اسلام آباد:سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے  کہ متنازع پیکا ایکٹ تحریک انصاف (  پی ٹی آئی) دور میں آرڈیننس کے ذریعے آیا تھا، جو بہت سخت تھا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہاکہ آج جتنی میڈیا کی آزادی ہے یہ مشرف کے دور میں ملی، ایسے یوٹیوبر بیٹھے ہوئے ہیں جو ملک کے خلاف باتیں کررہے ہوتے ہیں، ملک مخالف بات کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر یہ حکومت فارم 47 کی ہے تو اس کو لیگل لائز پی ٹی آئی نے کیا ہے، پارلیمنٹ کا کام قانون سازی ہے اس سے کوئی نہیں روک سکتا، پیکا ایکٹ میں ایک لائن شامل کرنی چاہیے کہ فیک نیوز کے معاملے میں سیاستدان ہو یا کوئی بھی سب کو برابر کی سزا دی جائے گی۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اگرپارلیمنٹ کہتی کہ آئین قانون ہے تو فوج ، عدالتوں اور سب کو ماننا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیصل واوڈا

پڑھیں:

بلوچستان واقعہ، غیرت کے نام پر قتل کی گئی خاتون کی والدہ کا متنازع بیان، مبینہ قاتلوں کی رہائی کا مطالبہ

کوئٹہ(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری میں پیش آنے والا غیرت کے نام پر قتل کا افسوسناک واقعہ اس وقت سوشل میڈیا، انسانی حقوق کی تنظیموں اور قومی ذرائع ابلاغ میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ ڈیگاری غیرت قتل کیس نے یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ کیا آج کے دور میں بھی رسم و رواج انسانی زندگی سے زیادہ اہم ہو چکے ہیں؟

واقعے کی تفصیلات ، ایک المناک کہانی
یہ افسوسناک واقعہ عید الاضحیٰ سے تین روز قبل پیش آیا۔

بانو بی بی اور احسان اللہ کو مبینہ طور پر ایک مقامی قبائلی جرگے کے حکم پر قتل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق پندرہ افراد تین گاڑیوں میں مقتولین کو ایک ویرانے میں لے گئے۔

واردات کے دوران فائرنگ کی گئی اور ویڈیو بھی بنائی گئی، جو بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔

مقتولہ کی ماں کا متنازع بیان
مزید حیرت انگیز پہلو تب سامنے آیا جب مقتولہ بانو بی بی کی والدہ نے ویڈیو بیان میں کہا:

“یہ قتل بلوچی رسم و رواج کے تحت کیا گیا اور یہ سزا تھی۔”

ان کے مطابق بانو کے مبینہ تعلقات ایک لڑکے سے تھے، جس کی ٹک ٹاک ویڈیوز نے گھر والوں کو مشتعل کر دیا تھا۔

انہوں نے سردار شیر باز ساتکزئی سمیت گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کر دیا۔

یہ بیان سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہے، جہاں لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ماں کو بیٹی کی جان سے زیادہ رسم و رواج عزیز ہو گئے؟

سردار شیر باز کا مؤقف: ’میری سربراہی میں کوئی جرگہ نہیں ہوا‘
سردار شیر باز ساتکزئی، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے جرگے کی صدارت کی، نے بی بی سی اردو سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے ان الزامات کی تردید کی:

“میری سربراہی میں کوئی جرگہ منعقد نہیں ہوا۔”

“لوگوں نے گاؤں کی سطح پر خود ہی فیصلہ کیا۔”

یہ تضاد کیس کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ شاید قانون سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پولیس کی کارروائی اور قانونی پیشرفت
پولیس نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ شامل دفعات:

دفعہ 302 (قتل)

7-ATA (انسداد دہشت گردی ایکٹ)

اب تک کی پیشرفت:

20 افراد گرفتار

11 افراد، جن میں سردار بھی شامل ہیں، ریمانڈ پر ہیں

انسانی حقوق کی تنظیموں کا ردعمل
بانو کے قتل پر انسانی حقوق کی مقامی و بین الاقوامی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ:

ملزمان کو سخت سزا دی جائے

غیرت کے نام پر قتل کو رسم و رواج سے جوڑنے کا سلسلہ بند کیا جائے

متاثرہ خاندان کو تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے

غیرت کے نام پر قتل: ایک قومی المیہ
پاکستان میں ہر سال درجنوں لڑکیاں اور خواتین غیرت کے نام پر قتل ہوتی ہیں۔ ان کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں:

شادی سے انکار

تعلقات کے شبہات

ذاتی دشمنیاں

یہ جرائم اکثر جرگوں یا پنچایتوں کے فیصلوں کی آڑ میں کیے جاتے ہیں، جن کی نہ قانونی حیثیت ہے اور نہ ہی انسانی بنیادوں پر جواز۔

ہماری ذمہ داری  ایک اجتماعی سوچ کی ضرورت
یہ وقت ہے کہ ہم بحیثیت قوم اپنے رویوں پر نظر ثانی کریں:

قانون کو بالا دستی دیں، نہ کہ قبائلی فیصلوں کو

خواتین کی جان و مال کو تحفظ فراہم کریں

مذہب اور ثقافت کے نام پر ظلم کو جائز نہ ٹھہرائیں

 ڈیگاری کیس ایک امتحان ہے – ریاست خاموش نہ رہے
ڈیگاری غیرت قتل کیس صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ ایک آئینہ ہے جو ہمارے معاشرتی، قانونی اور اخلاقی رویوں کی عکاسی کرتا ہے۔ اگر اب بھی ہم نے آواز نہ اٹھائی تو نہ جانے کتنی “بانو بیبیاں” رسم و رواج کی بھینٹ چڑھتی رہیں گی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا ایک اور متنازع قدم، پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور
  • ہانیہ عامر اور عاشر وجاہت کی متنازع ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دوستی ختم ہوگئی؟
  • حمزہ علی عباسی کو حجاب سے متعلق متنازع بیان دینا مہنگا پڑگیا
  • ’اسلام میں سر ڈھانپنا فرض نہیں‘، حمزہ علی عباسی کا حجاب پر متنازع مؤقف تنقید کی زد میں
  • 26 نومبراحتجاج ،پی ٹی آئی کارکنان کو 6،6ماہ قید کی سزائیں
  • پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 متفقہ طور پر منظور  
  • ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی
  • بلوچستان واقعہ، غیرت کے نام پر قتل کی گئی خاتون کی والدہ کا متنازع بیان، مبینہ قاتلوں کی رہائی کا مطالبہ
  • خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کیخلاف اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی