وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ وتحقیق رانا تنویر حسین سے بی جی آئی جینومکس گروپ (ساؤ تھ ایشیا) کے وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2025ء) وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ وتحقیق رانا تنویر حسین سے بی جی آئی جینومکس گروپ (ساؤ تھ ایشیا) کے وفد نے ڈاکٹر وانگ جیانگ کی قیادت میں ملاقات کی ۔بدھ کو ہونے والی ملاقات میں فوڈ سکیورٹی ،جینومیکس اور زرعی شعبے میں تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ اور دو طرفہ تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے دو طرفہ تعاون اور تحقیق نا گزیر ہے ،بی جی آئی کے ساتھ مل کر جدید جینیاتی ٹیکنالوجی کے فروغ سے پیدا وار میں اضافہ ہو گا اور فصلوں کو موسمی تغیرات سے محفوظ بنایا جا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ بی جی آئی کے ساتھ تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ اور مشترکہ منصوبوں کے خواہاں ہیں ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہے ،موجودہ حکومت اس شعبے کی ترقی اور بہتری کے موثر حکمت کے تحت کام کر رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقی سرگرمیوں کے نتائج اور جدید ٹیکنالوجی کسانوں کی دہلیز تک پہنچا کر نہ صرف پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے بلکہ غربت میں بھی نمایاں کمی آ سکتی ہے ۔انہوں نے بی جی آئی اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر زرعی شعبے کی ترقی آور بہتری کے لئے پر عزم ہیں ۔انہوں نے بی جی آئی گروپ کا پاکستان آمد پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تعاون کے فروغ سے زرعی شعبے میں جدت آئے گی ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کے فروغ کہا کہ
پڑھیں:
سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
اسلام آباد:پاکستان اور آسیان ریجن کے درمیان معاشی اور تجارتی روابط کے فروغ پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے زیر اہتمام اہم سیمینار منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن قیصر احمد شیخ اور آسیان ممالک کے سفراء نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان، آسیان ممالک کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم کرنے والا اولین ملک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں خطوں کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 9 ارب سے 11 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان آسیان اور مشرق وسطیٰ کے درمیان کنیکٹیویٹی کا آسان ذریعہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں پاکستانی ہنر مند افراد آسیان ممالک میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جبکہ سی فوڈ، زراعت، چمڑے کی صنعت سمیت دیگر شعبوں میں تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے آسیان ممالک کے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ آئندہ چند برسوں میں پاکستان کی معیشت ایک ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین، مشرق وسطیٰ اور آسیان کے سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا سنہری موقع موجود ہے، اور حکومت سرمایہ کاروں کو مکمل سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی ریٹنگ مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اور آسیان ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی اور سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے محل وقوع کے اعتبار سے آسیان ریجن کے لیے بہترین تجارتی پارٹنر ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان زرعت، فارماسیوٹیکل، آئی ٹی اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں آسیان ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت علاقائی تجارت اور سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔