کراچی کے شہری نے امریکی خاتون کو شادی کی مشروط پیشکش کردی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
انٹرنیٹ پر پاکستان کے نوجوان سے محبت کے بعد کراچی آنے والی امریکی خاتون کو ایک شہری نے شادی کی مشروط پیشکش کردی ہے۔
میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں کراچی سے تعلق رکھنے والے عبدالرحیم نامی شخص نے امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنس کو شادی کی پیشکش کی ہے۔
عبدالرحیم نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک ڈرائیور اور ریٹائرڈ ملازم ہیں۔ انہوں نے اپنی بیوی کو بھی اس بارے میں مطلع کردیا ہے اور ان کی اجازت ملنے کے بعد وہ امریکی خاتون سے شادی کرنے کےلیے تیار ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)
عبدالرحیم نے اپنی اونیجا سے شادی کرنے کےلیے اپنی شرط کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اگر امریکی خاتون ہندو یا عیسائی ہیں تو انہیں مسلمان ہونا ہوگا۔
یاد رہے کہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب اونیجا اینڈریو رابنس نامی ایک امریکی خاتون کو کراچی کے علاقے گارڈن کے رہائشی 19 سالہ ندال احمد میمن سے سوشل میڈیا کے ذریعے محبت ہوگئی۔
دو بچوں کی ماں اونیجا 11 اکتوبر کو کراچی آئی تھیں لیکن ندال کے گھر والوں نے اس شادی سے انکار کردیا۔ جس کے بعد اونیجا کئی ماہ تک کراچی میں دربدر رہیں اور پھر ان کا واپسی کا ٹکٹ بھی ختم ہوگیا۔
ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد، اے ایس ایف نے انہیں ائیر پورٹ پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
ایک این جی او نے اونیجا کو امریکا واپس جانے کےلیے ٹکٹ اور مالی مدد فراہم کی، لیکن انہوں نے واپس جانے سے انکار کردیا اور ندال کے گھر کے باہر ڈیرے ڈال دیے۔
اب عبدالرحیم کی شادی کی پیشکش نے اس کہانی کو ایک نیا موڑ دے دیا ہے۔
  
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی خاتون شادی کی کے بعد
پڑھیں:
ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
واشنگٹن:امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔
قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔