لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ڈیل کی امید ختم ہونے پر اڈیالہ جیل کے قیدی نے مذاکرات ہی ختم کر دیے ہیں۔ چور دروازے اور امپائر کی انگلی پر چلنے والا شخص بات چیت پر یقین نہیں رکھتا۔ کوچ کی انگلی پر ناچنے والا فراڈیا اسکے پکڑے جانے کے بعد اب سیاسی یتیم ہوچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور مریم نواز کا ذکر کیے بغیر آج بھی ان لوگوں کی سیاست مکمل نہیں ہوتی۔ این آر او کا متلاشی پی ٹی آئی کاسرٹیفائیڈ کرپٹ لیڈراور اسکا کرپٹ خاندان ہے، اس میں نوازشریف کا قصور نہیں۔ مریم نواز کو پنجاب کے لوگوں کی خدمت سے فرصت نہیں ہے۔ وہ آئے دن پنجاب کے عوام کے لیے انقلابی منصوبے لا رہی ہیں۔ مذاکرات کا بخار پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہی چڑھا تھا جو ڈیل نہ ملنے کی مایوسی کے بعد اتر چکا ہے۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل کے قیدی کو نواز شریف نے نہیں کہا تھا9 مئی اور26 نومبر کی بغاوتیں کرو۔ بانی پی ٹی آئی کی پوری زندگی بے ساکھیوں کے سہارے گزری ہے اور بے ساکھیوں پر چلنے والا شخص کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو شخص اپنے علاوہ کسی کو اہمیت نہیں دیتا ایسے شخص سے بات چیت کرنا بھی وقت کا ضیاع ہے۔ یہ خود ہی کہتا تھا چوروں، ڈاکوؤں اور دہشت گردوں کی جگہ جیل میں ہوتی ہے۔ وقت کی ستم ظریفی دیکھیں آج9 مئی کے دہشت گرد اور توشہ خانہ کے چور این آر او مانگنے کے لیے چور دروازے تلاش کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کی امدادی ٹیموں نے بتایا ہے کہ غزہ میں بھوک اور تباہی پھیلی ہے جہاں گزشتہ روز خوراک کے حصول کی کوشش میں 67 افراد اسرائیل کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق، گزشتہ روز ہلاک ہونے والے لوگ اسرائیل کے ٹینکوں، نشانہ بازوں اور دیگر کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 25 ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ زکم کے سرحدی راستے سے شمالی غزہ میں داخل ہوا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگوں نے ٹرکوں سے خوراک اتارنے کی کوشش کی تو ان پر فائرنگ شروع ہو گئی جس میں درجنوں لوگ ہلاک ہو گئے۔ Tweet URL

'ڈبلیو ایف پی' نے کہا ہے کہ ہلاک و زخمی ہونے والے لوگ اپنے اور بھوک سے ستائے خاندانوں کے لیے صرف خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

یہ واقعہ اسرائیل کی اس یقین دہانی کے باوجود پیش آیا کہ غزہ میں امداد کی تقسیم کے حالات کو بہتر بنایا جائے گا اور امدادی قافلے کے ساتھ کسی بھی مرحلے پر مسلح فوج موجود نہیں ہو گی۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اس وقت غزہ کے تمام لوگ موت کے گھیرے میں ہیں جہاں ان پر بم برس رہے ہیں جبکہ بچے غذائی قلت اور پانی کی کمی سے ہلاک ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ادارے کے طبی مراکز پر معالجین اور طبی عملہ روزانہ اپنی آنکھوں کے سامنے بچوں کو بھوک سے ہلاک ہوتا دیکھتے ہیں اور ان کی کوئی مدد نہیں کر سکتے کیونکہ ان کے پاس زندگی کو تحفظ دینے کے لیے درکار وسائل نہیں ہیں۔

دیرالبلح سے انخلا کے احکامات

وسطی غزہ کے علاقے دیرالبلح میں اسرائیل کی جانب سے دیے جانے والے انخلا کے احکامات نے 50 تا 80 ہزار لوگوں کو متاثر کیا ہے۔

7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اس علاقے سے لوگوں کو نقل مکانی کے لیے کہا گیا ہے۔

'انروا' کے مطابق، ان احکامات کے تحت لوگوں کو دیرالبلح سے سمندر کے کنارے تک تمام خالی کرنا ہوں گے۔ اس طرح اقوام متحدہ اور امدادی شراکت داروں کے لیے غزہ میں محفوظ اور موثر طور سے اپنی سرگرمیاں انجام دینا ممکن نہیں رہےگا۔ علاقے میں اقوام متحدہ کا عملہ بہت سی جگہوں پر موجود ہے جس کے بارے میں متحارب فریقین کو مطلع کر دیا گیا ہے اور ان لوگوں کو جنگی کارروائیوں سے تحفظ ملنا چاہیے۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے ٹینک شہر کے جنوبی اور مشرقی حصوں کی جانب بڑھ رہے ہیں جہاں 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنائے گئے بعض یرغمالی ممکنہ طور پر موجود ہو سکتے ہیں۔

بقا کی جدوجہد

اس وقت غزہ کی 21 لاکھ آبادی ایسی جگہوں پر محدود ہو کر رہ گئی ہے جہاں ضروری خدمات وجود نہیں رکھتیں جبکہ اس میں بہت سے لوگ پہلے ہی کئی مرتبہ بے گھر ہو چکے ہیں۔

ہنگامی امدادی امور کے لیے 'انروا' کی اعلیٰ سطحی عہدیدار لوسی ویٹریج نے کہا ہے کہ ان لوگوں کے پاس فرار کی کوئی راہ نہیں۔ نہ تو وہ غزہ کو چھوڑ سکتے ہیں اور نہ ہی اپنے بچوں کو تحفظ دے سکتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے یو این نیوز کو بتایا کہ غزہ میں خوراک دستیاب نہیں ہے اور پینے کا صاف پانی بھی بہت معمولی مقدار میں میسر ہے۔ بچے غذائی قلت اور پانی کی کمی کا شکار ہیں جو اپنے والدین کی آنکھوں کے سامنے ہلاک ہو رہے ہیں۔ علاقے میں بمباری مسلسل جاری ہے۔ اسی لیے بہت سے لوگ اپنی زندگی کو داؤ پر لگا کر امداد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • روزانہ 7 ہزار قدم پیدل چلنا بیماریوں کو دور رکھتا ہے، تحقیق میں انکشاف
  • بانی پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات مل رہی ہیں، عظمی بخاری
  • "پاکستان کا نوجوان باشعور ہے اور اب وہ کسی بھی فتنے کے جھانسے میں نہیں آئے گا: عظمیٰ بخاری
  • بھارت: تقریباﹰ دس سال سے چلنے والا جعلی سفارت خانہ بے نقاب
  • 9 مئی مقدمات کے فیصلے آنا انصاف کی سمت اہم پیشرفت: عظمیٰ بخاری
  • نومئی کرنے اور کرانے والے پاکستان کے اصل دشمن ہیں، عظمی بخاری
  • عظمی بخاری نے 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دی
  • 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ اور اس کا کوچ احتساب سے بچ نہیں سکتے، عظمیٰ بخاری
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • نشہ کرنیوالوں کی پنجاب میں اب کوئی جگہ نہیں ، عظمیٰ بخاری