UrduPoint:
2025-09-17@23:50:48 GMT
وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ وتحقیق رانا تنویر حسین سے بی جی آئی جینومکس گروپ (ساؤ تھ ایشیا) کے وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2025ء) وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ وتحقیق رانا تنویر حسین سے بی جی آئی جینومکس گروپ (ساؤ تھ ایشیا) کے وفد نے ڈاکٹر وانگ جیانگ کی قیادت میں ملاقات کی ۔بدھ کو ہونے والی ملاقات میں فوڈ سکیورٹی ،جینومیکس اور زرعی شعبے میں تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ اور دو طرفہ تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے دو طرفہ تعاون اور تحقیق نا گزیر ہے ،بی جی آئی کے ساتھ مل کر جدید جینیاتی ٹیکنالوجی کے فروغ سے پیدا وار میں اضافہ ہو گا اور فصلوں کو موسمی تغیرات سے محفوظ بنایا جا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ بی جی آئی کے ساتھ تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ اور مشترکہ منصوبوں کے خواہاں ہیں ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہے ،موجودہ حکومت اس شعبے کی ترقی اور بہتری کے موثر حکمت کے تحت کام کر رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقی سرگرمیوں کے نتائج اور جدید ٹیکنالوجی کسانوں کی دہلیز تک پہنچا کر نہ صرف پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے بلکہ غربت میں بھی نمایاں کمی آ سکتی ہے ۔انہوں نے بی جی آئی اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر زرعی شعبے کی ترقی آور بہتری کے لئے پر عزم ہیں ۔انہوں نے بی جی آئی گروپ کا پاکستان آمد پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تعاون کے فروغ سے زرعی شعبے میں جدت آئے گی ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کے فروغ کہا کہ
پڑھیں:
وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف سے ملاقات کی۔ وزارت تجارت کے مطابق گزشتہ روز تہران میں ہونے والی ملاقات میں پاک ایران معاشی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
دونوں رہنماؤں نے تجارت میں موجود رکاوٹوں کے خاتمے، برآمدات و درآمدات کے امکانات میں اضافہ، کمپلائنس، ثقافتی تبادلے اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود بھی موجود تھے جنہوں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر مشاورت کی۔یہ ملاقات اسلام آباد اور تہران کی جانب سے معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی جاری کوششوں کا مظہر قرار دی جا رہی ہے۔