فیصل واوڈا کا قتل کی دھمکیوں کا الزام، ایف بی آر آفیسرز ایسوسی ایشن کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
فیصل واوڈا کا قتل کی دھمکیوں کا الزام، ایف بی آر آفیسرز ایسوسی ایشن کا ردعمل سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 3 ایف بی آر افسران کی طرف سے قتل کی دھمکیوں کے الزام پر ایف بی آر آفیسرز ایسوسی ایشن کا ردعمل سامنے آگیا۔
ایف بی آر ان لینڈ ریونیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن نے سینیٹر فیصل واوڈا کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں، ان لینڈ ریونیو سروس افسران نے فیصل واوڈا کو کوئی دھمکیاں نہیں دیں۔
ان لینڈ ریونیوسروس آفیسرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ سرکاری گاڑیوں کی خریداری قواعد کے مطابق ہوئی، افسران کو بدنام کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا اپنے الزامات کے ثبوت پیش کریں، بے بنیاد بیانات افسران کے حوصلے پست کر رہے ہیں، ٹیکس وصولی کے عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے، افسران ایمانداری اور پیشہ ورانہ اصولوں پر کاربند ہیں، افسران کی عزت و وقار کا ہر حال میں دفاع کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں ایف بی آر کی جانب سے 1010 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ زیر بحث آیا۔
اجلاس میں رکن کمیٹی سینیٹر فیصل واوڈ نے انکشاف کیا کہ ایف بی آر کے 3 افسران نے مجھے جان سے مارنےکی دھمکیاں دیں، اس معاملے پر تو کرمنل کارروائی بنتی ہے۔
اس پر چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ انہیں بھی کچھ پیغامات ملے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ا فیسرز ایسوسی ایشن ایف بی ا ر ا فیصل واوڈا
پڑھیں:
امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کی ٹیم آئندہ سال جنوری میں ایک اور تفصیلی آڈٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ امریکی ماہرین کے آڈٹ کے لیے تمام تیاری مکمل رکھیں۔ ٹیم پاکستان کی ایوی ایشن سسٹم، فلائٹ سیفٹی، طیاروں کی مینٹیننس اور آپریشنل معیار کا جامع جائزہ لے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن سمیت دیگر ملکی ایئر لائنز نے اپنی تکنیکی ٹیموں کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے پاکستان میں ابتدائی آڈٹ کیا تھا، جس میں سی اے اے کے متعدد شعبہ جات اور ایئر لائنز کے طیاروں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ اگر کامیاب رہا تو پاکستانی ایئر لائنز کے لیے امریکا کی براہ راست پروازیں بحال کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی — جو کئی برسوں سے معطل ہیں۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق براہ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف پاکستانی مسافروں کے لیے سہولت فراہم کرے گی بلکہ ملکی ہوا بازی کے شعبے کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔