واشنگٹن : واشنگٹن ائرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ائیرلائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اورپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تصادم کے بعد جہاز کے کئی ٹکڑے ہو گئے جو ہیلی کاپٹر سمیت دریائے پوٹومیک میں جا گرے۔ اس تصادم میں ہیلی کاپٹر کا بیشتر حصہ سلامت رہا، حادثے کے بعد دریائے پوٹومیک میں  غوطہ خوروں کو تعینات کردیا گیا ہے۔

فلائٹ ریڈار کے مطابق طیارے کو حادثہ مقامی وقت کے مطا ق شام 8 بجکر 48 منٹ پر پیش آیا، اس وقت طیارے کی رفتار 166 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی،رپورٹس کے مطابق بمبارڈیئر CRJ700 طیارے میں 78 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

امریکی حکام کا بتانا ہےکہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں 64 مسافر سوار تھے، حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں اور اب تک 30 لاشوں کو دریا سے نکال لیا گیا ہے اور مزید کی تلاش جاری ہے۔

 امریکی فوجی حکام کے مطابق مسافر طیارے سے ٹکرانےوالے فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار سوار تھے۔

امریکی میڈیا کے مطابق مسافر طیارے سے ٹکرانے والا بلیک ہاک فوجی ہیلی کاپٹرتربیتی پرواز پر تھا،حادثے کے بعد ریگن نیشنل ائیرپورٹ پرتمام پروازیں معطل کردی گئی ہیں جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی فضائی حادثے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

واشنگٹن ڈی سی فائر چیف کا کہنا ہے کہ امدادی سرگرمیوں کےلیے صورتحال موافق نہیں ہے، خراب موسم،شدید سردی ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ بن رہی ہے،  امدادی آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہ سکتاہے۔

ان کا بتانا ہے کہ حادثےمیں بچ جانے والوں کےبارےمیں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

میئر واشنگٹن ڈی سی نے  بتایا ہے کہ دریائے پوٹومیک کو بھی کشتی سروس کے لیے بند کردیاگیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فوجی ہیلی کاپٹر کے مطابق

پڑھیں:

غزہ میں امدادی مراکز پر فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، 5 ہفتوں میں 600 شہید

غزہ (اوصاف نیوز) اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی مراکز پر کی جانے والی فائرنگ اور حملوں میں صرف پانچ ہفتوں میں 600 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق آج بھی امداد کی قطار میں کھڑے 11 شہریوں سمیت 67 افراد کو شہید کیا گیا، جن میں انڈونیشین اسپتال کے ڈائریکٹر اور ان کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 250 افراد ان حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

یہ امدادی مراکز وہی ہیں جنہیں امریکا اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے، اور اقوامِ متحدہ انہیں ’موت کا پھندا‘ قرار دے چکی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے نمائندے سیم روز کے مطابق، غزہ کے محصور علاقوں میں خوراک کی تلاش میں نکلنے والے بےبس شہری جان بوجھ کر اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں کیونکہ بھوک نے انہیں مجبور کر دیا ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 56,531 فلسطینی شہید اور 1,34,592 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

صدارتی عہدہ خطرناک ،’پہلے معلوم ہوتا تو صدر نہ بنتا‘، ٹرمپ اپنے عہدے سے پریشان

متعلقہ مضامین

  • میرپور ماتھیلو:مال بردار ٹرین کا انجن اور 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں, مسافر گاڑیوں کو ا سٹیشنوں پر روک دیا گیا۔
  • ننکانہ صاحب: بس ڈرائیور دورانِ ڈرائیونگ سو گیا، بس ٹرالر سے ٹکرا گئی، 2 افراد جاں بحق
  • کراچی میں 5 منزلہ عمارت زمیں بوس،  کئی افراد ملبے تلے دب گئے، 3 لاشیں نکال لی گئیں، متصل عمارتیں متاثر
  • کراچی: لیاری کے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس، ریسکیو آپریشن جاری
  • نانگا پربت پر ہلاک ہونے والی غیر ملکی خاتون کوہ پیما کی تلاش کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرچ آپریشن
  • امریکی ریاست نیو جرسی میں طیارہ گرکر تباہ،14 افراد زخمی ، ہسپتال منتقل
  • بھارت میں پھنسے ایف 35 طیارے کو حصوں میں برطانیہ لے جانے پر غور
  • غزہ میں امدادی مراکز پر فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، 5 ہفتوں میں 600 شہید
  • برازیل میں تربیتی طیارہ گر کر تباہ‘ 2 افراد ہلاک
  • نیویارک: بندرگاہ کے قریب دو بسیں ٹکرا گئیں، 14 افراد زخمی، آمدورفت متاثر