سول اسپتال کراچی میں 24 گھنٹے سے بجلی معطل
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی:
سندھ کے سب سے بڑے ٹیچنگ اسپتال ڈاکٹر روتھ فاؤ سول اسپتال کے بیشتر یونٹوں میں منگل سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گزشتہ 24 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے اسپتال کے او ٹی کمپلیکس، آرتھوپیڈک، میڈیکل و سرجیکل یونٹوں سمیت نصف اسپتال میں بجلی نہیں۔
اسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری نے اپکسپریس کو بتایا کہ سول اسپتال کو فراہم جانے والی بجلی کی ایک پی ایم ٹی کافی عرصے سے خراب ہے۔ آئے دن پی ایم ٹی میں فنی خرابی رہتی ہے جس کی وجہ سے اسپتال کے متعدد اہم شعبوں میں اچانک بریک ڈاؤن ہوجاتا ہے، جس سے دوران آپریشن میں مریضوں کی جان کو بھی شدید خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پی ایم ٹی کی تبدیلی کے لیے متعدد بار مکتوب بھی لکھے گئےلیکن ہماری درخواست پرابھی تک غور نہیں کیا گیا۔ انھوں نےبتایا کہ منگل کی شام سے سول اسپتال کی ایک پی ایم ٹی خراب ہونے کی وجہ اسپتال کے اپریشن تھیٹر سمیت متعدد یونٹوں میں بجلی نہیں تاہم اسپتال میں موجود 730 کلو واٹ کے دو جنرٹیروں کی مدد سے بجلی کی فراہمی کی جارہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ جن یونٹوں میں بجلی کی فراہمی 24 گھنٹوں سے معطل ہے ان یونٹوں کو جنریٹرز سے بجلی فراہم کی جارہی ہے اور اب تک 3 لاکھ روپے سے زائد کا ڈیزل ڈالا جاچکا ہے، جبکہ مسلسل چلنے والے جنریٹروں میں آئل بھی ڈالا گیا ہے۔
ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ زیر علاج مریضوں اور ان کے تیماداروں کو بجلی کی مسلسل فراہمی کی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید بتایاکہ پی ایم ٹی میں فنی خرابی کی وجہ سے اسپتال کے یونٹوں میں اچانک بجلی کی فراہمی معطل ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے جنریٹروں کی مدد سے مریضوں کو بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کو آئے دن بجلی کے بریک ڈاؤن کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بجلی کی فراہمی سول اسپتال یونٹوں میں اسپتال کے پی ایم ٹی بتایا کہ سے بجلی کی وجہ
پڑھیں:
نئی کینال تنازع پر دھرنا، کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
ملک کے دیگر شہروں میں ادویات کی قلت کا فوری خدشہ نہیں ہے، کیونکہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کا اسٹاک ہر شہر میں رکھا جاتا ہے اور کول چین کی ضرورت والی زیادہ تر ادویات فضائی راستے ہی سے بھجوائی جاتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ پر نئی کینالز نکالنے کے تنازع کے باعث قومی شاہراہ پر دیئے گئے دھرنوں کی وجہ سے کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق احتجاج کے دوران ہائی ویز کی بندش کے باعث کراچی سے پنجاب اور دیگر صوبوں کو ادویات کی ترسیل معطل ہو گئی ہے اور اہم ادویات فضائی راستے سے بھجوائی جا رہی ہیں، جبکہ لاجسٹک کمپنیوں نے زمینی راستے سے ترسیل کیلئے اسٹاک لینا بھی بند کر دیا ہے۔ پاکستان کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالصمد میمن کے مطابق ہائی ویز کی بندش سے ادویات کی ترسیل میں رکاوٹ کا سامنا ہے، زمینی راستے سے بھجوائی جانے والی ادویات پھنسی ہوئی ہیں اور اب اہم ادویات فضائی راستے سے بھجوائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں ادویات کی قلت کا فوری خدشہ نہیں ہے، کیونکہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کا اسٹاک ہر شہر میں رکھا جاتا ہے اور کول چین کی ضرورت والی زیادہ تر ادویات فضائی راستے ہی سے بھجوائی جاتی ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ راستوں کی بندش کا دورانیہ بڑھنے کی صورت میں ادویات کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔