شہر کے پوش علاقوں میں مویشی رکھنے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
سٹی42: شہر کے پوش علاقے، خاص طور پر اچھرہ روڈ سے منسلک شاہ جمال کالونی میں مویشیوں کی موجودگی شہریوں کے لیے تشویش کا باعث بن گئی ہے۔
رہائشی علاقوں میں گائے اور بھینسوں کو باندھ دیا گیا ہے جس کے باعث مختلف مقامات پر گوبر، گندگی اور تعفن کی وجہ سے شہری پریشان ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مویشیوں کی موجودگی سے نہ صرف صفائی کی صورتحال خراب ہو گئی ہے، بلکہ سیوریج سسٹم بھی اکثر چوک ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا
انتظامیہ کی جانب سے رہائشی علاقوں سے مویشیوں کو ختم کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ شہر کی صفائی اور صحت کی صورتحال بہتر ہو سکے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔
قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔
یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔
تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔