Express News:
2025-06-09@16:17:25 GMT

سول اسپتال کراچی میں 24 گھنٹے سے بجلی معطل

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کراچی:

سندھ کے سب سے بڑے ٹیچنگ اسپتال ڈاکٹر روتھ فاؤ سول اسپتال کے بیشتر یونٹوں میں منگل سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گزشتہ 24 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے اسپتال کے او ٹی کمپلیکس، آرتھوپیڈک، میڈیکل و سرجیکل یونٹوں سمیت نصف اسپتال میں بجلی نہیں۔ 

اسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری نے اپکسپریس کو بتایا کہ سول اسپتال کو فراہم جانے والی بجلی کی ایک پی ایم ٹی کافی عرصے سے خراب ہے۔ آئے دن پی ایم ٹی میں فنی خرابی رہتی ہے جس کی وجہ سے اسپتال کے متعدد اہم شعبوں میں اچانک بریک ڈاؤن ہوجاتا ہے، جس سے دوران آپریشن میں مریضوں کی جان کو بھی شدید خطرات  لاحق ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پی ایم ٹی کی تبدیلی کے لیے متعدد بار مکتوب بھی لکھے گئےلیکن ہماری درخواست پرابھی تک غور نہیں کیا گیا۔ انھوں نےبتایا کہ منگل کی شام سے سول اسپتال کی ایک پی ایم ٹی خراب ہونے کی وجہ اسپتال کے اپریشن تھیٹر سمیت متعدد یونٹوں میں بجلی نہیں تاہم اسپتال میں موجود 730 کلو واٹ کے دو جنرٹیروں کی مدد سے بجلی کی فراہمی کی جارہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ جن یونٹوں میں بجلی کی فراہمی 24 گھنٹوں سے معطل ہے ان یونٹوں کو جنریٹرز سے بجلی فراہم کی جارہی ہے اور اب تک 3 لاکھ روپے سے زائد کا ڈیزل ڈالا جاچکا ہے، جبکہ مسلسل چلنے والے جنریٹروں میں آئل بھی ڈالا گیا ہے۔ 

ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ زیر علاج مریضوں اور ان کے تیماداروں کو بجلی کی مسلسل فراہمی کی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید بتایاکہ پی ایم ٹی میں فنی خرابی کی وجہ سے اسپتال کے یونٹوں میں اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے جنریٹروں کی مدد سے مریضوں کو بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کو آئے دن بجلی کے بریک ڈاؤن کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بجلی کی فراہمی سول اسپتال یونٹوں میں اسپتال کے پی ایم ٹی بتایا کہ سے بجلی کی وجہ

پڑھیں:

کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا

لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا اورمزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ہفتے اوراتوارکی درمیانی شب لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر 30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا اورمزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔

فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پر کولنگ کا عمل جاری ہے، فائر بریگیڈ حکام کاکہنا ہے فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پرکولنگ ایک سے دو روز تک جاری رہ سکتا ہے، آگ پرکے ایم سی فائربریگیڈ ،ریسکیو 1122 ،کے پی ٹی، پاک بحریہ لانڈھی، کورنگی اورنیوکراچی کے صنعتی زونز کے فائر ٹینڈرزاوردیگر اداروں کی مدد سے قابو پایا گیا۔

خوفناک آتشزدگی کے باعث فیکٹروں کی عمارتوں کا کچھ حصہ گرگیا جبکہ فیکٹری کی عمارتوں کوانتہائی مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔

سیکرٹری لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ غلام یاسین سانگرو کے مطابق ہفتے اوراتوارکی درمیانی شب 3 بجکر 37 منٹ پرپٹرولنگ گاڑی نے نجی فیکٹری میں دھواں اٹھتا دیکھا۔ جہاں کاسمیٹک کا سامان، آئل اورپیکجنگ سامان کی وجہ سے آگ تیزی سے بھڑکتی چلی گئی۔

آگ نے متصل تین پرانے کپڑوں کے گوداموں اور فیکٹریوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا چیف فائر آفیسر کے ایم سی ہمایوں خان نے بتایا کہ لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آگ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سوا تین بجے کے قریب لگی تھی۔

ای پی زون میں کے ایم سی کا فائر اسٹیشن موجود ہے جس نے فوری ریسپانس دیا کولنگ آئل ، سینیٹائزراور پرفیوم بنانے والی فیکٹری پوری آب وتاب کے ساتھ جل رہی تھی اور آگ سے دوسری فیکٹری بھی متاثر ہو چکی تھی جس پر کے ایم سی فائر بریگیڈ نے مزید گاڑیاں طلب کی اور 14 فائر ٹینڈر 2 باؤزر اور اسنارکل موقع پر پہنچے اور فیکٹریوں میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے گرینڈ اریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا۔

اور کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پا کر اسے مزید پھیلنے سے روک دیا یہ ہی وجہ سے کہ آگ تین فیکٹریوں تک ہی محدود رہی۔

چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ انھوں نے بتایاکہ فائر بریگیڈ کا عملہ کولنگ کے عمل میں داخل ہو گیا ہے اور جو شیڈز زدہ فیکٹری گری تھی جس کی وجہ سے فائر فائیٹرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ گیا ہے۔

ای پی زون کی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں وہ ڈمپر اور ایکسیویٹر کو منگوائیں تاکہ روٹس کو کلیئر کیا جا سکے اورفائرفائیٹرز بچی کچی چنگاریوں کو بھی بھجائے ہمایوں خان نے بتایا کہ فیکٹریوں میں لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ آگ کے باعث اسٹیم اور گیسز کی وجہ سے تین فائر فائیٹرز جھلس کرزخمی ہوئے  جنہیں فوری برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔

فائرآفیسرمحسن 23 فیصد اورصفیان اورحمزہ معمولی نوعیت کے جھلس کر زخمی ہوئے انھوں نے بتایا کہ کے ایم سی فائر بریگیڈ کا عملہ فرنٹ لائن پر فائر فائیٹنگ کررہا ہےاورجلد ازجلد اس آپریشن کو مکمل کیا جائے گا۔

چیف فائرآفیسرنے بتایا کہ ای پی زون میں جاری آپریشن کو میئر کراچی مرتضیٰ وہاب براہ راست لیڈ کررہے ہیں اور لمحہ بہ لمحہ معلومات لے رہے ہیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فیکٹریوں میں لگنے والی آگ 18 سے 20 گھنٹوں میں کنٹرول ہو گئی تھی لیکن مکمل صورتحال پر قابو پانے اور کولنگ کے عمل کو مکمل کرنے پرایک سے دو دن لگ سکتے ہیں کیونکہ فیکٹریوں میں لنڈا کے کپڑوں سمیت دیگر سامان موجود ہے جب تک کپڑوں کوکھول کر ان میں موجود چنگاریوں کو نہیں بھجایا جائے گا۔

اس وقت کولنگ کا عمل مکمل نہیں ہوگا انھون نے بتایاکہ ہمارا بنیادی اصول ہے کہ ہم آخری چنگاری تک فائرفائیٹنگ  کرتے ہیں۔

چیف فائرآفیسر نے بتایا کہ جس فیکٹری کا حصہ گرا وہ فیکٹری پری کاسٹ چھت کی بنی ہوئی ہے اور اس کے پلرز40 فٹ سے زاید بلند ہیں  جب عمارت کی ٹانگیں لمبی ہوں گی تو عمارت ویسے ہی کمزور ہو جائے گی  انھوں نے بتایا کہ ہوا کے پریشرکے باوجود فائرفائیٹرزکی جانب سے آگ پرقابوپایا قابل ستائش ہے اور یہ ہمارے کام سے مخلصی کا ایک ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جامعہ کراچی میں پانی کی کوئی مرکزی لائن نہیں پھٹی، چیف انجینئر واٹر کارپوریشن
  • جامعہ کراچی میں پانی کی 36 انچ کی لائن لیک، قبرستان تالاب بن گیا
  • کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا
  • کراچی: فیکٹریوں میں لگی آگ پر 30 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر 20 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
  • کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 2 بار زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ کی گئی
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق  
  • سول اسپتال کراچی میں پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی، عباسی اسپتال میں بیل گھس آیا، بھگدڑ مچ گئی
  • کراچی، سول اسپتال میں کیماڑی پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار