ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں 54 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر ) ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس)کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات پر 106 ملین ڈالر خرچ ہوئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 69 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 54 فیصد زیادہ ہے۔دسمبر میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات کا حجم 21 ملین ڈالر ریکارڈکیا گیا جو دسمبر 2024 میں 12 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 72 فیصد زیادہ ہے۔ نومبر کے مقابلہ میں دسمبر میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نومبر میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات پر 18 ملین ڈالر خرچ ہوئے تھے جو دسمبر میں بڑھ کر 21 ملین ڈالر ہو گئے۔ واضح رہے کہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں مشینری گروپ کی مجموعی درآمدات پر 4.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں ٹیکسٹائل مشینری کی درا مدات کے مقابلہ میں ملین ڈالر مالی سال
پڑھیں:
نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔