اب اہل خانہ قیدیوں سے ویڈیو کال پر بات کرسکیں گے، نئے نظام کا افتتاح ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے میں جیلوں کی ڈیجیٹلائزیشن کے پروگرام کا افتتاح کردیا، جس کے تحت اب اہل خانہ قیدیوں سے ویڈیو کال پر بات کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں جیل اصلاحاتی کمیٹی کو عمران خان تک رسائی نہ مل سکی، خدیجہ شاہ کا چیف جسٹس کو خط
پشاور میں جیلوں کی ڈیجیٹلائزیشن کے نظام کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہاکہ جیل میں موجود تمام قیدی مجرم نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی شہری کو سزا اس لیے دی جاتی ہے کہ اس کی اصلاح ہو سکے، جیل انسان کی اصلاح کے لیے بہت بہترین جگہ ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ہم صوبے میں جیلوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے کام کررہے ہیں، 39 جیلوں میں قیدیوں کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ اہل خانہ کو قیدیوں سے ملاقات کے لیے انتظار کرنا پڑتا تھا، اب تمام جیلوں کو ایک ڈیٹا بیس پر کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے جیل اصلاحات کا دائرہ کار خیبر پختونخوا تک بڑھا دیا
انہوں نے مزید کہاکہ میں جب جیل میں تھا تو مجھے گھر والوں سے بات کرانے کا کہا جاتا، مگر میں نے ہمیشہ انکار کیاکہ ایسے میں کمزور پڑ جاؤں گا میری بات نہ کرائی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اہل خانہ جیل اصلاحات ڈیجیٹلائزیشن علی امین گنڈاپور قیدیوں سے ملاقات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اہل خانہ جیل اصلاحات ڈیجیٹلائزیشن علی امین گنڈاپور قیدیوں سے ملاقات وزیراعلی خیبرپختونخوا وی نیوز علی امین گنڈاپور قیدیوں سے اہل خانہ نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیاست میں یہ حالت آ گئی ہے کہ اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے۔
راولپنڈی میں داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بات ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہی جس نے سوال کیا کہ علی امین صاحب! آپ فوجی شہداء کے جنازے میں شریک کیوں نہیں ہوتے؟
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں یہاں پر نہیں تھا، کئی جنازے ہوں گے جن پر وزیرِ اعظم نہیں آئے ہوں گے، اب میں یہ بات کروں کہ وزیرِ اعظم کیوں نہیں آئے، اس بات کا دلی دکھ ہے، سب ہمارے بھائی ہیں جو ہمارے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ تمہاری بھول ہے کہ میں پریشر لیتا ہوں، میں دباؤ قبول نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ اصل چیز ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے ہمیں کیا پالیسی بنانی ہے اور اقدامات کرنے ہیں، بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ میں شہید میجر عدنان کے گھر جاؤں گا، میں خود آرمی فیملی سے ہوں، میرے والد اور بھائی بھی آرمی سے ہیں، میرے بھائی نے کارگل جنگ لڑی، وہ رات کو محاذ پر جاتا تو میری ماں روتی تھی۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء کی جانب سے جنازوں پر بیانات دیے گئے، سمجھتا ہوں اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔