حکومتی محکمے نے رمضان المبارک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ظاہر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 29 جنوری 2025ء ) حکومتی محکمے نے رمضان المبارک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ظاہر کر دیا، عوام ماہ مبارک میں سبزیوں، دالوں، چکن سمیت متعدد اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافے کیلئے تیار ہو جائیں۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے رمضان المبارک سے قبل مصنوعی مہنگائی کے خدشے کا اظہار کردیا۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے تمام صوبوں کومراسلہ جاری کردیا۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام سے قبل آلو،پیاز،ٹماٹر،چکن اور دال سمیت متعدد اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، رمضان سے دو ہفتے قبل گراں فروش بے قابو ہو جاتے ہیں، گراں فروشوں کو لگام دینے کے لیے مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رمضان میں دالوں کی مانگ 50 فیصد بڑھ جاتی ہے، ماہ صیام میں دالوں کا استعمال 0.03 ملین ٹن سے بڑھ کر0.06 ملین ٹن ہو جاتا ہے، چکن،خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی مانگ بھی کئی فیصد بڑھ جاتی ہے۔
(جاری ہے)
مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ رمضان کے دوران پھلوں میں سیب،کیلے اور دیگر کا بھی استعمال بڑھ جاتا ہے، رمضان میں آلو کا استعمال 0.3 ملین ٹن سے بڑھ کر 0.64 ملین ٹن ہو جاتا ہے۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام سخت کیا جائے تو مصنوعی مہنگائی پر قابو پایا جاسکتا ہے، منافع خوروں کے خلاف رمضان سے قبل آپریشن شروع کیا جائے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی
فوٹوفائلنور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
مجرم ظاہر جعفر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کرایا، سزائے موت دینے کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کیا گیا۔
درخواست کے مطابق ویڈیوز ٹرائل کے دوران درست ثابت بھی نہیں کی گئیں حتیٰ کہ ملزم کو ویڈیو ریکارڈنگ فراہم بھی نہیں کی گئی۔
اسلام آباد کی نور مقدم کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے۔ تاہم نور مقدم قتل کیس کے مجرم کو اب بھی سزا نہیں دی گئی۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرائل کے دوران کبھی وہ ویڈیوز چلا کر بھی نہیں دیکھی گئیں، فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، فیصلے پر نظرثانی کی ٹھوس وجوہات ہیں۔
سزا یافتہ مجرم کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی لیکن عدالت نے متفرق درخواست پر فیصلہ نہیں دیا۔