سینیٹر فیصل واوڈا  کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور زیادہ عرصے تک خیبر پختونخوا کی وزارت اعلیٰ پر نظر نہیں آرہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے پیش گوئی کی کہ بیرسٹر گوہر زیادہ عرصے چیئرمین پی ٹی آئی نہیں رہیں گے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کو مزید چھ سے آٹھ ماہ تک ریلیف ملتا نظر نہیں آرہا۔ پی ٹی آئی کی نئی قیادت کے تحت پنجاب میں پی ٹی آئی کا کوئی جلسہ یا جلوس نہیں ہوگا۔

بانی پی ٹی آئی اور علی امین گنڈاپور میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی

بانئ پی ٹی آئی عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کہا تھا کہ ٹرمپ کارڈ سے پی ٹی آئی کو مایوسی ہوگی، ٹرمپ کارڈ کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے، پی ٹی آئی کےلیے پنجاب سے کوئی نہیں نکلے گا۔

فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ اب تو بانی پی ٹی آئی خود کہہ رہے ہیں کہ ان کے رہنما کمپرومائزڈ ہیں، بانی پی ٹی آئی کی سطح پر نہ کوئی مذاکرات ہیں نہ ڈیل ہے اور نہ ڈھیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس حکومت کو پی ٹی آئی فارم 47 کی حکومت کہتی تھی اس سے مذاکرات کیوں کیے؟ اس حکومت میں بھی ایک شہزاد اکبر اور ایک اعظم خان موجود ہیں، پی ٹی آئی والے نہیں چاہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں۔ 190ملین پاؤنڈ کا کیس اوپن اینڈ شیٹ کیس تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیصل واوڈا بانی پی ٹی پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی علی امین کہا کہ

پڑھیں:

مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس : ریلیف سنی اتحاد کی جگہ پی ٹی آئی کو دیا گیا، جسٹس امین الدین کے ریمارکس

سپریم کورٹ آف پاکستان میں مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواستوں کی سماعت کا آغاز ہو گیا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی آئینی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے، جسے براہِ راست نشر کیا جا رہا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ مخصوص نشستوں کا ریلیف سنی اتحاد کونسل کی بجائے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دیا گیا۔ انہوں نے وکیل فیصل صدیقی سے استفسار کیا کہ بطور وکیل سنی اتحاد، کیا وہ اس فیصلے سے متفق ہیں، جس پر فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ وہ فیصلے سے متفق ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ کیا مخصوص نشستیں خالی چھوڑی جا سکتی تھیں، انہوں نے کہا کہ عدالت کو اس نکتے پر وکلا کی معاونت درکار ہے۔ فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ وہ پہلے اکثریتی فیصلہ مکمل پڑھنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی کیس: 3 دن کی مدت 15 روز تک بڑھاتے ہوئے آئین ری رائٹ کیا گیا، جسٹس مسرت ہلالی کے ریمارکس

فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا مفاد مخصوص نشستوں کے معاملے میں ایک تھا، اس لیے انہیں پی ٹی آئی کو نشستیں ملنے پر اعتراض نہیں۔ تاہم جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ جب دونوں جماعتوں کا آئینی و تنظیمی ڈھانچہ مختلف ہے تو مفاد کیسے ایک ہو سکتا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے بھی کہا کہ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستوں پر مفاد مشترک ضرور ہو سکتا ہے، فیصل صدیقی نے جسٹس منصور علی شاہ کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالات ایسے بنے کہ ارکان کو سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونا پڑا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا کسی امیدوار نے خود ان وجوہات کا ذکر کیا جن کی بنیاد پر اسے سنی اتحاد میں جانا پڑا یا یہ بتایا کہ وہ مجبور تھے، عدالت نے یہ بھی جاننا چاہا کہ کیا اس حوالے سے کوئی باقاعدہ موقف پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل کے ریمارکس

فیصل صدیقی نے وضاحت کی کہ اکثریتی فیصلے کے مطابق یہ بات اہم نہیں کہ کسی فریق نے خود عدالت سے رجوع کیا یا نہیں، بلکہ اہم قانونی نکات کا تعین ضروری تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مخصوص نشستیں عام طور پر ممبران کے تناسب سے دی جاتی ہیں، تاہم بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کی کامیابی کی وجہ سے پیچیدگیاں پیدا ہوئیں، ان کے مطابق پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدواروں نے مکمل انصاف کا تقاضا کیا۔

وکیل فیصل صدیقی نے بینچ کی توجہ اس اہم سوال کی طرف دلائی کہ کیا آزاد امیدواروں کے حصے کی مخصوص نشستیں 3 مختلف جماعتوں میں تقسیم کی جا سکتی ہیں، ان کے مطابق یہ نکتہ بھی اہم ہے کہ آیا پی ٹی آئی نے بطور جماعت انتخابات میں حصہ لیا یا نہیں۔

مزید پڑھیں:مخصوص نشستوں کا کیس: کیا 2 ججوں کو واپس لانے کے لیے کوئی دعوت نامہ بھیجیں؟ جسٹس محمد علی مظہر

جس پر جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے سامنے یہ سوال نہیں تھا کہ پی ٹی آئی نے بطور جماعت الیکشن لڑا یا نہیں، فیصل صدیقی کا مؤقف تھا کہ اکثریتی فیصلے نے اس نکتے کو بھی طے کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی بینچ پی ٹی آئی جسٹس امین الدین خان سپریم کورٹ سنی اتحاد کونسل فیصل صدیقی

متعلقہ مضامین

  • بشریٰ بی بی نے عمران خان کو کس چیز سے روکا؟ بڑی پیشرفت سامنے آگئی
  • امریکی صدر نے کبھی کسی آرمی چیف کو اس طرح پروٹوکول نہیں دیا، فیصل واوڈا
  • عمران خان نے پیغام دیا، بجٹ کی منظوری میری طرف سے ہوگی. علی امین گنڈا پور
  • عمران خان نے پیغام دیا کہ بجٹ کی منظوری میری طرف سے ہوگی، علی امین گنڈا پور
  • ایران اسرائیل کشیدگی بڑھنے سے جنگ دنیا بھر میں پھیل جائےگی، فیصل واوڈا
  • فیض حمید کا کورٹ مارشل بھی ہوگا اور عمر قید بھی ہوگی، سینیٹر فیصل واوڈا
  • باتیں علی امین گنڈا پور کی
  • بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں کوئی بات چیت نہیں ہورہی اور نہ ہی ہوگی
  • سیاست کے لئے پہلے ٹریننگ عمران خان سے لی:فیصل واڈا
  • مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس : ریلیف سنی اتحاد کی جگہ پی ٹی آئی کو دیا گیا، جسٹس امین الدین کے ریمارکس