٹینمنٹ ایپس کی ایپل انٹیلی جنس نوٹیفیکیشن سمریز کو بھی ختم کر دیا ہے۔ ایپل کا کہنا ہے کہ یہ ایک وقتی اقدام ہے اور مستقبل میں صارف اگر چاہے تو اس کا انتخاب کر سکتا ہے۔ ایپل انٹیلی جنس کی جانب سے دی جانے والی تمام سمریز اب اِٹیلک فونٹس میں ہوں گی تاکہ دیگر نوٹیفکیشنز سے فرق کیا جا سکے، ان نوٹیفکیشنز سمریز کو لاک سکرین سے بھی مینج کیا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری ہے، حکومت 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے میں مصروف ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ملک میں اندازاً 14 ملین رہائشی یونٹس کی کمی کے پیش نظر حکومت آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے شرح سود کی سبسڈی اور 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔
تاہم، وزیراعظم آفس (پی ایم او) بھی ملک بھر میں اپنا پہلا گھر بنانے والوں کے لیے 10 مرلہ رہائشی یونٹس پر اس ممکنہ سبسڈی کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے لیکن آئی ایم ایف اس پر اعتراض اٹھا سکتا ہے۔
تین اور 5مرلہ کے لیے سود کی سبسڈی کا ممکنہ خرچ سالانہ 50 سے 70ارب روپے تک ہو سکتا ہے لیکن 10 مرلہ کے لیے یہ خرچ یقینی طور پر زیادہ ہوگا۔ ملک میں بینکنگ سیکٹر کو مارگیج فنانسنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور انہوں نے بقایا قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے وقت عدالتوں سے اسٹے آرڈرز جاری ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ قانونی تبدیلیاں کی گئیں لیکن مزید طریقہ کار کی ضروریات ہو سکتی ہیں جو پاکستان میں رہن کے مالیات (مارگیج فنانسنگ) کو فروغ دینے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔
ملک میں سستی رہائش سے متعلق حالیہ ملاقاتوں میں تقریباً تمام بینکوں کے نمائندوں نے بقایا اقساط کی وصولی میں حائل قانونی رکاوٹوں کا مسئلہ اٹھایا، چنانچہ تعمیراتی اور ہاؤسنگ سیکٹر کو بڑی سطح پر فروغ دینے سے پہلے اسے حل کرنے کے لیے وزارت قانون سے مشاورت کی گئی۔ ملک میں تازہ ترین مردم شماری کے مطابق تقریباً 30 ملین کچا/پکا رہائشی یونٹس موجود ہیں، لیکن اگر معیاری رہائش کی ضروریات کی بنیاد پر کمی کا تجزیہ کیا جائے تو ملک میں رہائشی یونٹس کی کمی کے حوالے سے درست ڈیٹا موجود نہیں ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری عید کے روز بھی نہ تھم سکی، مزید42 فلسطینی شہید
مزید :