Jasarat News:
2025-04-25@11:43:45 GMT

ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں 54 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

کراچی (کامرس رپورٹر ) ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس)کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات پر 106 ملین ڈالر خرچ ہوئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 69 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 54 فیصد زیادہ ہے۔دسمبر میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات کا حجم 21 ملین ڈالر ریکارڈکیا گیا جو دسمبر 2024 میں 12 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 72 فیصد زیادہ ہے۔ نومبر کے مقابلہ میں دسمبر میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نومبر میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات پر 18 ملین ڈالر خرچ ہوئے تھے جو دسمبر میں بڑھ کر 21 ملین ڈالر ہو گئے۔ واضح رہے کہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں مشینری گروپ کی مجموعی درآمدات پر 4.

170 ارب ڈالر خرچ ہوئے ہیں جو گزشتہ مالی سا ل کی اسی مدت کے 3.7 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 16 فیصد زیادہ ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں ٹیکسٹائل مشینری کی درا مدات کے مقابلہ میں ملین ڈالر مالی سال

پڑھیں:

غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے

اسلام آباد:

پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان 7.6 فیصد کی شرح سود پر 1 ارب ڈالر کے قرض کی فراہمی کے لیے مفاہمت طے پا گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی کمزور کریڈٹ ریٹنگ کی وجہ سے یہ قرضہ پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک کی ضمانت پر مل رہا ہے،  ضمانت دینے کے لیے اے ڈی بی ایک معمولی سی فیس بھی  وصول کرے گا۔

قرض کی فائنل ٹرم شیٹ اور قرض کی فراہمی اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی گارنٹی کی منظوری سے مشروط ہے، جو اے ڈی بی 28 مئی کو ہونے والے اپنے بورڈ اجلاس میں دے گا۔

مزید پڑھیں: گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک

ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی ضمانت دینے کی بنیاد پر پاکستان 1.5 ارب روپے کا قرض حاصل کرسکے گا، حکومت یہ قرض پانچ سال کی مدت کے لیے حاصل کر رہی ہے، اس طرح ری فنانسنگ کے خطرات کم ہونگے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا قرض ہے جو پانچ سال کی مدت کے لیے لیا جارہا ہے، وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور دبئی اسلامک بینک سے طے کیاجارہا ہے، معاہدے کے تحت اوور نائٹ فنانسنگ ریٹ( سوفر) کے علاوہ 3.25 فیصد سود ادا کیا جائے گا، جو مجموعی طور پر 7.6 فیصد بنے گا، جس میں سوفر میں تبدیلی کی صورت میں تبدیلی ہوتی رہے گی۔

غیرملکی تجارتی بینک اے ڈی بی کی جانب سے منظوری دیے جانے کے بعد پراسس کو مکمل کریں گے، حکومت کا خیال ہے کہ یہ قرض جون میں حاصل ہوگا، جس سے رواں مالی سال کے اختتام پر فارن ایکسچینج کے ذخائر میں اضافہ ہوگا، اس وقت پاکستان کے فارن ایکسچینج 10.6 ارب ڈالر کی کم سطح پر موجود ہیں، جن کو حکومت جون کے آخر تک 14 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کر دیا

ذرائع نے بتایا کہ حکومت فارن ایکسچینج کے ذخائر میں بہتر ہوتی ترسیلات زر، 1 ارب ڈالر کے نئے قرض، اور 1.3 ارب ڈالر کے چینی قرضوں کی ری فنانسنگ کے ذریعے اضافہ کرنا چاہتی ہے، واضح رہے کہ ریٹنگ میں حالیہ اضافے کے باجود پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ابھی بھی سرمایہ کاری گریڈ کی ریٹنگ سے دو درجے کم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے زر مبادلہ کے سیال ذخائر کی صورتحال
  • غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے
  • غذائی درآمدات میں کمی یا اضافہ؟
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی،100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی،ڈالر بھی مہنگا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی