صوبے میں نیا وزیراعلیٰ نہیں آرہا ،جنید اکبر خان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور سے اختلاف رائے ہوتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں، صوبے میں نیا وزیراعلیٰ نہیں آرہا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پارلیمنٹ ہائوس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی پی ٹی آئی رہنمائوں سے ملاقات ہوئی۔ہائوس کے کیفے ٹیریا میں ایاز صادق سے ملاقات کرنے والوں میں تحریک انصاف کے جنید اکبر، عاطف خان اور
ارباب شیر علی شامل تھے جبکہ ملاقات میں پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ اور جے یو آئی (ف) کے نور عالم بھی موجود تھے۔اس موقع پر صحافی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی سے سوال کیا گیا آپ نے جنید اکبر کو پی ٹی آئی کا صدر بننے پر مبارکباد دی اور مذاکرات دوبارہ ہورہے ہیں یا مشکل ہے؟ جس پر ایاز صادق نے جواب دیا کہ جی، جنید اکبر کو مبارکباد دی تھی اور مذاکرات کے حوالے سے تو حکومت بتائے گی یا پھر اپوزیشن، میں تین میں ہوں نہ تیرا میں۔ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر خان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مذاکرات میں ڈیڈلاک ختم کرنے کے لیے کردار ادا کیا۔ صحافی نے پی ٹی آئی رہنما سے سوال کیا کہ ایسی خبریں ہیں کہ پارٹی میں کوئی نیا وزیراعلیٰ آرہا ہے جس کا نام عین سے آتا ہے جس پر جنید اکبر نے جواب دیا ایسی کوئی بات نہیں ہے، کوئی نیا وزیراعلیٰ نہیں آرہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا علی امین گنڈا پور سے اختلاف رائے ہوتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں اور سب جانتے ہیں میرا بانی پی ٹی آئی سے سب سے زیادہ اختلاف رائے ہوتا ہے۔تاہم، اس کا یہ مقصد نہیں کہ ہم الگ ہیں یا پارٹی میں کوئی الگ گروپ ہے اور عمران خان کی قیادت تلے سب اکٹھے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان وفاقی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ وہ احتجاجاً پنجاب کی طرف کے تمام راستے بند کرکے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنید اکبر خان نیا وزیراعلی پی ٹی آئی
پڑھیں:
انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
لاہور (ویب ڈیسک) تجزیہ نگار انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ بتادی اور ساتھ ہی حکومت پنجاب کو شدید تنقید کا نشانہ بنادیا۔
اپنے ولاگ میں انیق ناجی کاکہناتھاکہ طویل غیر حاضری کی ایک وجہ بیزاری تھی، ہرروز ایک نئی حماقت،" ن لیگ کیساتھ 34سال رفاقت رہی اور عمران خان کے دور میں بھی اپنی حیثیت کے مطابق مریم نواز اورنوازشریف کوسپورٹ کرتارہا،سمجھتا تھا کہ یہ لوگ نشیب وفراز سے گزرے ہوئے ہیں ، ملک سنبھال سکتے ہیں لیکن جس طرح کی حماقتیں ہوئی ہیں، اس میں آدمی چپ ہی کرسکتاہے،
نوازشریف کے بارے میں تو اتنا کہنا ہی کافی ہے کہ غلام اسحاق خان ،فاروق لغاری ہو یا پھر پرویز مشرف ہو، سیاسی طور پر انہیں کوئی ختم نہیں کرسکالیکن جو حال ان کیساتھ ان کے خاندان نے کیا ہے ، وہ دیکھ کر ہی دکھ ہوتا ہے کہ وہ آدمی نہ ہنس سکتا ہے اور نہ رو سکتا ہے، آج کسی کا سامنا نہیں کرسکتا، انہیں لندن میں پی ٹی آئی کے لوگ برا بھلا کہتے رہے لیکن اس نے کبھی جواب نہیں دیا، اب کسی سے ملنے کے قابل بھی نہیں رہا۔
سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
ان کا مزید کہناتھاکہ مریم نواز نے جو پنجاب میں مظاہرہ کیا، ہر روز ایک نئی حماقت، ذاتی اور گھریلوملازمین کو اپنے اردگرد رکھا ہواہے جن کا نہ کوئی آگے ہے اور نہ کوئی پیچھے،صرف مسلم لیگ ن سے تعلق کے علاوہ ان کی کوئی حیثیت ہی نہیں، ان کے کہنے پر سب کچھ ہو رہا، بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا، ن لیگ کے اپنے لوگ بھی حیران پریشان ہیں ، وہ قیادت سے ملنے کی درخواستیں کیا کرتے تھے،اب منہ چھپا رہے ہیں کہ کہیں تصویر بنوانے کے لیے بلوا نہ لیں، اراکین اسمبلی اپنے حلقوں میں نکلنے کے قابل نہیں رہے، آپ کو وہ سرکاری ہسپتال بھی یا دہوگاجہاں میڈم منہ چھپا کر گئی تھیں اور پھر تقریر کی تھی کہ امیرآدمی تو بیرون ملک چلاجاتاہے لیکن عام آدمی کیا کرے، میں تو ایک عام شہری کی طرح یہاں آئی ہوں، کونسا عام آدمی ہوتا ہے جو 20گاڑیوں کیساتھ سرکاری ہسپتال جاتاہے؟
اداکارہ عائشہ عمر کے شو لازوال عشق پر عوامی اعتراضات، پیمرا کا ردعمل
لیکن بس خیال ہے کہ لوگ اس طرح ساتھ آجائیں گے، مریم اورنگزیب صاحبہ بھی بھیس بدل کر چھاپے مار رہی ہیں ، کیمرہ مین اور پولیس اہلکار بھی ساتھ ہیں، لب و لہجہ ہی ایسا ہے ، نہ اردو آتی ہے اور نہ صحیح سے انگریزی، اداکاری ہورہی ہے ، چھوٹے چھوٹے کھانے کے پیکٹس پر بھی اپنی تصویر، بیزاری اور ولاگنگ سے دوری کی وجہ بھی یہی ہے ۔
مزید :