اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ مستقبل میں کیا افواج پاکستان آرمی ایکٹ کا سیکشن 2ون ڈی 2استعمال کرسکتی ہے، وکیل خواجہ احمد نے کہاکہ مستقبل میں 2ون ڈی2کا استعمال نہیں ہو سکے گا، فیلڈجنرل کورٹ مارشل میں اپنی پسند کا وکیل کرنے کی اجازت نہیں،آرمی چیف اجازت نہ دیں تو پسند کا وکیل نہیں ملتا، ایسے تو کنفرمنگ اتھارٹی ناٹ گلٹی کو گلٹی بھی کر سکتی ہے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ آپ ملزمان کا کیس یہاں لڑ رہے ہیں جو ہمارے سامنے نہیں۔

کیا مستقبل میں اگر کوئی ملک دشمن جاسوس پکڑا جائے تو ٹرائل کہاں ہوگا؟جسٹس حسن اظہر 

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق  سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے سماعت کی،وکیل خواجہ

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ایف بی علی کیس کے فیصلہ کی کئی عدالتوں میں توثیق کی گئی،21ویں ترمیم کا فیصلہ17ججز نے دیا، جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ روز سنتے ہیں کہ جوان شہید ہو گئے ، حملہ آور شہری ہوتے ہیں؟آپ کے مطابق شہری کا ٹرائل فوجی عدالت میں نہیں، انسداد دہشتگردی عدالت میں ہونا چاہئے،موجودہ صورتحال میں ملک کے ڈھائی صوبے دہشتگردی کی لپیٹ میں ہیں،ملک میں مکتی باہنی کی تحریک نہیں، حملہ آور سویلینز ہی ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ عدالت کے سامنے جب شواہد نہیں ہوں گے تو فیصلے کیسے دیں گے؟دہشتگردی روکنا ایڈمنسٹریشن کاکام ہے، شواہد اکٹھے کرنا ان کی ذمے داری ہے،پھر کہتے ہیں کہ پاکستان کی عدلیہ 130نمبر پر ہے،جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ انسداد دہشتگردی عدالت ہو یا کوئی بھی، بہتری کیلئے اصلاحات ضروری ہیں،فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت3فروری تک ملتوی  کر دی گئی۔

 اب بھی پاکستان کے خلاف سازشیں ؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: عدالتوں میں فوجی عدالت نے کہاکہ

پڑھیں:

بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی

ملک محمد احمد خان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم نے کلبھوشن یادیو اور جہلم ریلوے سٹیشنز سے بھارتی جاسوسوں کو پکڑا، یہی ثبوت ہیں جو ہم نے دنیا کے سامنے پیش کیے، انڈیا نے بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزامات لگائے، 150 دن گزر گئے، مگر بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ اسلام ٹائمز۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی دراندازی اور دہشت گردی کے حوالے سے ہمارے مؤقف کو ثبوتوں سے ثابت کیا گیا ہے، بلوچستان میں بھارت پیسے دے کر لوگوں کو خریدتا ہے اور دہشتگردی کے مقاصد حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مختلف پروکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کی، ہم نے کلبھوشن یادیو اور جہلم ریلوے سٹیشنز سے بھارتی جاسوسوں کو پکڑا، یہی ثبوت ہیں جو ہم نے دنیا کے سامنے پیش کیے، انڈیا نے بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزامات لگائے، 150 دن گزر گئے، مگر بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ بھارت کی جنگی سوچ اور مودی کی الیکشن پالیسی خطرناک ہے، جنگ کس کو اچھی لگتی ہے؟ خون، بارود اور تڑپتی لاشیں کوئی پسند نہیں کرتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ بھارتی مذموم عزائم کی شدید مذمت کی ہے۔
 
 سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھاکہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو طویل عرصے تک پناہ دی، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے ایک لاکھ سے زائد شہداء کی قربانیاں دیں، اے پی ایس سکول، کوئٹہ، لاہور سمیت کئی سانحات قوم کو آج بھی یاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  پراکسی وار کے نتائج اچھے نہیں ہوتے، بھارت کو بھی اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے، پاکستان کی ملٹری انتہائی پروفیشنل ہے اور کسی کی برتری تسلیم نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو میرے شہریوں کو مارتے ہیں، عمارتوں کو جلاتے ہیں، وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں، ٹی ایل پی پر پابندی درست فیصلہ ہے۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ دہشتگرد تنظیموں کیساتھ کوئی بات چیت نہیں ہونی چاہیے، افغانستان کیساتھ مذاکرات نتیجہ خیز ہونے کی دعا ہے، ہم نے دنیا کے سامنے ٹھوس ثبوت رکھے، خالی الزامات نہیں لگائے، دنیا آج سب کچھ دیکھ رہی ہے، سچ چھپ نہیں سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
  • گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی : پاک فوج کی کاوشوں کا مظہر
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
  • سپریم کورٹ: پاراچنار حملہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
  • پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ