Juraat:
2025-04-26@12:12:04 GMT

ماہِ شعبان المعظم کے فضائل و مسائل

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

ماہِ شعبان المعظم کے فضائل و مسائل

مفتی محمد وقاص رفیع

٭ ماہِ رجب کے احترام میں عرب لوگ لڑائی جھگڑوں وغیرہ سے بچ کر گھروں میں رہتے تھے ٭ علامہ شلبی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ شعبان کا چاند دیکھنے کا اہتمام کرنا واجب ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔

ماہِ شعبان اسلامی تقویم کے اعتبار سے آٹھواں مہینہ کہلاتا ہے۔‘‘شعبان’’ عربی میں پھیلانے اور شاخ در شاخ ہونے کو کہتے ہیں۔ چوں کہ اِس مہینہ میں بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے نفلی روزے رکھنے اور نیک عمل کرنے والے کو شاخ در شاخ برابر بڑھنے والی نیکی اور خیر و بھلائی کا موقع میسر آتا ہے۔ اِس لئے اِس مہینہ کو بھی ‘‘شعبان’’ کہا جاتا ہے۔

بعض علماء فرماتے ہیں کہ ماہِ رجب کے احترام میں عرب لوگ لڑائی جھگڑوں وغیرہ سے بچ کر گھروں میں رہتے تھے اور شعبان کے مہینے میں شاخوں کی طرح منتشر و متفرق ہوجاتے تھے اِس لئے اِس مہینہ کو ‘‘شعبان’’ کہا جاتا ہے۔ (عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری: ۱۸۴/۸)

اِس ماہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بڑی کثرت سے نفلی روزے رکھتے اور اِس کے چاند اور تاریخوں کے یاد رکھنے کا بہت زیادہ اہتمام فرماتے تھے۔چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کے چاند (اور اس کی تاریخوں) کی حفاظت کا جتنا اہتمام فرماتے تھے اتنا کسی اور مہینے کے چاند اور تاریخوں کا اہتمام نہیں فرماتے تھے۔ (سنن دار قطنی)

اور حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رجب کا مہینہ شروع ہوتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دُعاء مانگا کرتے: ‘‘ترجمہ: اے اللہ! رجب اور شعبان کے مہینوں میں ہمارے لئے برکت عطاء فرما اور ہمیں رمضان تک پہنچا!۔’’ (مسند احمد)

اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: ‘‘ رمضان (کے صحیح حساب) کی غرض سے شعبان کے چاند ( اور اس کی تاریخوں کے حساب) کو خوب اچھی طرح محفوظ رکھا کرو!۔’’(مستدرک حاکم) اور حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: تم رمضان کے لئے شعبان کے دنوں کو صحیح شمار کرکے رکھا کرو! اور رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے پہلے روزہ نہ رکھا کرو! پس جب تم چاند دیکھ لوتو روزہ رکھ لیاکرو! اور جب (اس کے بعد اگلا) چاند دیکھ لیا کروتو روزے رکھنے چھوڑ دیا کرو! اور اگر تم پر موسم ابر آلود ہوجائے ( اور اُس کی وجہ سے تم چاند نہ دیکھ سکو) تو تم تیس دن پورے کرلیا کرو! اور اس کے بعد روزے رکھنا چھوڑ دیا کرو! کیوں کہ مہینہ اِس طرح اور اِس طرح اور اِس طرح ہوتا ہے۔’’ (سنن دار قطنی) یعنی کبھی انتیس کا ہوتا ہے اور کبھی تیس کا، اِس لئے اگر چاند انتیس کو دکھائی دے تو مہینہ بھی انتیس ہی کا شمار ہوگا اور اگر چاند تیس کو دکھائی دے تو مہینہ بھی تیس کا شمار ہوگا۔

علامہ شلبی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ شعبان کا چاند دیکھنے کا اہتمام کرنا واجب ہے۔ اسی طرح شعبان کی انتیس تاریخ کی شام کو غروب کے وقت رمضان کا چاند دیکھنے کی کوشش کرنا واجب علیٰ الکفایہ ہے۔’’ (حاشیۃ الشلبی علیٰ تبیین الحقائق: ۳۱۷/۱)

کسی بھی مہینہ کی عظمت و افضلیت کے پرکھنے کا معیار اُس میں کی جانے والی عبادات پر موقوف ہے۔ گوکہ اکثر و بیشتراسلامی مہینے اجتماعی طور پر اپنے اندر بے شمارقسم کے فضائل اور خوبیاں رکھتے ہیں لیکن انفرادی طور پر ہرمہینہ میں بعض ایسے مخصوص فضائل و برکات اور محاسن و انوارات پائے جاتے ہیں کہ کوئی دوسرا اسلامی مہینہ اُن کی ہم سری نہیں کرسکتا۔

چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کبھی نفلی) روزے اتنی کثرت سے رکھتے کہ ہم کہتے کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھنا ختم نہیں کریں گے اور (کبھی نفلی) روزے نہ رکھنے پر آتے تو ہم کہتے کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم (نفلی) روزہ نہیں رکھیں گے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رمضان کے علاوہ کسی اور مہینے کے مکمل روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔ اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو شعبان کے علاوہ اور کسی مہینے میں کثرت سے (نفلی) روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔ (صحیح بخاری)

ایک اور روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (رمضان کے علاوہ) کسی اور مہینہ میں شعبان کے مہینہ سے زیادہ روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ دنوں کے علاوہ پورے ہی (ماہِ شعبان کے) وزے رکھتے تھے بلکہ پورے مہینے کے روزے رکھتے تھے۔’’ (جامع ترمذی)ایک اور روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (نفلی) روزے رکھنے کے اعتبار سے (اور مہینوں کی بہ نسبت) شعبان کا مہینہ (سب سے) زیادہ پسند تھا، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کے روزوں کو رمضان کے مہینے تک رکھتے تھے۔ (سنن نسائی)

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ رمضان کے بعد افضل روزہ کون سا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ‘‘ رمضان کی تعظیم و احترام کی وجہ سے شعبان کا روزہ سب سے افضل ہے۔’’پوچھا گیا کہ افضل صدقہ کون سا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ‘‘ رمضان میں صدقہ کرنا سب سے افضل ہے۔’’ (جامع ترمذی)

لیکن اِس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ملحوظ رہے کہ بعض روایات میں ایک تو پندرہ شعبان کے بعد اور دوسرے شعبان کے آخر یعنی رمضان کے شروع ہونے سے ایک یا دو دن پہلے روزہ رکھنے کی ممانعت آئی ہے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: ‘‘جب شعبان کا آدھا مہینہ باقی رہ جائے تو تم روزہ نہ رکھا کرو!۔’’ (ترمذی) اسی طرح شعبان کے آخر یعنی رمضان کے شروع ہونے سے ایک یا دو دن پہلے روزہ رکھنے کی بعض احادیث میں ممانعت آئی ہے۔ چنانچہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فخر دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: ‘‘تم رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے پہلے روزے نہ رکھا کرو ! جب تک کہ رمضان کا چاند نہ دیکھ لیا کرو! یا شعبان کے مہینہ کے تیس دن پورے نہ کرلیا کرو! (ہاں! جب رمضان کا چاند دیکھ لیا کرو) تو رمضان المبارک کے روزے رکھنا شروع کردیا کرو! جب تک کہ شوال کا چاند نہ دیکھ لیا کرو! یا تیس دن رمضان المبارک کے پورے نہ کرلیا کرو!۔’’ (سنن ابو داؤد)

یہ اور اِن جیسی دیگر احادیث کی رُوشنی میں جمہور صحابہ و تابعین اور فقہاء و ائمۂ مجتہدین نے فرمایا ہے کہ شک کے دن اور انتیس یا تیس شعبان کو روزہ رکھنا مکروہ اور ممنوع ہے، بلکہ اگر کوئی شک کے دن رمضان کا روزہ سمجھ کر روزہ رکھے گا اور بعد میں اسی حساب کو سامنے رکھ کر شرعی اُصولوں کے بغیر انتیس یا تیس دن کے بعد عید منائے گا تو اس کو بعد میں اس روزہ کی قضاء کرنی پڑے گی۔ (جامع ترمذی)

اِس سے معلوم ہوا کہ جب تک شعبان کا ختم ہونا اور رمضان کا شروع ہونا شرعی اُصولوں کے مطابق صحیح طور پر ثابت نہ ہوجائے اُس
وقت تک رمضان کا روزہ سمجھ کر روزہ رکھنا شریعت کی نظر میں انتہائی خطرناک طرزِ عمل ہے ، اسی وجہ سے اِس کی موافقت کے بجائے اِس کی مخالفت کا حکم دیا گیا ہے، کیوں کہ اِس میں کئی خرابیاں اور فتنے لازم آتے ہیں۔ مثلاً اِس سے :

۱۔مہینہ کے شروع اور ختم ہونے میں شرعی اُصول و قواعد کی مخالفت لازم آتی ہے۔

2۔شریعت کی طرف سے ایک مہینے کے لئے فرض کردہ روزوں کی مقدار پر زیادتی لازم آتی ہے۔

3۔ایک دو روزے پہلے رکھنے اور رمضان کے آخری دن یا اِس سے پہلے عید منالینے کی صورت میں ایک یا دو فرض روزوں کا ذمہ میں باقی رہنا لازم آتا ہے۔

4۔ باطل قوموں کے ساتھ مشابہت لازم آتی ہے جنہوں نے اپنی طرف سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر کردہ احکامات میں زیادتی و اضافہ اور غلو کیاہے۔

5۔ شرعی احکام میں تحریف و خلل کا آنا لازم آتا ہے اور یہ طرزِ عمل مہینوں اور اُن کے دنوں کو اپنی جگہ سے ہٹانے کا سبب ہے جو زمانۂ جاہلیت کا طریقہ تھا اور اسے ‘‘نسئ’’ کی رسم کہا جاتا ہے۔

6۔اِس طرزِ عمل کے نتیجہ میں بعض اوقات شوال کے بجائے رمضان کے مہینہ میں کھلم کھلا عید منانا اور کھانا پینا لازم آتا ہے کیوں کہ جب انتیس یا تیس کی تعداد شوال کا چاند نظر آنے سے پہلے ہی پوری ہوجائے گی تو اِس سے کچھ لوگوں رمضان ہی میں عید منانا لازم آئے گا۔

7۔ اِس طرزِ عمل کی وجہ سے اُمت میں انتشار و افتراق پیدا ہوتا ہے اور اِس سے انسانی معاشرت اور اجتماعیت کا شیرازہ بکھر کر پارہ پارہ ہوکر رہ جاتا ہے۔

اور چوں کہ مذکورہ بالا خرافات اور خرابیوں میں سے ہر ایک خرافہ اور خرابی اپنی جگہ ایک مستقل فتنہ ہے جس سے حتی الامکان احتراز لازمی ہے، اِس لئے شریعت مطہرہ نے اِن اور اِن جیسی دیگر تمام تر خرافات ا ور خرابیوں سے بچنے کا ہمیں حکم دیا ہے تاکہ فتنوں کا سد باب ہوسکے اور مزید کوئی نئی خرابی یا کوئی نیا فتنہ جنم نہ لے سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم شروع ہونے سے دیکھ لیا کرو چنانچہ حضرت روزے رکھتے مہینہ میں رمضان کا کا مہینہ شعبان کا مہینے کے رمضان کے شعبان کے کے علاوہ رکھا کرو جاتا ہے سے پہلے کے چاند اور ا س آتا ہے کے بعد اور اس تیس دن

پڑھیں:

حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے

حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے)کی جانب سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں حج کی ادائیگی کیلئے سی ڈی اے کے ملازمین کے اعزاز میں ایک اہم تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی. تقریب میں سی ڈی اے بورڈ کے ممبران، چیئرمین پاکستان سویٹ ہوم کے سرپرست اعلی زمرد خان، جنرل سیکرٹری سی ڈی اے مزدور یونین چوہدری محمد یاسین سمیت سی ڈی اے ملازمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کی سرزمین پر صرف وہی شخص جاسکتا ہے جسے اللہ تعالی خود منتخب کرتا ہے ہم لوگ صرف وسیلہ ہیں انہوں نے کہا کہ جہاں آپ حج کے مقدس موقع پر اپنے اور اپنے اہل خانہ کیلئے دعائیں کریں گے وہیں اپنے پیارے وطن پاکستان اور اپنے ادارے (سی ڈی اے)کی ترقی کیلئے دعا کریں،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا اس سال سی ڈی اے مزدور یونین کی درخواست پر 66 افراد کو سی ڈی اے نے بذریعہ قرعہ اندازی میرٹ پر منتخب کیا. سی ڈی اے کے ملازمین جہاں دن رات سی ڈی اے کی ترقی کیلئے کام کرتے ہیں وہاں سی ڈی اے بھی اپنے ملازمین کی حوصلہ افزائی کیلئے ہر سال قرعہ اندازی کے زریعے گریڈ 1 سے گریڈ 16 تک کے ملازمین کو حج کی سعادت کیلئے شفاف طریقے سے منتخب کرتا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ ادارے میں کام کرنے والے ملازمین کا حق ہے کہ وہ اپنے جائز مطالبات کیلئے ہمارے پاس آئیں اور انشا اللہ انکے جائز مطالبات نیک نیتی کے ساتھ ضرور تسلیم کئے جائیں گے کیونکہ ادارے میں کام کرنے والے محنتی ملازمین کا حق ہے کہ وہ نہ صرف خود قانون کے مطابق ترقی کریں بلکہ ادارے کے لئے بھی اپنی تمام کاوشوں کو بروئے کار لائیں،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سی ڈی اے کا عزم ہے کہ اسلام آباد کو دنیا کا خوبصورت اور جدید ترین دارلخلافہ بنایا جائے گا جسکے لئے ہم سب کو ملکر دن رات محنت کرنا ہوگی کیونکہ محنت میں ہی عظمت ہے،انہوں نے کہا کہ ہم سی ڈی اے کے گورننس ماڈل کو بہتر سے بہترین بنانے کیلئے دن رات کوششیں کررہے ہیں تاکہ شہریوں کو اعلی اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ حج کے مقدس فریضہ کیلئے جانے والے سی ڈی اے کے جن خوش نصیب مرد و خواتین ملازمین کو حج کی سعادت کیلئے سی ڈی اے نے بذریعہ قرعہ اندازی سے منتخب کیا گیا ہے دراصل اللہ تعالی نے انکو اس اعلی فریضے اور بڑی نیکی کیلئے اپنے گھر میں حاضری کیلئے بلایا ہے۔
انہوں نے منتخب ہونے والے ملازمین کو دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ حج کرنا ایک بہت بڑی نیکی اور اعلی ترین عبادت ہے جہاں آپ حج کے موقع پر اپنے خاندان اور عزیز و اقارب کے لئے دعا مانگیں گے وہیں اپنے ملک عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے بھی خصوصی دعائیں مانگیں،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ پاکستان سویٹ ہوم جس طرح زمرد خان کی سربراہی میں یتیم اور بے سہارا بچوں کی پڑھائی اور کفالت میں مدد فراہم کررہا ہے انکی یہ خدمات قابل تحسین ہیں ایسا موقع اللہ تعالی بہت کم خوش نصیبوں کو فراہم کرتا ہے کہ وہ یتیم اور بے سہارا بچوں کا سہارا بنیں،قبل ازیں پاکستان سویٹ ہوم کے سرپرست اعلی زمرد خان نے خطاب میں چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی سی ڈی اے کی ترقی و خوشحالی کیلئے گراں قدر خدمات کو سراہا. انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین کی درخواست پر 66 ملازمین کو حج پر بھیجوانا سی ڈی اے کا احسن قدم ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ڈی اے کی منتخب سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام محمد علی رندھاوا کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے سی ڈی اے مزدور یونین کی درخواست پر نہ صرف سی ڈی اے کے گریڈ 1 سے گریڈ 16 کے ملازمین کیلئے حج پر جانے والوں کی تعداد میں 10 افراد کا اضافہ کیا جس سے امسال 66 افراد حج کی سعادت کا فریضہ انجام دیں گے. انہوں نے کہا کہ حج پر جانے والے تمام ملازمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں. انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور سی ڈی اے مزدور یونین کی خصوصی کاوشوں سے ہر سال ادارے کے ملازمین کو قرعہ اندازی کے ذریعے حج کیلئے بھیجوایا جاتا ہے اور یہ بڑی سعادت کی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین کا بنیادی مقصد رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہوکر مزدوروں کی خدمت کرنا ہے اور ہم نے یہ سب اپنے عمل سے ثابت کیا ہے،سی ڈی اے مزدور یونین مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور اس حوالے سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے عملی جدوجہد جاری رکھی جائے گی. انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے دن رات ادارے کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں اور ہم انکی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں. سی ڈی اے کے تمام ملازمین ادارے کی ترقی اور وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق وزیر داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کی قیادت میں اسلام آباد کو خوبصورت اور صاف ستھرا شہر بنانے کیلئے سی ڈی اے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،تقریب کے اختتام پر حج کی سعادت حاصل کرنے والے تمام ملازمین میں چیئرمین سی ڈی اے، مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یاسین و دیگر بورڈ ممبران نے حج کیلئے لازمی احرام دیگر سفری اشیا اور تحائف بھی تقسیم کئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی، نوٹم جاری پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی، نوٹم جاری تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ بارہ ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور شملہ معاہدے کی معطلی: قانونی نقطہ نظر ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کیلئے 3نام فائنل، سمری وزیراعظم آفس کو ارسال رینجرز نے پاکستانی حدود میں داخل ہونیوالے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار کو پکڑلیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اگر ہم چاہیں تو!
  • ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • دریائے راوی میں ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند