امریکی صدر کی وفاقی ملازمین کو سرکاری نوکری چھوڑنے پر آفر
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی سرکاری ملازمین کو نوکری چھوڑنے کے بدلے 8 ماہ کی تنخواہ دینے کی آفر دیتے ہوئے کہا ہےکہ یہ آفر 6 فروری تک رہے گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی ملازمین کو ایک میل موصول ہوئی ہے، جس میں امریکی صدر نے کہا کہ جو ملازمین یہ آفر لینا چاہتے ہیں وہ اس ای میل کے جواب میں استعفیٰ (Resign) لکھ کر بھیج دیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے خصوصی محکمے کی مشیر کی جانب سے تقریبا 20 لاکھ کے قریب سرکاری ملازمین کو ای میل بھیجی گئی ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ 10 فیصد ملازمین حکومت کی آفر کو قبول کرسکتے ہیں جو تقریباً 2 لاکھ ملازمین بنتے ہیں جس سے حکومت کو تقریباً 100 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ خیال رہےکہ کیٹی ملر جو محکمہ سرکاری امور کی بہتری کے مشاورتی بورڈ کی رکن ہیں،یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں خصوصی طور پر قائم کیا گیا ہے، اس کی سربراہی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کر رہے ہیں۔ اس محکمے کا بنیادی مقصد حکومت کے حجم کو کم کرنا اور اس کے انتظامی امور کو مزید مؤثر بنانا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملازمین کو
پڑھیں:
میر واعظ کی طرف سے کشمیری سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی کی مذمت
سرینگر سے جاری ایک بیان میں حریت رہنما نے کہا کہ یہ ظلم ہے اور منتخب حکومت کا فرض ہے کہ وہ وقتا فوقتا کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کے خلاف کھڑی ہو اور ملازمین کے حقوق کا تحفظ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مزید تین کشمیری ملازمین کی سرکاری ملازمت سے غیر انسانی اور جبری برطرفی کی مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اس اقدام کو ظالمانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ظلم ہے اور منتخب حکومت کا فرض ہے کہ وہ وقتا فوقتا کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کے خلاف کھڑی ہو اور ملازمین کے حقوق کا تحفظ کرے۔ میر واعظ نے کہا کہ بین المذاہب مکالمے کو ایک اخلاقی تحریک میں تبدیل ہونا چاہیے جس کی جڑیں انصاف پر ہوں، کیونکہ انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مذہبی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ قوم پرستی سے اوپر اٹھیں، تنوع کی حفاظت کریں اور اقلیتوں کے حوالے سے اکثریت کے اخلاقی فرض کو برقرار رکھیں۔ فلسطین سے کشمیر تک صرف انصاف، بات چیت اور باہمی احترام ہی پائیدار امن اور انسانی مشکلات کا خاتمہ کر سکتا ہے۔