Express News:
2025-11-03@06:55:13 GMT

سول اسپتال کراچی میں 24 گھنٹے سے بجلی معطل

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کراچی:

سندھ کے سب سے بڑے ٹیچنگ اسپتال ڈاکٹر روتھ فاؤ سول اسپتال کے بیشتر یونٹوں میں منگل سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گزشتہ 24 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے اسپتال کے او ٹی کمپلیکس، آرتھوپیڈک، میڈیکل و سرجیکل یونٹوں سمیت نصف اسپتال میں بجلی نہیں۔ 

اسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری نے اپکسپریس کو بتایا کہ سول اسپتال کو فراہم جانے والی بجلی کی ایک پی ایم ٹی کافی عرصے سے خراب ہے۔ آئے دن پی ایم ٹی میں فنی خرابی رہتی ہے جس کی وجہ سے اسپتال کے متعدد اہم شعبوں میں اچانک بریک ڈاؤن ہوجاتا ہے، جس سے دوران آپریشن میں مریضوں کی جان کو بھی شدید خطرات  لاحق ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پی ایم ٹی کی تبدیلی کے لیے متعدد بار مکتوب بھی لکھے گئےلیکن ہماری درخواست پرابھی تک غور نہیں کیا گیا۔ انھوں نےبتایا کہ منگل کی شام سے سول اسپتال کی ایک پی ایم ٹی خراب ہونے کی وجہ اسپتال کے اپریشن تھیٹر سمیت متعدد یونٹوں میں بجلی نہیں تاہم اسپتال میں موجود 730 کلو واٹ کے دو جنرٹیروں کی مدد سے بجلی کی فراہمی کی جارہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ جن یونٹوں میں بجلی کی فراہمی 24 گھنٹوں سے معطل ہے ان یونٹوں کو جنریٹرز سے بجلی فراہم کی جارہی ہے اور اب تک 3 لاکھ روپے سے زائد کا ڈیزل ڈالا جاچکا ہے، جبکہ مسلسل چلنے والے جنریٹروں میں آئل بھی ڈالا گیا ہے۔ 

ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ زیر علاج مریضوں اور ان کے تیماداروں کو بجلی کی مسلسل فراہمی کی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید بتایاکہ پی ایم ٹی میں فنی خرابی کی وجہ سے اسپتال کے یونٹوں میں اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے جنریٹروں کی مدد سے مریضوں کو بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کو آئے دن بجلی کے بریک ڈاؤن کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بجلی کی فراہمی سول اسپتال یونٹوں میں اسپتال کے پی ایم ٹی بتایا کہ سے بجلی کی وجہ

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ہنگو:دوآبہ میں پولیس قافلے پر دھماکے سے متاثرہ گاڑی کے قریب سیکورٹی اہلکار و مقامی افراد جمع ہیں، چھوٹی تصویر میں دھماکے میں زخمی ہونیوالے ایس ایچ او دوآبہ عمران الدین کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے
  • اڈیالہ میں ڈاکٹروں نے بتایا پتے میں پتھری ہے، ہسپتال داخل ہوں: شاہ محمود  
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور
  • جیل میں ڈاکٹروں نے پتھری کا بتایا، آپریشن کیلئے اسپتال میں ہوں، شاہ محمود
  • شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کا چترال میں یونیورسٹی، اسپتال اور گیس سہولت فراہم کرنے کا اعلان
  • کوئٹہ: موبائل فون، انٹرنیٹ ڈیٹا سروس 24 گھنٹے کیلئے معطل