Nai Baat:
2025-07-30@21:27:09 GMT

بجلی کی قیمت میں 1 روپے 59 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

بجلی کی قیمت میں 1 روپے 59 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان

 

اسلام آباد: حکومت نے عوام پر مزید مالی بوجھ ڈالنے کی تیاری کر لی ہے، اور بجلی کی قیمت میں ایک روپے 59 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اگر یہ اضافہ منظور ہوتا ہے تو اس کا براہ راست اثر بجلی صارفین پر پڑے گا، جن پر تقریباً ایک ارب 68 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ عائد ہو گا۔ یہ درخواست مالی سال 2024-2025 کے لیے جمع کرائی گئی ہے، جس میں ملازمین کے قرضے، نئی بھرتیاں، قانونی اخراجات، ایڈمنسٹریٹر کاسٹ اور دفتری آپریشن کاسٹ شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

پاورسیکٹرکے گردشی قرضے کیلئے بینکوں سے رقوم کاحصول کاحکومتی منصوبہ،عوام پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری

 اسلام آباد: حکومت نے بجلی کے شعبے پر چھائے گردشی قرضوں کے بوجھ کو نمایاں حد تک کم کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس کے تحت 3.81 ٹریلین روپے کے گردشی قرضے کو 561 ارب روپے تک لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ۔ یہ اہم پیش رفت 18 کمرشل بینکوں سے حاصل کردہ 1,275 ارب روپے کی ادائیگی کے ذریعے ممکن بنائی جائے گی، جس سے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ (PHL) کے واجبات اور مختلف پاور پروڈیوسرز کو واجب الادا رقوم کی ادائیگی کی جائے گی۔
ایک قومی اخبارکے مطابق پاور ڈویژن کے ایک سینئر افسرنے بتایاکہ یہ اقدام بجلی کے شعبے کو پائیدار بنانے کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے یا آئندہ ہفتے 1,275 ارب روپے کی رقم تقسیم کی جائے گی، جس سے گردشی قرضے کو تین ہندسوں میں، یعنی صرف 561 ارب روپے تک محدود کیا جائے گا—جو کہ عالمی مالیاتی فنڈ سے کیے گئے وعدے کا حصہ ہے۔
ادائیگی کی تفصیلات کے مطابق، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA-G) کو دی جانے والی یہ رقم دو اہم حصوں میں تقسیم ہوگی:
683 ارب روپے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کی ادائیگی
569 ارب روپے سود سمیت پاور پروڈیوسرز کے بقایا جات کی ادائیگی
اس حکمتِ عملی کی قیادت پاور سیکٹر ٹاسک فورس نے کی، جس میں وزیراعظم کے مشیر محمد علی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ظفر اقبال، SECP، CPPA-G اور NEPRA کے ماہرین شامل تھے۔ اس ٹاسک فورس نے IPPs کے ساتھ مؤثر مذاکرات کے ذریعے 348 ارب روپے کے واجبات کلیئر کروائے، جن میں سے 127 ارب روپے سبسڈی اور 221 ارب CPPA-G نے ادا کیے۔
ٹاسک فورس نے مزید کامیابی یہ حاصل کی کہ 387 ارب روپے کے لیٹ پیمنٹ سرچارج کو معاف کروایا گیا۔ اس کے علاوہ 254 ارب روپے اضافی سبسڈی کے ذریعے گردشی قرضے میں کمی کی گئی۔
تاہم اب بھی 561 ارب روپے کے واجبات باقی ہیں جن میں:
224 ارب روپے غیر سودی (Non-interest bearing)
337 ارب روپے سودی (Interest bearing)
یہ واجبات ڈسکوز (DISCOs) میں اصلاحات اور کارکردگی بہتر بنا کر ختم کرنے کی حکمتِ عملی بنائی گئی ہے۔ ادائیگی کا بوجھ بجلی صارفین پر منتقل کیا جائے گا، جو کہ 3.23 روپے فی یونٹ ڈیٹ سروس سرچارج کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔
گردشی کے قرضے کوکم کرنے کے لئے بینکوں سے بھاری شرح منافع پر حاصل کی گئی رقوم کی واپسی کابوجھ بھی ممکنہ طورپرعوام پر منتقل کئے جائے گاجس سے مہنگی بجلی سے متاثرہ صارفین کے لئے مزیدمشکلات پیداہوں گی۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، چینی کی قیمتوں میں خودساختہ اضافے پر سخت کارروائی کا حکم
  • نیپرا کی عوامی سماعت مکمل، جون کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • عوام کے لیے خوشخبری، پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان
  • بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان
  • 3 ماہ کیلئے بجلی ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
  • ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر، قیمت میں کمی کا امکان
  • گیس کی فی یونٹ قیمت میں 590 روپے کا ہوشربا اضافہ
  • پاورسیکٹرکے گردشی قرضے کیلئے بینکوں سے رقوم کاحصول کاحکومتی منصوبہ،عوام پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری