لاپتہ افراد کی بازیابی کے کیسز کی سماعت، منصور اعوان طلب
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ میں مسنگ پرسنز کی بازیابی کے کیسز کی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانیکا کہنا تھا کہ عدالت اتنی بھی اندھی نہیں ہونی چاہئے نہ ہی اُسے اندھا کریں، میرا بڑا واضح موقف ہے کہ جو دہشت گرد ہو گا اس کو دہشت گرد کہوں گا، میں واضح ہوں کہ جو دہشت گرد نہیں ہو گا اسے پھر رہا کرنا ہو گا، اس سے یہ ہو گا کہ اسٹیٹ کی ساری ورکنگ ایکسپوز ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسنگ پرسنز کی بازیابی کے کیسز کی سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی، عدالت نے اٹارنی جنرل منصور اعوان کو آئندہ سماعت پر معاونت کیلئے طلب کر لیا۔ ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ میری عدالت سے استدعا ہے کہ حکومت کو مزید وقت نہ دیا جائے اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے ہی تو یہ تمام کارروائی کر رہے ہیں۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب ذہن میں رکھیں کہ اب پھر یہ لوگ ذمہ دار ہوں گے، ہو سکتا ہے ہم کمیٹی کو عدالت میں بلا لیں اور وہ آ کر ہمیں بریف بھی کریں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عدالت اتنی بھی اندھی نہیں ہونی چاہئے نہ ہی اُسے اندھا کریں، میرا بڑا واضح موقف ہے کہ جو دہشت گرد ہو گا اس کو دہشت گرد کہوں گا، میں واضح ہوں کہ جو دہشت گرد نہیں ہو گا اسے پھر رہا کرنا ہو گا، اس سے یہ ہو گا کہ اسٹیٹ کی ساری ورکنگ ایکسپوز ہو جائے گی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ میرے ساتھی ججز نے یہ معاملہ وفاقی حکومت کو بھیجا، میں ان کی عقلمندی کو سراہتا ہوں، حساس اداروں کو بھی قانون کے تحت اختیار دے دیں، سی ٹی ڈی کو قانون میں تحفظ ہے تو دوسرے حساس اداروں کو کیوں نہیں۔؟
عدالت نے استفسار کیا کہ جب ان اداروں کے پاس اختیار ہو گا تو پھر یہ مسنگ پرسنز والا ایشو حل ہو گا، آپ نے ہمیں ہر 15 دن میں اپنی کارکردگی کی رپورٹ دینی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا، عدالت نے حکم جاری کیا کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، بعد ازاں لاپتہ افراد کی بازیابی کے کیسز کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی بازیابی کے کیسز کی سماعت کہ جو دہشت گرد اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہو گا اس نہیں ہو
پڑھیں:
امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
امریکی عدالت نے پاکستانی نژاد تاجر محمد آصف حفیظ کو منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 16 برس قید کی سزا سنا دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، آصف حفیظ کو دو سنگین الزامات میں سزا دی گئی ہے۔
آصف حفیظ کو اگست 2017 میں لندن سے گرفتار کیا گیا تھا، اور تین برس قبل انہیں امریکا منتقل کیا گیا۔ عدالت نے یہ بھی فیصلہ سنایا کہ حراست میں گزارا گیا وقت سزا میں شامل کیا جائے گا، یعنی آصف حفیظ 2033 میں اپنی سزا مکمل کریں گے۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی حکم دیا گیا کہ آصف حفیظ کے وہ اثاثے جو منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک ہیں، انہیں ضبط کر لیا جائے۔
یہ مقدمہ عالمی سطح پر منشیات کے خلاف کارروائیوں میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔