شہر کے پوش علاقوں میں مویشی رکھنے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
سٹی42: شہر کے پوش علاقے، خاص طور پر اچھرہ روڈ سے منسلک شاہ جمال کالونی میں مویشیوں کی موجودگی شہریوں کے لیے تشویش کا باعث بن گئی ہے۔
رہائشی علاقوں میں گائے اور بھینسوں کو باندھ دیا گیا ہے جس کے باعث مختلف مقامات پر گوبر، گندگی اور تعفن کی وجہ سے شہری پریشان ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مویشیوں کی موجودگی سے نہ صرف صفائی کی صورتحال خراب ہو گئی ہے، بلکہ سیوریج سسٹم بھی اکثر چوک ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا
انتظامیہ کی جانب سے رہائشی علاقوں سے مویشیوں کو ختم کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ شہر کی صفائی اور صحت کی صورتحال بہتر ہو سکے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
امریکا نے پاک بھارت صورتحال پر گہری نظر رکھنے کا اعلان کر دیا
امریکا نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری صورتحال کو بہت قریب سے مانیٹر کر رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پر نظر رکھے ہوئے ہے اس بات کا اظہار امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ کے دوران کیا ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے امریکا اس وقت کوئی واضح پوزیشن اختیار نہیں کر رہا کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس حساس وقت میں امریکا انتہائی احتیاط سے کام لے رہا ہے اور کسی بھی فریق کی حمایت یا مخالفت کا اعلان نہیں کیا جا سکتا ٹیمی بروس نے بھارت میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ امریکا اس مشکل وقت میں بھارت کے ساتھ کھڑا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس حملے میں ملوث تمام عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ خطے میں امن و امان قائم رہ سکے اور دہشت گردوں کو واضح پیغام دیا جا سکے کہ ان کے اقدامات برداشت نہیں کیے جائیں گے امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ اس وقت یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لیے کسی قسم کا کردار ادا کریں گے یا نہیں اس حوالے سے کوئی حتمی بات نہیں کی جا سکتی تاہم امریکا دونوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ امن و استحکام کے لیے سفارتی ذرائع کو اپنائیں اور تحمل کا مظاہرہ کریں امریکا کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاک بھارت تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور تجارتی روابط معطل ہو چکے ہیں بین الاقوامی برادری اس وقت خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے پاکستان اور بھارت دونوں سے ذمہ دارانہ طرز عمل کی توقع کر رہی ہے