وفاق کا ڈاکٹر عثمان کی خدمات لینے کیلئے رابطہ، پنجاب حکومت کا انکار
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ذرائع کا کہنا ہے پنجاب حکومت نے وفاق کو آئی جی پنجاب کی خدمات دینے سے انکار کردیا، وفاق کی جانب سے پہلے بھی 2 بار رابطہ کیا گیا، لیکن بلاوجہ افسران کی تبدیلی قابل قبول نہیں، پنجاب نے وفاق کو آگاہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات لینے کے لئے پنجاب حکومت سے رابطہ کرلیا۔ ذرائع کا کہنا ہے پنجاب حکومت نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات دینے سے انکار کردیا، وفاق کی جانب سے پہلے بھی 2 بار رابطہ کیا گیا، لیکن بلاوجہ افسران کی تبدیلی قابل قبول نہیں، پنجاب نے وفاق کو آگاہ کیا۔
دوسری جانب حکام کا اپنے جواب میں کہنا تھا کہ ڈاکٹر عثمان انور بہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں، اس لئے کوئی تبدیلی ضروری نہیں، یہ بات درست ہے کہ ہم ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات دینے سے انکار کردیا۔ حکام نے مزید بتایا کہ ان کی تعیناتی سے پنجاب میں امن و امان کی صورتحال بہتر، کرائم بہت کم ہوگیا، مزید کام جاری ہے، فلحال تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عثمان انور پنجاب حکومت کی خدمات
پڑھیں:
حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں:وزیراعظم
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں. وزیراعظم نے ملاقات میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ملاقات کی. اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان، وزیراعظم کے مشیر طارق فاطمی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی و قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے، وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اب بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
مزید برآں اس ضمن میں وزیرِ اعظم نہ صرف پہلے ہی اس وقت کے صدر جو بائیڈن کو خط لکھ چکے ہیں جبکہ وزیرِ اعظم نے اس معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے وفاقی وزیرِ قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اس حوالے سے رابطے میں رہے گی اور درکار ممکنہ معاونت کے لیے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں ہفتے کے آغاز میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں رپورٹ پیش نہ کرنے پر وزیراعظم سمیت وفاقی حکومت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا تھا اور تمام فریقین کو 2 ہفتوں میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے عدالتی حکم کے باوجود وجوہات عدالت میں جمع نہیں کرائیں، اسلام آباد ہائی کورٹ عدالت کے پاس وفاقی حکومت کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا۔جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے ریمارکس میں کہا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد سے اس ہائی کورٹ میں ’ڈیمولیشن اسکواڈ‘ کو لایا گیا، ہم نے انصاف کے ستونوں پر ایک کے بعد ایک حملہ دیکھا، ان حملوں نے انصاف کے نظام کو بار بار زخمی کیا اور اسے تقریباً آخری سانسوں تک پہنچا دیا، نظام انصاف پر حملوں کی آج ایک اور مثال سامنے آئی۔